ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مینگروو شجرکاری کی صورت حال
Posted On:
10 AUG 2023 3:38PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) بھارت کے چار رام سر مقامات پر 'حیاتیاتی تنوع اور آب و ہوا کے تحفظ کے لیے ویٹ لینڈمینجمنٹ' کے عنوان سے ایک پروجیکٹ پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت ہماچل پردیش میں پونگ ڈیم جھیل اور رینوکا جھیل، اوڈیشہ میں بھیترکنیکا مینگرووز اور تمل ناڈو میں پوائنٹ کیلیمیر ویٹ لینڈ کمپلیکس جیسے چار مقامات پر کلائمیٹ رسک اسسمنٹ (سی آر اے) کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ نے سائٹ کی سطح پر آب و ہوا کے خطرے کی تشخیص کے لیے ایک تشخیصی طریقہ کار تیار کیا ہے اور دکھایا ہے کہ کس طرح آب و ہوا کے خطرات کو سائٹ کی سطح پر ویٹ لینڈ مینجمنٹ پلان میں ضم کیا جاسکتا ہے تاکہ ویٹ لینڈز پر رامسر کنونشن کے وار استعمال کے نقطہ نظر کو برقرار رکھتے ہوئے آب و ہوا کے باہمی فوائد حاصل کیے جاسکیں۔ حاصل کردہ تجربے اور اسباق کو 'ویٹ لینڈز میں آب و ہوا کے خطرات کا انتظام - ایک پریکٹیشنر گائیڈ' نامی اشاعت میں ضم کیا گیا ہے، تاکہ ویٹ لینڈ مینیجرز کے لیے صلاحیت کی ترقی کے ایک اہم آلے کے طور پر کام کیا جاسکے۔
ایم او ای ایف سی سی ساحلی ریاستوں کو ساحلی ایکو سسٹم کے تحفظ اور انتظام سے متعلق سرگرمیوں جیسے مینگروو شجرکاری، شیلٹر بیلٹ شجرکاری، مرجان کی پیوند کاری، صلاحیت سازی سمیت ساحلی برادریوں کے ذریعہ معاش کے تحفظ میں اضافہ کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ مینگرووز کے تحفظ اور انتظام کے لیے مینجمنٹ ایکشن پلان (ایم اے پی) 9 ساحلی ریاستوں میں تیار اور نافذ کیا گیا ہے جس میں 38 شناخت شدہ مینگروو مقامات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ فہرست ضمیمہ اول میں موجود ہے۔
انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ، 2021 کے مطابق، 2019کے مقابلے میں سال 2021میں ملک میں مینگروو کے رقبے کا تخمینہ 4992 مربع کلومیٹر لگایا گیا ہے جس میں 17 کلو میٹر کا اضافہ ہوا ہے۔
شجرکاری میں بھارت کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے مرکزی بجٹ 2023-24 میں 'مینگروو انیشی ایٹو فار ساحلی رہائش گاہوں اور ٹھوس آمدنی (ایم آئی ایس ایچ ٹی آئی)' پروگرام کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایم آئی ایس ٹی آئی اسکیم کا مقصد ساحلی برادریوں کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بڑھاتے ہوئے بھارتی ساحل پر مینگروو ایکو سسٹم کی حفاظت اور بحالی ہے۔ یہ پروگرام مرکزی اور ریاستی سطح پر مختلف جاری اور مجوزہ اسکیموں کے وسائل کے یکجا ہونے پر مبنی ہے، جس کا مقصد ریاستی حکومتوں کی مدد سے مینگرووز کے ممکنہ مقامات کو ترقی دینا اور بحال کرنا ہے۔
مینگرووز کے تحفظ اور انتظام کے لیے نشاندہی کیے گئے مقامات کی فہرست
ضمیمہ-1
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
مینگرووز کا مقام
|
|
مغربی بنگال
|
سندربن
|
|
اڈیشہ
|
بھیترکنیکا
|
مہاندی ڈیلٹا
|
سبرنیکھا
|
دیوی کڈوا کے دہانے
|
دھامرا
|
مینگروو جینیاتی وسائل کا مرکز
|
چلکا
|
|
آندھرا پردیش
|
کورنگا
|
کرشنا
|
مشرقی گوداوری
|
|
تمل ناڈو
|
پچاورم
|
متھ پیٹ
|
رام ناد
|
پلیکت
|
کڑوویلی
|
|
انڈمان اور نکوبار
|
شمالی انڈمان
|
نکوبار
|
|
کیرلا
|
ویمبناڈ
|
کننور
|
|
کرناٹک
|
ہوناور/ جنوبی کنڑ
|
کونڈا پور
|
کاروار
|
منگلور فورسیٹ ڈویژن
|
|
گجرات
|
خلیج کچھ
|
خلیج کھمبات
|
دوماس ڈھبرات
|
|
گوا
|
گوا
|
|
مہاراشٹر
|
اچرا رتناگیری
|
دیو گڑھ وجے درگ
|
ویلدور
|
کنڈیلیکا دیونددا
|
منبرا-دیوا
|
وکرولی
|
شری وردھن
|
ویترن
|
وسئی-مانوری
|
مالوان
|
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔
****
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 8518
(Release ID: 1950063)
Visitor Counter : 158