امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں فرانزک لیبارٹریز

Posted On: 09 AUG 2023 5:25PM by PIB Delhi

امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ دستیاب معلومات کے مطابق، تکنیکی اور الیکٹرانک شواہد کی فرانزک جانچ کے لیے 7 سینٹرل فارنسک سائنس لیبارٹریوں میں سہولیات کے علاوہ، 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں، یعنی آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسام ، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میزورم، اڈیشہ، سکم، تلنگانہ، اتراکھنڈ، اتر پردیش، گوا، میگھالیہ، ناگالینڈ، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، پنجاب ، تریپورہ، پڈوچیری، چندی گڑھ، جموں و کشمیر، راجستھان، مغربی بنگال، جھارکھنڈ، منی پور، انڈمان اور نکوبار جزائر، اور دہلی میں سائبر فرانزک اور ٹریننگ لیبارٹریز کا آغاز کیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل فراڈ/سائبر فرانزک کے اہم معاملات کی تحقیقات کے لیے سینٹرل فارنسک سائنسز لیبارٹری، حیدرآباد میں ایک نیشنل سائبر فارنسک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے۔

حکومت نے فرانزک صلاحیتوں کو جدید بنانے کے لیے ایک اسکیم کو منظوری دی ہے، جو کہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سائبر فرانزک سمیت جدید مشینری اور آلات کے ساتھ اعلیٰ معیار کی فرانزک سائنس کی سہولیات تیار کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔ نئی سہولیات کا قیام ایک جاری عمل ہے اور ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں طلب اور ضروریات کا کام ہے۔ فرانزک سائنس لیبارٹریز میں صلاحیت میں اضافہ سائبر کرائمز سے جامع اور مربوط انداز میں نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرے گا۔کل 6.21 کروڑ روپے ، 7.60 کروڑ روپے ، 9.11 کروڑ اور25.71 کروڑ روپےبالترتیب20-2019،21-2020،22-2021 اور 23-2022 میں موجودہ فرانزک لیبارٹریوں کی حیثیت کو بڑھانے اور ایسی نئی لیبارٹریوں کے قیام کے لیے جاری کیے گئے ہیں/ استعمال کیے گئے ہیں۔ مالی سال 19-2018 میں کوئی فنڈ جاری نہیں کیا گیا۔ سالانہ بجٹ میں ضرورت کے مطابق فنڈز مختص کیے جاتے ہیں۔

****

ش ج۔ ا ک ۔ ج

UN0-8159


(Release ID: 1947174)
Read this release in: English