زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

سوائل ہیلتھ کارڈ کی نئی اسکیم

Posted On: 11 AUG 2023 6:40PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ سال15-2014 میں متعارف کرائی گئی سوائل ہیلتھ کارڈز ( ایس ایچ سی)اسکیم کے تحت ملک کے تمام کسانوں کو سوائل ہیلتھ  کارڈ جاری کرنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کرنے کے لیے مٹی کے نمونے لینے، جانچ کرنے اور ایس ایچ سی کی تیاری کا ایک بڑا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ سوائل ہیلتھ کارڈ کسانوں کو ان کی مٹی کی زرخیزی کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے اور مٹی کی صحت اور اس کی زرخیزی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے اجزاء کی مناسب خوراک کی سفارش کرتا ہے۔

اب حکومت ہند نے سوائل ہیلتھ کارڈ کی نئی اسکیم میں کچھ تکنیکی تبدیلی کی ہے۔سوائل ہیلتھ کارڈ پورٹل کو ایک ارضیاتی اطلاعاتی نظام (جی آئی ایس)سسٹم کے ساتھ نئے سرے سے بنایا گیا ہے، تاکہ جانچ کے تمام نتائج نقشے پر دیکھے جا سکیں۔ اسکیم کے نفاذ/نگرانی کو ہموار بنانے اور کسانوں کو سوائل ہیلتھ کارڈ تک آسانی کے ساتھ رسائی فراہم کرنے کے لیے، موبائل ایپلی کیشن کو اضافی خصوصیات یعنی مٹی کو جمع کرنے والے گاؤں کی سطح کے کاروباری/آپریٹر کے لیے نمونے جمع کرنے کے علاقے کو محدود کرنے، نمونے کے مقام کے عرض البلد اور طول البلد کا خودکار انتخاب، کسی مینول رُکاوٹ کے بغیر،ارضیاتی نقشہ سازی والی لیباریٹریوں سے براہ راست پورٹل پر تمام نمونوں کے نمونے اور جانچ کے نتائج کے ساتھ لنک کرنے کے لیے کیو آر کوڈ کی تیاری کے ساتھ مضبوط بنایا گیا ہے ۔ نیا نظام پہلے ہی اپریل2023 سے شروع کیا جا چکا ہے اور موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے مٹی کے نمونے جمع کیے جاتے ہیں۔ نئے سرے سے بنائے گئے پورٹل پر سوائل ہیلتھ کارڈز بنائے جاتے ہیں۔ نئے نظام کے لیے ریاستوں کے لیے 56 تربیتی اجلاس کا اہتمام کیا گیا ہے۔

سوائل ہیلتھ کارڈ اسکیم کو راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا(آر کے وی وائی) کیفے ٹیریا اسکیم میں سال23-2022 سے ’مٹی کی صحت اور زرخیزی‘ کے نام سے اس کے ایک جزو کے طور پر ضم کر دیا گیا ہے۔

گاؤں کی سطح پر مٹی کی  جانچ کی لیباریٹریوں(وی ایل ایس ٹی ایل)کے رہنما خطوط 22 جون 2023کو جاری کئے گئے ہیں۔وی ایل ایس ٹی ایل انفرادی کاروباری افراد یعنی دیہی نوجوانوں اور کمیونٹی پر مبنی کاروباری افراد یعنی خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جی)، اسکولوں، زرعی یونیورسٹیوں وغیرہ کے ذریعہ قائم کیے جاسکتے ہیں۔ اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے والا/گاؤں کی سطح کا کاروباری نوجوان ہونا چاہیے، جس کی عمر 18 سال سے کم اور 27 سال سے زیادہ نہ ہو۔خود امدادی گروپوں،زرعی پیداوار کرنے والے کسانوں کی تنظیم(ایف پی او)کو بھی وی ایل ایس ٹی ایل کے طور پر اندراج کیا جا سکتا ہے۔ ان گروپوں کے اندراج کی اہلیت کا فیصلہ ضلع سطح کی  عاملہ کمیٹی (ڈی ایل ای سی)کرتی ہے۔

طریقہ کار کے مطابق ایک کاروباری شخص مطلوبہ اہلیت کے سرٹیفکیٹ، پین کارڈ، آدھار کارڈ کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر/ضلع زرعی افسر کے دفتر میں اپنی درخواست جمع کرا سکتا ہے۔ مٹی کے نمونے لینے،جانچ کرنے، سوائل ہیلتھ کارڈ کی تیاری کے بارے میں وی ایل ایس ٹی ایل کی تربیت مینوفیکچررز اور ریاستی حکومت کے ذریعہ منعقد کی جاتی ہے۔ وی ایل ایس ٹی ایل کسانوں کو کھاد کی سفارش اور فصل کی سفارش کے بارے میں مزید تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

بھارت کے مٹی اور زمین کے استعمال سے متعلق سروے ، ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کے ذریعہ ملک کے ترجیحی علاقوں میں ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ ڈیٹا اور فیلڈ سروے/زمینی ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے 1:10000 پیمانے پر مٹی کی تفصیلی نقشہ سازی کی جاتی ہے۔ یہ مٹی کے وسائل کی معلومات ڈیجیٹل فارمیٹ میں ایک جیو-اسپیشل ڈیٹا ہے اور ایس ایچ سی سے الگ سے تیار کیا گیا ہے۔

************

ش ح۔ م ع۔ن ع

(U: 8492)



(Release ID: 1949929) Visitor Counter : 140


Read this release in: English