وزارت دفاع

زیرالتوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے اور اس میں عدالتی عمل کو اپنایا جائے: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مسلح فوجوں کے ٹرائیبونل سے کہا


حکومت سبھی کو مناسب خرچ پر انصاف فراہم کرنے کی مکمل پابند ہے

اے ایف ٹی نے 30 جون 2023 تک مجموعی طور پر 97500 مقدمات میں سے 76 فیصد کو نمٹایا

Posted On: 04 AUG 2023 8:55PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے آرمڈ فورسز ٹریبونل (اے ایف ٹی) کو زیر التواء مقدمات کو تیزی سے حل کرنے کی تاکید کی ہے اور  اس بات کو یقینی بنانے  کو کہا کہ عدالتی عمل کی بغیر کسی خلاف ورزی کے پوری سنجیدگی سے پیروی کی جائے۔ وہ 04 اگست 2023 کو نئی  دلی میں اے ایف ٹی کے قیام کے دن کی تقریبات سے خطاب کررہے تھے۔ وزیردفاع نے زور دے کر کہا کہ چونکہ پورے ملک کی مختلف عدالتوں میں بے شمار مقدمات زیرالتوا ہیں، لہذا اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے خصوصی ٹرائیبونلس قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چونکہ انصاف کے نظام میں مقدمات کی اتنی بڑی تعداد ایک چیلنج ہے، جیسا کہ  لوگوں کو انصاف  وقت پر نہیں فراہم کیا جارہا ہے اور عدالتی نظام پر پوری توجہ نہیں دی جارہی ہے۔  لہذا یہ بات اور بھی زیادہ خطرناک ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ انصاف میں تاخیر انصاف فراہم کرنے سے انکار ہے۔  اگر انصاف ملنے میں تاخیر ہو تو عدالتی نظام میں کمی آجاتی ہے۔ تیز رفتاری  کام کرنے والی عدالتیں اور ٹرائیبونلس وقتا فوقتا قائم کیے جاتے ہیں تاکہ انصاف جلد سے جلد فراہم کیا جاسکے، لیکن اس سلسلے میں احتیاط برتنا ضروری ہے ورنہ  انصاف میں جلد بازی  انصاف کو دفن کردینے کے مترادف ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مقدمات کو نمٹانے اور عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے وقت اور طریقہ کار دونوں کے درمیان توازن قائم کیا جائے۔ شعور ایک اور امر ہے جو ایک بڑا رول ادا کرتا ہے۔ انصاف کے بغیر کسی سماج میں  عمدگی  پیدا نہیں ہوسکتی۔  یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم کسی صحیح شخص کو صحیح وقت پر انصاف فراہم کریں۔

اے ایف ٹی  کی کارکردگی میں ایک متوازن طریقہ کار اپنانے کی  مزید ضرورت  پر زور دیتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مقدمات کو سبھی متعلقہ فریقوں کی ضرورتوں، مفادات، وسائل اور حدود کو ذہن میں رکھ کر حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس کی وضاحت جمہوری نظام کا ذکر کرتے ہوئے کی، جس میں عوام کے نمائندے ایک توازن قائم کرتے ہوئے سماج کے مختلف طبقوں کی ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ ملک امرت کال میں داخل ہوگیا ہے اور اس نے 2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا مقصد طے کیا ہوا ہے، لہذا اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کم خرچ انصاف سماج کے تمام لوگوں کو مہیا کیا جائے۔ حکومت اس مقصد کو پورا کرنے کی پابند ہے۔

اے ایف ٹی کا قیام مسلح فوجوں کے ٹرائیبونل سے متعلق قانون 2007 کے تحت کیا گیا تھا۔ اس کا افتتاح 8 اگست 2009کو بھارت کے صدر جمہوریہ نے کیا تھا۔ اس کا قیام ریٹائرڈ فوجیوں، ان کے کنبوں اور جنگ میں شہید ہوجانے والے فوجیوں کی بیواؤں  کو تیز رفتاری کے ساتھ بلاخرچ انصاف فراہم کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔

اے ایف ٹی کے قانونی جریدے کی پہلی جلد کا اجرا  وزیر دفاع  کے ہاتھوں قرار پایا۔ اس موقع پر  بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار، بری فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے اور اے ایف ٹی کے چیئرمین جسٹس راجندر مینن بھی موجود تھے۔

*************

 

 

 

ش ح ۔ اس۔  ت ع

U. No.8020



(Release ID: 1946314) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi , Tamil