خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

بچیوں اور ماؤں کی غذائیت کی حالت میں بہتری

Posted On: 11 AUG 2023 6:45PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب یہ معلومات دی ہے کہ پوشن ابھیان (پہلے نیشنل نیوٹریشن مشن) کا آغاز 8 مارچ 2018 کو کیا گیا تھا، جس کا مقصد نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی غذائیت کی حالت میں بہتری لانے کاہدف، ایک ہم آہنگی اور نتیجہ پر مبنی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے ایک مقررہ وقت میں حاصل کرنا تھا۔ ابھیان کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کیا گیا ہے۔

جھارکھنڈ، گجرات، مہاراشٹر، راجستھان اور چھتیس گڑھ سمیت گزشتہ تین برسوں میں اس اسکیم کے تحت جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطہ وارضمیمہ میں منسلک ہیں۔

پی ایم پوشن اسکیم (مڈ ڈے میل کی اسکیم) وزارت تعلیم کے ذریعہ لاگو کی جارہی ہے۔ نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے)، 2013 کی دفعات کے مطابق، درجہ ایک سے8 یا6 سے 14 سال کی عمر کے اندر کے بچے اسکول کی چھٹیوں کے علاوہ تمام سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں میں ہر روز ایک مفت مڈ ڈے میل کے حقدار ہیں، تاکہ ایکٹ میں بیان کردہ غذائیت کے معیارات کو پورا کیا جا سکے۔ اسی کے مطابق، حکومت پردھان منتری پوشن شکتی نرمان (پی ایم پوشن) اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ وزارت تعلیم سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، یہ اسکیم پورے ملک میں نافذ ہے اور اس میں 10.84 لاکھ سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں میں زیر تعلیم بال واٹیکا (کلاس I سے بالکل پہلے) اور کلاس ایک سے 8 کے 12.16 کروڑ بچے شامل ہیں۔

اسکیم کے بنیادی مقاصد میں طلباء کی غذائیت کی کیفیت کو بہتر بنانا، انہیں زیادہ باقاعدگی سے کلاسوں میں شرکت کی ترغیب دینا اور سیکھنے کی سرگرمیوں پر بہتر توجہ مرکوز کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔

مزید برآں حکومت نے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں، نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں غذائیت کی کمی کے مسئلے کو اعلیٰ ترجیح دی ہے اور مشن پوشن 2.0 کے تحت پوشن ابھیان، آنگن واڑی خدمات، نوعمر لڑکیوں کے لیے پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا(پی ایم ایم وی وائی) مشن شکتی کے تحت براہ راست ہدفی مداخلت کے طور پراسکیموں کو  مسئلہ کو حل کرنے کے لیے نافذ کررہی ہے۔

غذائیت کے نتائج کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے، حال ہی میں آنگن واڑی خدمات (سابقہ آئی سی ڈی ایس اسکیم)، نوعمر لڑکیوں کے لیے اسکیم اور پوشن ابھیان کو ’سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0‘ (مشن پوشن 2.0) کے تحت دوبارہ جوڑ دیا گیا ہے۔ یہ بچوں، نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں غذائیت کی کمی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے غذائی  اشیا اور ترسیل میں حکمت عملی کے ذریعے اور ایک متضاد ایکو سسٹم کی تشکیل کے ذریعے صحت، تندرستی اور قوت مدافعت کو پروان چڑھانے والے طریقوں کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ پوشن 2.0 زچگی کی غذائیت، نوزائیدہ بچوں اور چھوٹے بچوں کو دودھ پلانے کے اصولوں، ایم اے ایم/ایس اے ایم کے علاج اور آیوش کے ذریعے تندرستی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ‘پوشن ٹریکر’ کے تحت ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، جو کہ ایک مضبوط آئی سی ٹی فعال پلیٹ فارم ہے جو خدمات کی فوری نگرانی اور انتظام کے لیے اضافی غذائیت کی فراہمی کی نگرانی کے سلسلے میں گورننس کو بہتر بناتا ہے۔

پوشن 2.0 کے تحت خوراک کے تنوع، علم کے روایتی نظاموں سے فائدہ اٹھانا اور موٹے اناج کے استعمال کو مقبول بنانا ہے۔ پوشن 2.0 کے تحت غذائیت سے متعلق آگاہی کی حکمت عملیوں کا مقصد غذائی فرق کو پر کرنے کے لیے علاقائی کھانے کے منصوبوں کے ذریعے پائیدار صحت اور بہبود کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں اور 6 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے آنگن واڑی مراکز میں گرم پکا ہوا کھانا اور ٹیک ہوم راشن (کچا راشن نہیں) کی تیاری کے لیے جوار (موٹے اناج) کے استعمال پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے۔ خواتین اور بچوں میں خون کی کمی اور دیگر مائیکرو نیوٹرینٹس کی کمی کو دور کرنے کے لیے غذائیت کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ مشن پوشن 2.0 کے سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صرف مضبوط چاول مختص کیے جا رہے ہیں۔

وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی طرف سے کئے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) کی رپورٹ کے مطابق، 5 سال سے کم عمر کے بچوں اور خواتین کے لیے غذائیت کے اشارے سال16-2015(این ایف ایچ ایس-4) اور21-2019(این ایف ایچ ایس-5) میں کیے گئے سروے کے دو دوروں کے درمیان بہتر ہوئے ہیں۔جسمانی قوت میں کمی این ایف ایچ ایس-4 میں 38.4فیصد سے کم ہو کراین ایف ایچ  ایس-5 میں 35.5فیصد 32.1 فیصد ہوگئی ۔مزید یہ کہ خواتین میں وزن کی کمی(15 سے 49 سال کے درمیان) این ایچ ایف ایس-4 میں 22.9 فیصد سے کم ہو کر این ایچ ایف ا یس -5 میں 18.7 فیصد ہوگئی ہے۔

مزید برآں پوشن ٹریکر میں ریکارڈ کردہ ڈیٹا کے مطابق، مشن پوشن 2.0 کے لیے آئی سی ٹی ایپلی کیشن، جون 2023 میں ملک میں تقریباً 7 کروڑ بچوں کی پیمائش کی گئی، جس کے مطابق، 7 فیصد ضائع اور 19 فیصد وزن، جو کہ این ایف ایچ ایس اشارے کے مقابلے نمایاں طور پر کم ہوا ہے۔

ضمیمہ

مالی سال 19-2018 سے مالی سال 23-2022 تک (31مارچ 2023 تک) پوشن ابھیان کے تحت جاری شدہ فنڈ کی ریاست وار تفصیل

رقم لاکھ روپئے میں

 

 

نمبرشمار

ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے

ریلیز شدہ مرکزی فنڈکی مجموعی تعداد

1

انڈمان و نکوبار جزائر

1290.71

2

آندھراپردیش

25498.6

3

اروناچل پردیش

2777.65

4

آسام

30684.9

5

بہار

46558.29

6

چندی گڑھ

880.37

7

چھتیس گڑھ

10502.09

8

دادر اینڈ نگر حویلی اور دمن اینڈ د یو

1105.5

9

دہلی

2395.48

10

گوا

219.62

11

گجرات

27433.24

12

ہریانہ

6430.05

13

ہماچل پردیش

5379.38

14

جموں و کشمیر

9027.79

15

جھارکھنڈ

5144.05

16

کرناٹک

16023.12

17

کیرالہ

11229.22

18

لداخ

20.71

19

لکشدویپ

367

20

مدھیہ پردیش

37515.12

21

مہاراشٹر

55901.99

22

منی پور

4055.98

23

میگھالیہ

5041.06

24

میزورم

3209.13

25

ناگالینڈ

7800.93

26

اوڈیشہ

23464.7

27

پڈوچیری

905.13

28

پنجاب

6113.58

29

راجستھان

19686.27

30

سکم

1272.39

31

تملناڈو

35507.53

32

تلنگانہ

17905.85

33

تریپورہ

3955.36

34

اتر پردیش

48662.91

35

اتراکھنڈ

12651.73

36

مغربی بنگال

21292.21

 

کل

507909.64

 

***

 

 

ش ح۔  ج ق ۔ ف ر

U. No. 8324

 



(Release ID: 1948456) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Tamil