پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم

Posted On: 10 AUG 2023 5:21PM by PIB Delhi

30 جون 2023 تک، ریاست راجستھان، اتر پردیش، اڈیشہ، مدھیہ پردیش میں سستی نقل و حمل کی طرف پائیدار متبادل (ایس اے ٹی اے ٹی) پہل کے تحت لگائے گئے بائیو-سی این جی ((سی بی جی) پلانٹس کی تعداد درج ذیل ہے:

راجستھان

0

اتر پردیش

7

اڈیشہ

0

مدھیہ پردیش

3

 

ناگور، پالی، پرتاپ گڑھ، دیوریا، جھانسی، بالاسور اور دیواس کے پارلیمانی حلقوں میں اب تک ایسا کوئی بائیو سی این جی پلانٹ نہیں لگایا گیا ہے۔

صنعت کاروں کو فنانسنگ اور فنڈز تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے، سی بی جی پلانٹس کو ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا، پنجاب نیشنل بینک، کینرا بینک، یونین بینک آف انڈیا اور بینک آف بڑودہ وغیرہ نے سی بی جی پروجیکٹوں کی مالی اعانت پر مصنوعات شروع کی ہیں۔

ویسٹ ٹو انرجی پروگرام، نیشنل بائیو انرجی پروگرام کی چھتری کے تحت، منجملہ دیگر باتوں کے پورے ملک میں بائیو سی این جی پروجیکٹس کے قیام کے لیے مرکزی مالیاتی امداد (سی ایف اے) کی شکل میں پروجیکٹ ڈویلپرز کی مدد بھی شامل ہے۔ اس اسکیم کے تحت نئے بائیو گیس پلانٹ سے بائیو سی این جی جنریشن کے لیے 4.0 کروڑ روپے فی 4800 کلوگرام /فی دن اور موجودہ بائیو گیس پلانٹ سے بائیو سی این جی بنانے کے لیے 3.0 کروڑ روپے فی 4800 کلوگرام/ فی دن کا سی ایف اےفراہم کیا گیا ہے۔ 20فیصد زیادہ سی ایف اے ویسٹ ٹو انرجی اور بائیو گیس پروگرام کے تحت خصوصی زمرہ کی ریاستوں (شمال مشرقی خطہ، سکم، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، لداخ، لکشدیپ، انڈمان اور نکوبار جزائر) اور گوشالوں/ پناہ گاہوں کے لیے لاگو ہے۔

ویسٹ ٹو انرجی پروگرام کے تحت، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے بائیو سی این جی پروجیکٹس کے قیام کے لیے پروجیکٹ ڈویلپرز (31جولائی 2023 تک) کو 49.5 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔

23- 2022 کے دوران تیل اور گیس کی مارکیٹنگ کمپنیوں (اوجی ایم سیز) نے 11,227 ٹن سی بی جی خریدا۔ مزید برآں ، اپریل 2023 سے جون 2023 کے دوران او جی ایم سیز نے 4578 ٹن سی بی جی خریدا۔

یہ جانکاری پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح – اک – رب

U: 8210


(Release ID: 1947574) Visitor Counter : 116


Read this release in: English