جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی آئی ایم کے مطالعہ میں جل جیون مشن کے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لیا


جائزہ کے مطابق 2.8 کروڑ افراد کو روزگار فراہم کرانے کے جے جے ایم کی صلاحیت کا تعمیر کے مرحلے میں اور مشن کو چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کے لئے 11.8 لاکھ افراد سالانہ کی صلاحیت کا پتہ چلا

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ جلد ہی ایک کثیر ہنر مندی کورس لیکر آئے گااور معاشرے کوطویل مدتی پائیداری کے لئے اثاثوں کے رکھ رکھاؤ کی تربیت فراہم کرائی جائے گی: ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی سکریٹری محترمہ ونی مہاجن

دور دراز کے گاؤں میں کرائے جانے والے کام سے کمزور گروپوں کی زندگی پر مثبت اثر پڑ رہا ہے :جناب ساتوشی سساکی، آئی ایل او

جل جیون مشن دیہی – شہری فرق کو کم کرنے میں مدد کررہا ہے: پروفیسر گوپال نائک ، آئی آئی ایم - بی

Posted On: 11 AUG 2023 6:45PM by PIB Delhi

انٹرنیشنل لیبر آرگنائیزین (آئی ایل او) دہلی کی تکنیکی مدد سےانڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ، بنگلور (آئی آئی ایم- بی) کے تحت کام کرنے والے سینٹر فار پبلک پالیسی کے ذریعہ ‘جل جیون مشن کی روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا جائزہ ’ سے متعلق مطالعہ سی ایس او آئی ، چانکیہ پوری ،نئی دہلی میں جاری کیا گیا۔ اس مطالعہ کا مقصد تعمیر کے مرحلے میں پیدا ہونے والے کل براہ راست اور بالواسطہ روزگار کا تخمینہ لگانا اور مشن کو چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کے مرحلے میں پیدا ہونے والے براہ راست روزگار کا تخمینہ لگانا تھا ۔اس مطالعہ میں جل جیون مشن کے ذریعہ بڑے پیمانےپر روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لیاگیا جس کا مقصدہندوستان میں تمام دیہی گھروں میں پانی کے الگ الگ کنکشن فراہم کراتے ہوئے انہیں محفوظ اور کافی مقدار میں پینے کا پانی فراہم کرانا تھا۔جائزے کے مطابق تعمیر کے مرحلے میں جے جے ایم کی روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت 2.8 کروڑ افراد سالانہ رہی اور مشن کو چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کے لئے 11.8 لاکھ افراد سالانہ رہی۔آئی آئی ایم- بی رپورٹ کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے یہاں کلک کریں:  https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1947541

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ونی مہاجن نے کہا کہ ‘دیہی گھروں میں ٹیپ واٹر کنکشن فراہم کرائے جانے سے خاندان کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے مردو خواتین کو یکساں روزگار کے مواقع حاصل ہوئے ہیں’۔مطالعہ کی رپورٹ پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے محترمہ مہاجن نے کہا کہ آئی آئی ایم – بی کا مطالعہ اہم ہے کیونکہ یہ خصوصی طور پر خواتین پر ہر گھر جل پروگرام کے اثر کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘‘تیار کئے گئے پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کو چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کے لئے موجودہ افرادی قوت کو ہنر مندی کی تربیت دیا جانا بھی اہم ہے،یہ محکمہ جلد ہی ایک کثیر ہنر مندی کو رس لیکر آئے گا اور معاشرہ کو طویل مدتی پائیداری کے لئے اثاثوں کے رکھ رکھاؤ کی تربیت دی جائے گی’’۔

محترمہ مہاجن نے مزید کہا کہ انہیں خصوصی طور پر خواتین کی محنت کے وقت میں کمی آنے پر خوشی ہوئی ہے، جنہیں اپنی روز مرہ کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے روزانہ پانی لانے میں ساڑھے پانچ کروڑ گھنٹے لگتے تھے۔انہوں نے کہا کہ‘‘آج ہر ایک دوسرے گھر میں ٹیپ واٹر کنکشن ہے اور زمین پر کی جانے والی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے کہ 15 اگست 2019 میں جب یہ مشن شروع کیا گیا تھا اس وقت کنکشنوں کی تعداد 3.23 کروڑ تھی جو کہ اب بڑھ کر 12.7 کروڑ ٹیپ واٹر کنکشنوں سے زیادہ ہوگئی ہے۔پینے کے محفوظ پانی کااثر محض روزگار فراہم کرانے تک ہی محدود نہیں ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے ایک حالیہ مطالعہ سے پتہ چلا ہے کہ سب کو ٹیپ واٹر فراہم کرائے جانے سے چار لاکھ زندگیوں کو بچایا جاسکےگا’’۔

انٹر نیشنل لیبر آرگنائیزیشن ،نئی دہلی کے آفیسر انچارج جناب ساتوشی سساکی نے گاؤو ں میں 65 فیصد ٹیپ واٹر کنکشن فراہم کرائے جانے میں حاصل کامیابی پر جل جیوشن مشن کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہاکہ‘‘بنیادی ڈھانچہ تیار کئے جانے سے براہ راست روزگار پر اثر پڑتا ہے اور اس سے معیشت کی تعمیر میں مدد ملتی ہے،تعمیری صنعت میں روزگار فراہم کرانے کی زبردست صلاحیت موجود ہےبراہ راست روزگار فراہم کرانے والی صنعت تعمیری صنعت ہی ہے جو ہنر منداور غیر ہنر منددونوں طرح کی افرادی قوت کو استعمال کرتی ہے دوردراز کے گاؤوں میں کئے جانے والے کام سے کمزور گروپوں کی زندگی پر مثبت اثر پڑا ہے۔مطالعہ میں کئے جانے والے تجزیہ کو پالیسیاں تیار کرتے وقت ،شہادت پر مبنی منصوبہ بندی اور ترقیاتی حکمت عملی کے لئے کام میں لایا جائے گا’’۔

آئی آئی ایم-بی کے پروفیسر ، پروفیسر گوپال نائک نے دس ریاستوں سے حاصل کئے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے کے لئے استعمال کئے گئے طریقہ کار کی وضاحت کی اور ٹیم کے ذریعہ کئے گئے 6 ماہ کی تحقیق میں مجموعی طور پر 917 اسکیموں کا تجزیہ کیا گیا۔انہوں نے آئی ایل او کی جانب سے موصول ہونے والی گراں قدر تجاویز کا اعتراف کیا۔مطالعہ میں بنیادی طور پر تین پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ۔جن میں ہر گھر جل پروگرام کے ذریعہ پیدا کئے گئے براہ راست ، بالواسطہ اور حوصلہ افزائی والے روزگار شامل ہیں ۔پروفیسر نائک نے اس رائے کا اظہار کیا کہ جل جیون مشن مرد ، خواتین ،ہنر مند ، غیر ہنر مند ،ایک بار کے اور طویل مدتی روزگار کے ذریعہ آمدنی پیدا کرنے کے مواقع پیدا کرتے ہوئے دیہی اور شہری فرق کو کم کرنے میں مدد کررہا ہے ۔

ایم جے جے ایم کے ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر جناب وکاس شیل نے یہ اہم مطالعہ کرنے کے لئے آئی آئی ایم –بی کا اور اس کام میں مدد کرنے کے لئے آئی ایل او کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے اس تقریب میں شامل ہونے کے لئے وقت نکالنے پر معززین ،ترقیاتی شراکتداروں اور پریس کا شکریہ ادا کیا۔

ہندوستان میں عوام کی زندگی میں آسانی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق جل جیون مشن مختلف طریقوں سے لوگوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے ۔یہ نہ صرف گھروں میں ٹیپ واٹر فراہم کراکے ہندوستان کے گاؤو ں میں طرز زندگی کو تبدیل کررہا ہے بلکہ بہتر صحت اور لوگوں کو ،خصوصی طور پر خواتین کو ، زیادہ اقتصادی مواقع فراہم کرانے کے معاملے میں بھی فائدہ پہنچا رہا ہے۔جے جے ایم کے ذریعہ روزگار کے مواقع پیدا کئے جانے سے اقتصادی ترقی کو مزید تحریک مل رہی ہے ۔


 

 

*************

ش ح۔ ا گ۔م ش

(U-8335)


(Release ID: 1948535) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi