وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا روڈ میپ

Posted On: 01 AUG 2023 5:23PM by PIB Delhi

ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے لیے حکومت کے روڈ میپ میں میکرو سطح پر ترقی پر توجہ مرکوز کرنا اور مائیکرو سطح پر ہمہ گیر بہبود کے ساتھ اس کی تکمیل، ڈیجیٹل معیشت اور فن ٹیک کو فروغ دینا، ٹیکنالوجی سے چلنے والی ترقی، توانائی کی منتقلی اور آب و ہوا  کو بہتر بنانے سے متعلق کارروائی اور سرمایہ کاری اور ترقی کو عوام موافق بنانے  پر انحصار کرنا شامل ہے۔ حکومت کا روڈ میپ 2014 میں نافذ کیا گیا تھا۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

وزیر موصوف  نے کہا کہ اہم اصلاحات بشمول گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی)،  انسولوینسی  اینڈ بینک رپٹسی  کوڈ (آئی بی سی)، کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی، میک ان انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا کی حکمت عملی، اور پروڈکشن  سے منسلک ترغیبی اسکیموں  کو لاگو کیا گیا ہے.

مزید معلومات فراہم کراتے ہوئے ، وزیرموصوف  نے کہا کہ حکومت نے اقتصادی ترقی  میں  تعاون  کرنے اور نجی شعبے سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کیپیکس سے چلنے  والی ترقی کی حکمت عملی پر بھی توجہ مرکوز کی ہے، جس سے پچھلے تین سالوں کے دوران اس کی  کیپٹل سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کا سرمایہ خرچ 2020-21 میں جی ڈی پی کے 2.15 فیصد سے بڑھ کر 2022-23 میں جی ڈی پی کا2.7 فیصد ہو گیا ہے۔

وزیر موصوف  نے مزید کہا کہ مرکزی بجٹ 2023-24 نے ہندوستان کی معیشت کی زیادہ   ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے مزید اقدامات کیے ہیں۔ ان میں لگاتار تیسرے سال سرمایہ کاری کے کیپٹل اخراجات میں 33 فیصد یعنی 10 لاکھ کروڑ (جی ڈی پی کا 3.3 فیصد) کا خاطر خواہ اضافہ شامل ہے۔ مرکز کی طرف سے براہ راست  کیپٹل  سرمایہ کاری کے سلسلے میں  بھی سرمائے کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے ریاستوں کو امداد فرا ہم  کرائی گئی ہے۔  اس کے مطابق مرکز کے ‘مؤثر کیپٹل خرچ’ کو  2023-24 کے لیے 13.7 لاکھ کروڑ (جی ڈی پی کا 4.5 فیصد) کیا گیا تھا۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ حکومت کی طرف سے  کی گئی اس  زبردست کوشش سے  نجی سرمایہ کاری میں زبردست اضافے  اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملنے کی امید ہے۔  

  *************

 

ش ح۔اگ ۔ رم

U-7851


(Release ID: 1944920) Visitor Counter : 109


Read this release in: English