زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

دالوں کی پیداوار

Posted On: 11 AUG 2023 6:40PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران اور 23-2022 میں دالوں کی پیداوار (تیسرے پیشگی تخمینوں کے مطابق) درج ذیل ہے:

سال

پیداوار(لاکھ ٹن)

2019-20

230.25

2020-21

254.63

2021-22

273.02

2022-23*

275.04

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

* تیسرے پیشگی تخمینے کے مطابق

زراعت اور کسانوں کی فلاح و  بہبود کا محکمہ 28 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں  یعنی جموں کشمیر اور لداخ کے تمام اضلاع میں رقبہ کی توسیع اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے ذریعے پیداوار بڑھانے کے مقاصد کے ساتھ نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن(این ایف ایس ایم) (این ایف ایس ایم) - دالوں کو نافذ کر رہا ہے۔ این ایف ایس ایم-پلسیز کے تحت، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ذریعے کسانوں کو مشق کے بہتر پیکیج پر کلسٹر نمائش، فصل کے نظام پر نمائش ،ایچ وائی ویز/ہائرڈس کی بیج کی پیداوار اور تقسیم، بہتر زرعی مشینری/وسائل کے تحفظ کی مشینری/آلات، پانی کے استعمال کے موثر آلات، پودوں کے تحفظ کے اقدامات، غذائیت کے انتظام/مٹی سے متعلق سازوسامان، پروسیسنگ اور فصل کے بعد کے آلات، فصل کے نظام پر مبنی تربیت وغیرہ جیسی دخل اندازیوں کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔ نئی قسم کی دالوں کے بیج منیکٹس کی تقسیم، معیاری بیج کی پیداوار، کرشی وگیان کیندروں(کے وی کیز) کے ذریعے تکنیکی مظاہرہ جیسے اقدامات  دالوں کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے این ایف ایس ایم کے تحت  بھی شامل کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ دالوں کے معیاری بیج کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے 17-2016سے این ایف ایس ایم کے تحت دالوں سےمتعلق 150 سیڈ ہب قائم کیے گئے ہیں۔ ان سیڈ ہب مراکز نے تب سے اب تک مجموعی طور پر 1 لاکھ کوئنٹل سے زیادہ دالوں کا معیاری بیج تیار کیا ہے۔

ملک میں دالوں کی فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے،آئی سی اے آر ان فصلوں پر بنیادی اور اسٹریٹجک تحقیق کر رہا ہے اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر محل وقوع کے لحاظ سے زیادہ پیداوار دینے والی اقسام اور مماثل پیداواری پیکج تیار کرنے کے لیے عملی تحقیق کر رہا ہے۔ 2014سے2023 کے دوران، ملک میں تجارتی کاشت کے لیے دالوں کی 343 زیادہ پیداوار دینے والی اقسام/ہائبرڈ کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں (19-2018 سے 23-2022) کے دوران مجموعی طور پر تقریباً 86015 کوئنٹل دالوں کی فصل کا بریڈر بیج تقریباً 68499 کوئنٹل کی کل مانگ کے مقابلے میں تیار کیا گیا ہے  اور کسانوں کے لیے دالوں کے تصدیق شدہ بیج میں تبدیل کرنے کے لیے مختلف سرکاری/نجی بیج ایجنسیوں کو فراہم کیے گئے۔

کسانوں کو منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت ایک اہم اسکیم پی ایم-آشا کو لاگو کرتی ہے جس میں پرائس سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس )، قیمت میں کمی کی ادائیگی اسکیم (پی ڈ ی پی ایس) اور پرائیویٹ پروکیورمنٹ اسٹاکسٹ اسکیم (پی پی ایس ایس ) شامل ہیں تاکہ کسانوں کو ان کی نوٹیفائی تیل کے بیجوں، دالوں اور کھوپرے کی پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) کو یقینی بنایا جاسکے۔ پی ایس ایس اسکیم کے تحت، حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ ایم ایس پی پر ریاستی سطح کی ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کی جانب سے  مقررہ مناسب اوسط معیار (ایف اے کیو) کے اصولوں کے مطابق پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں سے بر اہ راست  خریداری کی جاتی ہےجیسا کہ اور جب کٹائی کی مدت کے دوران قیمتیں ایم ایس پی سے نیچے آجاتی ہیں۔ سال 22-2021 کے دوران، پی ایس ایس  کے تحت کل 30.31 لاکھ ٹن دالوں کی خریداری کی گئی جس سے 13,90,737 کسانوں کو فائدہ ہوا، جبکہ 23-2022کے دوران (31.07.2023 تک) اب تک 28.33 لاکھ ٹن دالیں خریدی گئی ہیں اور  1243977کسانوں کو فائدہ پہنچا۔

********

ش  ح۔ ۔ ج

UNO-8493



(Release ID: 1949937) Visitor Counter : 92


Read this release in: English