جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل جیون مشن – ‘ہر گھر جل’  کا نفاذ

Posted On: 27 JUL 2023 6:24PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ  معلومات دی  ہے کہ حکومت ہند جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو ریاستوں کے ساتھ شراکت میں نافذ کر رہی ہے، تاکہ ملک کے ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ پانی ایک ریاستی موضوع ہے اور اس لیے ان  دیہی خاندانوں  کو نل کا پانی فراہم کرنے کے لیے پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کی بنیادی ذمہ داری متعلقہ ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے پر عائد ہوتی ہے۔

اگست 2019 میں جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17فیصد) دیہی خاندان  میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ تب سے اب تک 9.41 کروڑ دیہی گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 24.07.2023 تک، ملک کے 19.46 کروڑ دیہی گھروں میں سے، 12.64 کروڑ (64.95فیصد) گھروں کو نلکے کے پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔ ریاست / مرکز کے لحاظ سے صورت حال ضمیمہ میں دی  گئی ہے۔

  جے جے ایم کے آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق، ایک گاؤں میں تمام دیہی گھرانوں کو نل کے کنکشن فراہم کرنے کے بعد، ریاست کے دیہی واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ نے اس گاؤں کو ‘ہر گھر جل’ گاؤں کے طور پر اعلان کیا ہے یہ کام فیلڈ انجینئر کی کام کی تکمیل کی رپورٹ  کی بنیاد پر  کیا گیاہے۔ اس پروجیکٹ کو جے جے ایم  آئی  ایم آئی ایس میں گاؤں کو‘ ہر گھر جل’ کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ اس کے بعد، گرام سبھا نے اپنے اجلاس میں کام کی تکمیل کی رپورٹ کو بلند آواز سے پڑھتے ہوئے، باضابطہ طور پر اپنے آپ کو ‘ہر گھر جل’ گاؤں کے طور پر تصدیق کرنے والی قرارداد پاس کی۔

عمل درآمد کرنے والے محکمے کی طرف سے فراہم کردہ سرٹیفکیٹ کی کاپی، گرام سبھا کی طرف سے منظور شدہ قرارداد، اور گرام سبھا کی تصویر کشی کرنے والا ایک چھوٹا سا ویڈیو ہر اس گاؤں کے لیے جے جے ایم  ڈیش بورڈ پر ظاہر ہوتا ہے جو تصدیق شدہ ہے۔ اس طرح ہر گھر جل گاؤں کی اطلاع شدہ تعداد میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اطلاع شدہ اور تصدیق شدہ ہر گھر جل گاؤں کے بارے میں معلومات عوامی ڈومین میں ہے جس تک ویب لنک https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

آن لائن نگرانی کے لیے، جے جے ایم -انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (آئی ایم آئی ایس) اور جے جے ایم -ڈیش بورڈ کو جگہ دی گئی ہے۔ پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم(پی ایف ایم ایس) کے ذریعے شفاف آن لائن مالیاتی انتظام کے لیے بھی نظم  کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، اس اسکیم کو تیزی سے نافذ کرنے کے لیے نیشنل پروگرام مانیٹرنگ یونٹ(این پی ایم یو) کے افسران وغیرہ کے فیلڈ وزٹس کے ساتھ ساتھ مختلف سطحوں پر باقاعدہ جائزہ لیا گیا ہے۔

پانی ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری، عمل درآمد، چلانے اور برقرار رکھنے کے اختیارات ریاستوں کے پاس ہیں۔ تاہم، حکومت ہند نے شمال مشرقی ریاستوں سمیت پورے ملک میں جے جے ایم کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں، جن میں مشترکہ بحث اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ ایکشن پلان (اے اے پی) کو حتمی شکل دینا، منصوبہ بندی اور عمل درآمد کا باقاعدہ جائزہ ، استعداد بڑھانے اور علم کے اشتراک کے لیے ورکشاپس/کانفرنسز/ویبنارز، تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے کثیر الضابطہ ٹیم کے فیلڈ وزٹ وغیرہ شامل ہیں۔

شمال مشرقی ریاستوں میں، اگست 2019 میں جے جے ایم کے آغاز کے بعد سے، دیہی گھرانوں کو اضافی 51.96 لاکھ نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 24.07.2023 تک، شمال مشرقی ریاستوں میں 95.36 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے، 54.77 لاکھ (57.43فیصد) گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔

جے جے ایم کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10 فیصد وزن دیا جاتا ہے۔ جے جے ایم کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کردہ فنڈ کو معیار سے متاثرہ بستیوں میں ترجیحی بنیادوں پر اسکیموں کو شروع کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل والے دیہاتوں کے لیے محفوظ پانی کے ذرائع جیسے سطحی پانی کے ذرائع یا متبادل محفوظ زمینی پانی کے ذرائع پر مبنی بلک واٹر ٹرانسفر کی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کریں۔

ضمیمہ

نمبرشمار

ریاست

دیہی گھروں کی  اب تک مجموعی تعداد( لاکھ میں)

کنکشن دیئے گئے گھروں کی مجموعی تعداد( لاکھ میں)

فیصد

 

 

 

1

انڈمان ونکوبار جزائر

0.62

0.62

100

 

2

آندھرا پردیش

95.54

66.95

70.07

 

3

اروناچل پردیش

2.30

1.97

85.44

 

4

آسام

68.25

35.91

52.61

 

5

بہار

166.30

160.28

96.38

 

6

چھتیس گڑھ

50.11

27.08

54.04

 

7

ڈی اینڈ این ایچ اور ڈی اینڈ ڈی

0.85

0.85

100

 

8

گوا

2.63

2.63

100

 

9

گجرات

91.18

91.18

100

 

10

ہریانہ

30.41

30.41

100

 

11

ہماچل پردیش

17.08

17.08

100

 

12

جموں و کشمیر

18.66

12.42

66.60

 

13

جھارکھنڈ

61.27

23.91

39.02

 

14

کرناٹک

101.16

69.62

68.82

 

15

کیرالہ

70.81

35.31

49.86

 

16

لداخ

0.42

0.33

77.86

 

17

لکشدیپ

0.13

0.00

0.42

 

18

مدھیہ پردیش

119.64

61.22

51.17

 

19

مہاراشٹر

146.73

113.97

77.67

 

20

منی پور

4.52

3.46

76.72

 

21

میگھالیہ

6.51

3.49

53.69

 

22

میزورم

1.33

1.20

90.54

 

23

ناگالینڈ

3.69

2.73

73.98

 

24

اوڈیشہ

88.67

55.32

62.39

 

25

پڈوچیری

1.14

1.14

100

 

26

پنجاب

34.25

34.25

100

 

27

راجستھان

108.02

44.55

41.24

 

28

سکم

1.31

1.14

86.38

 

29

تمل ناڈو

125.53

88.57

70.56

 

30

تلنگانہ

53.98

53.98

100

 

31

تریپورہ

7.43

4.92

66.22

 

32

اتر پردیش

266.55

142.56

53.48

 

33

اتراکھنڈ

14.94

11.76

78.73

 

34

مغربی بنگال

184.54

63.46

34.39

 

 

کل

1,946.63

1,264.39

64.95

 

 

*************

 

( ش ح ۔ج ق ۔ رض (

U. No.7848


(Release ID: 1944912) Visitor Counter : 109
Read this release in: English