جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زیر زمین پانی کے اخراج میں2017 سے 2022 تک مجموعی طور پر 9.53 بلین کیوبک میٹر کی کمی

Posted On: 27 JUL 2023 6:26PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات  دی ہے کہ سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ ملک کے متحرک زیر زمین  پانی کے وسائل کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔ تازہ ترین  جائزہ  (2022) اور 2017 کے جائزے  بتاتا ہے کہ مجموعی طور پر ملک کے لیے 'زمینی پانی نکالنے کا اوسط مرحلہ (یعنی تمام استعمال کے لیے مجموعی زمینی پانی نکالنا)‘  63.33فیصد (2017 کا جائزہ  ) کے مقابلے(  2022 کا جائزہ) میں 60.08 فیصد مجموعی طور پر بہتر ہو گیا ہے۔

2022 اور 2017 کے جائزوں کے مطابق ملک میں مختلف استعمال کے لیے مزید سالانہ زیر زمین پانی کا اخراج 239.16 بلین کیوبک میٹر (بی سی ایم) اور 248.69 بی سی ایم  ہے جو کہ تقریباً 9.53 بی سی ایم  کے کم مجموعی زیر زمین پانی کے اخراج کی نشاندہی کرتا ہے۔

حکومت ملک میں آبی وسائل کے پائیدار انتظام کے لئے  خاص طور پر پانی کے دباؤ والے علاقوں کو ہدف بنا کر گاؤں کی سطح پر سائنسی/ اختراعی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے کمیونٹی کی بنیاد پر مداخلت کو فروغ دے کر اس کے مناسب انتظام کے لیے آبی ذخائر کی شناخت اور خصوصیت بہتر پیمانے پر، گاؤں کی سطح پر پانی کے تحفظ کے منصوبوں کی تیاری/عملدرآمد، مائیکرو اریگیشن کے طریقوں کا استعمال جیسے سپرنکلر/ڈرپ اریگیشن سسٹم، زمینی پانی کی سطح پر حقیقی وقت کی نگرانی اور اس کو اسٹیک ہولڈرز تک پہنچانا وغیرہ کے ذریعہ  زیر زمین پانی اور سطحی پانی کے مشترکہ استعمال کو فروغ دے رہی ہے ۔

پانی ریاستی موضوع ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کے اخراج کو کم کرنے کی کوششیں بشمول بارش کے پانی کو مؤثر طریقے سے جمع کرنا/اس کے پائیدار انتظام کے لیے زیر زمین پانی کو ری چارج کرنا ریاستی حکومت کے دائرے کار میں  آتا ہے، تاہم، مرکزی حکومت نے اس سمت میں کئی اقدامات کیے ہیں جو ویب لنک میں دیکھا  جاسکتا ہے :

https://cdnbbsr.s3waas.gov.in/s3a70dc40477bc2adceef4d2c90f47eb82/uploads/2023/02/2023021742.pdf

ملک میں زیر زمین پانی کے اخراج کو کم کرنے کے لیے چند اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

زراعت ملک میں زمینی پانی کو نکالنے والے بڑے اداروں میں سے ایک ہونے کے ناطے، مرکزی حکومت سائنسی ذرائع کی بنیاد پر سطحی پانی اور زمینی پانی کے مشترکہ استعمال کے لیے گاؤں کی سطح پر کمیونٹی کی شراکت کے ساتھ ملک میں شراکتی زیر زمین پانی کے انتظام کو فروغ دے رہی ہے۔ مزید برآں، زراعت کے شعبے میں فصلوں میں تنوع، فصل کی گردش، مائیکرو اریگیشن تکنیکوں کا استعمال جیسے ڈرپ/سپرنکلر ایریگیشن سسٹم، بہتر تکنیکوں کے استعمال سے پانی کے استعمال کی کارکردگی میں اضافہ، نہر پر مبنی نظام کے ذریعے سطحی پانی کی دستیابی، توانائی کی بچت کرنے والی برقی ٹیرف پالیسی وغیرہ کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا جا رہا ہے۔

مرکزی حکومت اٹل بھوجل یوجنا ریاستوں کے تعاون سے، گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور اتر پردیش کے بعض پانی کے دباؤ والے علاقوں میں لاگو کر رہی ہے جس میں گاؤں کی سطح پر مقامی برادریوں کو شامل کیا گیا ہے جس کی لاگت 6,000 کروڑ روپےہے۔ اٹل بھوجل یوجنا کے تحت، زمینی پانی کی مانگ کے سائیڈ مینجمنٹ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس کے مطابق پانی کی بچت کی مداخلتیں جیسے کہ مائیکرو اریگیشن (ڈرپ/سپرنکلر سسٹم) کا استعمال، زیادہ پانی والی فصلوں سے کم پانی والی فصلوں کی طرف کراپنگ پیٹرن کو منتقل کرنا، استعمال۔ نقصانات کو کم کرنے کے لیے آبپاشی میں پائپ، ملچنگ وغیرہ کی حوصلہ افزائی اور ترغیب دی جا رہی ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ فی ڈراپ مور کراپ(پی ڈی ایم سی) اسکیم کو نافذ کر رہا ہے جو ملک میں 2016-2015سے کام کر رہی ہے۔  پی ڈی ایم سی بنیادی طور پر مائیکرو اریگیشن (ڈرپ اور اسپرنکلر ایریگیشن سسٹم) کے ذریعے فارم کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

سنٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی (سی جی ڈبلیو اے) کو ملک میں صنعتوں، کان کنی کے منصوبوں، بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں وغیرہ کے ذریعے زیر زمین پانی کے ریگولیشن اور کنٹرول کے مقصد کے لیے ‘‘ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986’’ کے سیکشن 3(3) کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پورے ہندوستان میں لاگو ہونے کے ساتھ ضابطہ کا ہدایت نامہ آبی وسائل کے محکمے،آر ڈی اور جی آر نے 24 ستمبر 2020 کو 29 مارچ 2023 کو بعد میں ترمیم کے ساتھ جاری  کیا تھا۔ سی جی ڈبلیو اے اور ریاستیں  اپنے دائرہ اختیاراور موجودہ رہنما خطوط کے مطابق   مختلف صنعتوں/ پروجیکٹوں میں زیر زمین پانی  کے  استعمال  کے تعلق سے  نو آ بجکیشن سرٹیفکیٹ جاری کرتی ہیں ۔

*************

 ( ش ح ۔ج ق ۔ رض (

U. No.7897


(Release ID: 1945326)
Read this release in: English