قانون اور انصاف کی وزارت
عدالتوں کی جدید کاری
Posted On:
11 AUG 2023 4:55PM by PIB Delhi
قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل ای گورننس پلان کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ شروع کیا ہے جو کہ ملک میں ضلع اور ماتحت عدالتوں کی آئی سی ٹی کی ترقی کے لیے ’’ہندوستانی عدلیہ میں اطلاعات و مواصلاتی ٹیکنالوجی کے نفاذ کی خاطر قومی پالیسی اور ایکشن پلان‘‘ کی بنیاد پر زیرِ عمل ہے۔ اسے محکمہ انصاف کی طرف سے سپریم کورٹ آف انڈیا کی ای-کمیٹی کے ساتھ مل کر نافذ کیا جا رہا ہے۔ فیز I ((2011-15 کا مقصد عدالتوں کی بنیادی کمپیوٹر کاری اور مقامی نیٹ ورک کنکٹیوٹی فراہم کرنا تھا جس کے تحت کل 639.41 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ یہ 2015 میں ختم ہوا جس میں 14249 کورٹ سائٹس کو کمپیوٹرائز کیا گیا۔ پروجیکٹ کا دوسرا مرحلہ 2015 میں شروع ہوا جس کی لاگت 1670 کروڑ روپے ہے جس میں سے حکومت نے 1668.43 کروڑ روپے جاری کئے ہیں، جس میں وہ 111.29 کروڑ روپے بھی شامل ہیں جسے ویڈیو کانفرنسنگ انفرااسٹرکچر کی تنصیب کے لیے جاری کیا گیا تھا۔ فیز II تک 18735 ضلعی اور ماتحت عدالتوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔ ای کورٹس پروجیکٹ میں، حکومت نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سبھی کے لیے انصاف کو قابل رسائی اور دستیاب بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-
- وائیڈ ایریا نیٹ ورک (ڈبلیو اے این) پروجیکٹ کے تحت، ہندوستان بھر کے کل کورٹ کمپلیکس کے 99.4 فیصد (2994 میں سے 2976) کو 10 ایم بی پی ایس سے 100 ایم بی پی ایس بینڈوتھ کی رفتار کے ساتھ کنکٹیوٹی فراہم کی گئی ہے۔
- نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ (این جے ڈی جی) احکامات، فیصلوں اور مقدمات کا ایک ڈیٹا بیس ہے، جسے ای کورٹس پروجیکٹ کے تحت ایک آن لائن پلیٹ فارم کے طور پر بنایا گیا ہے۔ یہ ملک کی تمام کمپیوٹرائزڈ ضلعی اور ماتحت عدالتوں کی عدالتی کارروائیوں/فیصلوں سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ مدعی 23.58 کروڑ سے زیادہ مقدمات اور 22.56 کروڑ سے زیادہ احکامات/فیصلوں (01.08.2023 تک) مقدمات کی صورتحال سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
- اپنی مرضی کے مطابق فری اور اوپن سورس سافٹ ویئر (ایف او ایس ایس) پر مبنی کیس انفارمیشن سافٹ ویئر (سی آئی ایس) تیار کیا گیا ہے۔ فی الحال سی آئی ایس نیشنل کور ورژن 3.2 ضلعی عدالتوں میں نافذ کیا جا رہا ہے اور سی آئی ایس نیشنل کور ورژن 1.0 کو ہائی کورٹس میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
- ای کورٹس پروجیکٹ کے حصے کے طور پر 7 پلیٹ فارم بنائے گئے ہیں، تاکہ ایس ایم ایس پش اینڈ پل (2,00,000 ایس ایم ایس روزانہ بھیجے جاتے ہیں)، ای میل (2,50,000 بھیجے گئے)، کثیر لسانی اور ٹیکٹائل ای کورٹس سروسز پورٹل (35 لاکھ ہٹس روزانہ)، جے ایس سی (جوڈیشل سروس سینٹرز) اور انفو کیوسکس کے توسط سے فیصلوں وغیرہ کے بارے میں حقیقی وقت پر وکلاء / مدعیان کو مقدمات کی صورت حال، کاز لسٹ، فیصلوں وغیرہ کی جانکاری دی جاسکے۔ موبائل ایپ کے ساتھ الیکٹرانک کیس مینجمنٹ ٹولز (ای سی ایم ٹی)، (30 جون 2023 تک کل 1.88 کروڑ ڈاؤن لوڈ) اور ججز کے لیے جسٹ آئی ایس ایپ (30 جون 2023 تک 19164 ڈاؤن لوڈز) بنائے گئے ہیں۔
- ویڈیو کانفرنسنگ میں ہندوستان ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ ہائی کورٹس (78,69,708 مقدمات اور ماتحت عدالتوں میں 1,98,67,081 مقدمات) نے 30.06.2023 تک 2.77 کروڑ ورچوئل سماعتیں کیں۔ ہندوستان کی معزز سپریم کورٹ نے 31.05.2023 تک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 4,82,941 سماعتیں کیں۔ تمام کورٹ کمپلیکس بشمول تعلقہ سطح کی عدالتوں، کو ایک ایک ویڈیو کانفرنس کا سامان فراہم کیا گیا ہے۔ 3240 کورٹ کمپلیکس اور اسی طرح کی 1272 جیلوں کے درمیان ویڈیو کانفرنسنگ (وی سی) کی سہولیات بھی فعال کی گئی ہیں۔ 2506 وی سی کیبن اور 14,443 کورٹ روم کے وی سی آلات کے لیے بھی فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ ورچوئل سماعتوں کو فروغ دینے کے لیے 1500 وی سی لائسنس حاصل کیے گئے ہیں۔
- گجرات، گوہاٹی، اڑیسہ، کرناٹک، جھارکھنڈ، پٹنہ، مدھیہ پردیش اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے آئینی بینچ کی ہائی کورٹس میں عدالتی کارروائی کی لائیو اسٹریمنگ شروع کی گئی ہے، اس طرح میڈیا اور دیگر دلچسپی رکھنے والے افراد کو کارروائی میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
- ٹریفک چالان کے معاملات کو نمٹانے کے لیے 18 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 22 ورچوئل عدالتیں شروع کی گئی ہیں۔ 22 ورچوئل عدالتوں کے ذریعہ 3.26 کروڑ سے زیادہ مقدمات نمٹائے گئے ہیں اور 39 لاکھ (39,16,405) سے زیادہ آن لائن مقدمات میں 419.89 کروڑ روپے سے زیادہ کا جرمانہ 30.06.2023 تک وصول کیا گیا ہے۔
- نئے ای فائلنگ سسٹم (ورژن 3.0) کو اپ گریڈ شدہ خصوصیات کے ساتھ قانونی کاغذات کی الیکٹرانک فائلنگ کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ ای فائلنگ کے قوانین کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اور اسے اپنانے کے لیے ہائی کورٹس کو بھیج دیا گیا ہے۔ کل 19 ہائی کورٹس نے 30.06.2023 تک ای فائلنگ کے ماڈل رولز کو اپنایا ہے۔
- مقدمات کی ای فائلنگ کے لیے فیس کی الیکٹرانک ادائیگی کی ضرورت ہوتی ہے جس میں کورٹ فیس اور جرمانہ شامل ہوتے ہیں جو براہ راست کنسولیڈیٹڈ فنڈ کو قابل ادائیگی ہوتے ہیں۔ کل 20 ہائی کورٹس نے اپنے اپنے دائرۂ اختیار میں ای پیمنٹ کو نافذ کیا ہے۔ کورٹ فیس ایکٹ میں 30.06.2023 تک 22 ہائی کورٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔
- ڈیجیٹل خلیج کو پاٹنے کے لیے، 819 ای سیوا کیندر اُن وکلاء یا مدعیان کو سہولت فراہم کرنے کے ارادے سے شروع کیے گئے ہیں جنھیں معلومات سے لے کر سہولت اور ای فائلنگ تک کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔
- ای سیوا کیندروں کے علاوہ، ڈی آئی ایس ایچ اے - دِشا (انصاف تک مکمل رسائی کے لیے اختراعی حل تیار کرنا) اسکیم کے ایک حصے کے طور پر حکومت ہند نے 2017 سے ٹیلی لاء پروگرام شروع کیا ہے، جو گرام پنچایت میں واقع کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) پر دستیاب ویڈیو کانفرنسنگ، ٹیلی فون اور چیٹ کی سہولیات کے ذریعے پینل وکلاء کے ساتھ قانونی مشورہ اور مشاورت حاصل کرنے اور ٹیلی لا موبائل ایپ کے ذریعے ضرورت مند اور پسماندہ طبقوں کو جوڑنے والا ایک مؤثر اور قابل اعتماد ای-انٹرفیس پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
- نیشنل سروس اینڈ ٹریکنگ آف الیکٹرانک پروسیسز (این ایس ٹی ای پی) کو ٹیکنالوجی سے چلنے والے عمل کو پیش کرنے اور سمن جاری کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اسے فی الحال 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔
- ایک نیا ’’ججمنٹ سرچ‘‘ پورٹل شروع کیا گیا ہے، جس میں بینچ، مقدمے کی نوعیت، کیس نمبر، سال، مدعی/ مدعا علیہ کا نام، جج کا نام، ایکٹ، سیکشن، فیصلہ: تاریخ سے تاریخ تک اور مکمل متن کی تلاش جیسی خصوصیات موجود ہیں۔ یہ سہولت سب کو مفت فراہم کی جا رہی ہے۔
ای کورٹس فیز II کا باضابطہ طور پر 31 مارچ 2023 کو اختتام ہوا۔ فیز-1 اور فیز-II کے فوائد کو اگلی سطح پر لے جاکر، ای کورٹس فیز III کا مقصد آگے بڑھ کر ڈیجیٹل، آن لائن اور پیپر لیس عدالتوں کے توسط سے انصاف کی زیادہ سے زیادہ آسانی کے نظام کا آغاز کرنا ہے۔ حکومت ہند نے مرکزی بجٹ 2023-2024 میں ای کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کے لیے 7000 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ سپریم کورٹ آف انڈیا کی ای کمیٹی کی طرف سے منظور شدہ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی بنیاد پر، 23.02.2023 کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں اخراجات کی مالیاتی کمیٹی نے 7210 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ ای کورٹس فیز III کی سفارش کی ہے۔ مزید برآں، 21.06.2023 کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں وزیر اعظم کے پرنسپل سائنسی مشیر کی سربراہی میں بااختیار ٹیکنالوجی گروپ نے بھی منظوری کے لیے ای کورٹس فیز III کی سفارش کی ہے۔
ریوینیو عدالتیں ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ کے تحت نہیں آتی ہیں۔ وہ متعلقہ ریاستی حکومت کے دائرۂ کار میں ہیں اور ان کے اپ گریڈیشن اور جدید کاری میں حکومت ہند کا براہ راست کوئی کردار نہیں ہے۔
…………………
( ش ح ۔م م ۔ م ر)
U.No. 8254
(Release ID: 1947868)
Visitor Counter : 104