تعاون کی وزارت
امدادباہمی کے اداروں سے رقم کی واپسی
Posted On:
08 AUG 2023 5:45PM by PIB Delhi
باہمی تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی کہ امداد باہمی کے ادارے جن کی اشیاء کسی ایک ریاست تک محدود نہیں ہیں ان کا نظم و نسق فہرست I کے اندراج 44 - آئین کے ساتویں شیڈول کی یونین لسٹ اور مرکزکے زیر انتظام کثیر ریاستی امداد باہمی سوسائٹیز ایکٹ 2002 کی دفعات کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ ایک ریاست تک محدودمقاصد رکھنے والی امداد باہمی کی سوسائٹیزکو فہرست II کے اندراج 32 - آئین کے ساتویں شیڈول کی ریاستی فہرست اور متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کی دفعات کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز(ایم ایس سی ایس) ایکٹ، 2002 اور اس کے تحت وضع کئے گئے قواعد کے تحت رجسٹرڈ ایک ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹی، خود مختار کوآپریٹو تنظیموں کے طور پر کام کرتی ہے اور اپنے اراکین کو جوابدہ ہے۔ ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کے سیکشن 49 کی دفعات کے مطابق، کاروباری معاملات جیسے ممبران کو داخل کرنا، ڈپازٹس کو قبول کرنا اور ان میں سرمایہ کاری کرنا اور عملے کے معاملات بشمول ان کو تنخواہ کی ادائیگی وغیرہ بورڈ اور سوسائٹی کے اختیارات اور افعال کے تحت آتے ہیں۔ اور سوسائٹی کا روزمرہ کا انتظام ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کے سیکشن 52 کی دفعات کے مطابق سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو کے اختیارات اور افعال کے تحت آتا ہے۔
مزید یہ کہ 4 سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز یعنی سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، لکھنؤ، سہارا یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ، بھوپال، ہومارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، کولکتہ سٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، حیدرآباد کے جمع کنندگان سے بہت بڑی تعداد میں شکایات موصول ہوئیں۔ اس کے بعد نومبر 2019 سے دسمبر 2020 کے درمیان سنٹرل رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے سامنے ان سوسائٹیوں کے لیے سماعتیں ہوئیں اور سماعت کے دوران ان سوسائٹیوں کی طرف سے یہ اعتراف کیا گیا کہ 86,673 کروڑ روپے کی رقم تقریباً 9.88 کروڑ سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی ہے اور اس میں سے 62,643 کروڑ روپے کے بقدر صرف ایمبی ویلی لمیٹڈ میں کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
اس کے بعد، ایک IA نمبر 56308/2023 وزارت باہمی تعاون کی طرف سے ڈبلیو پی(سی) نمبر 191/2022 - پناک پانی موہنتی بنام یو او آئی اور او آر ایس کے معاملے میں دائر کیا گیا۔ جس میں معزز سپریم کورٹ نے مورخہ 29.03.2023 کے حکم نامے کے ساتھ ساتھ یہ ہدایت کی کہ:
‘‘(i) 24,979.67 کروڑ روپے کی کل رقم میں سے جو‘‘سہارا- سیبی ریفنڈ اکاؤنٹ’’ میں پڑے ہیں،5000 کروڑ روپے کی رقم کوآپریٹو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار کو منتقل کی جائے گی، جو بدلے میں، سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے ڈپازٹرز کے جائز واجبات کی مد میں اسے تقسیم کرے گا، جو کہ حقیقی ڈپازٹرز کو انتہائی شفاف طریقے سے ادا کیے جائیں گے۔ مناسب شناخت پر اور ان کے جمع ہونے کے ثبوت اور ان کے دعووں کے ثبوت جمع کرانے پر اور براہ راست ان کے متعلقہ بینک کھاتوں میں جمع کرائے جائیں۔
(ii) ادائیگی کی نگرانی اور دیکھ بھال اس عدالت کے سابق جج جسٹس آر سبھاش ریڈی کریں گے، شری گورو اگروال، ماہر ایڈوکیٹ، جو جسٹس آر سبھاش ریڈی کے ساتھ ساتھ معاونت کے لیے کوآپریٹو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے حقیقی جمع کنندگان کو رقم کی تقسیم میں امیکس کیوری (رفیق عدالت)کے طور پر مقرر کیے گئے ہیں ۔ ادائیگی کرنے کا طریقہ اور طریقہ کار کوآپریٹیو سوسائٹیز کے سنٹرل رجسٹرار جسٹس آر سبھاش ریڈی، اس عدالت کے سابق جج اور شری گورو اگروال، ایڈوکیٹ کے مشورے سے طے کریں گے۔
(iii) ہم ہدایت دیتے ہیں کہ مذکورہ رقم میں سے سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے حقیقی جمع کنندگان کوجتنا جلد ممکن ہوسکے، لیکن آج کی تاریخ سے 9 ماہ کے اندر اندر 5,000 کروڑ رقم ادا کی جائے۔ اس کے بعد بیلنس کی رقم دوبارہ ‘‘ سہارا۔سیبی ریفنڈ اکاؤنٹ’’ میں منتقل کی جائے گی۔
مذکورہ حکم کی تعمیل میں، سہارا گروپ کی 4 کثیر ریاستی امداد باہمی کے اداروں کے حقیقی جمع کنندگان کے لیے 18.07.2023 کو ایک آن لائن پورٹل ’سی آر سی ایس - سہارا ریفنڈ پورٹل‘ شروع کیا گیا ہے۔ پورٹل تک وزارت تعاون کی ویب سائٹ https://cooperation.gov.in اور https://mocrefund.crcs.gov.in کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ان سوسائٹیز کے حقیقی ڈپازٹرز پورٹل پر لاگ ان کر سکتے ہیں اور آن لائن درخواست داخل کر کے اپنے ریفنڈ کے دعوے جمع کر سکتے ہیں اور مطلوبہ دستاویزات یعنی اپنے ڈپازٹس اور دعووں کا ثبوت اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ صرف آن لائن پورٹل کے ذریعے دائر کردہ دعووں پر غور کیا جائے گا۔ فنڈ کی دستیابی سے مشروط، حقیقی جمع کنندگان کو ادائیگی ان کے آن لائن دعوے دائر کرنے کے بعد 45 دنوں کے اندر ان کے آدھار سیڈ بینک اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائے گی اور انہیں ایس ایم ایس/پورٹل کے ذریعے صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس سارے عمل کی نگرانی اور دیکھ ریکھ جسٹس (ریٹائرڈ) جناب آر سبھاش ریڈی کر رہے ہیں۔
***
ش ح۔ س ب ۔ ف ر
U. No. 8123
(Release ID: 1946997)
Visitor Counter : 296