تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امدادباہمی کی سوسائیٹوں کا فروغ

Posted On: 01 AUG 2023 4:23PM by PIB Delhi

نیشنل کوآپریٹو یونین آف انڈیا (این سی یو آئی) کے ذریعہ شائع کردہ انڈین کوآپریٹو موومنٹ-2018 کے شماریاتی پروفائل کے مطابق، ملک میں ریاستی/مرکزی کے زیرانتظام علاقہ وار کوآپریٹو سوسائٹیوں کو ضمیمہ-I میں رکھا گیا ہے۔ مزید یہ کہ وزارت تعاون مرحلہ وار ایک جامع قومی کوآپریٹو ڈیٹا بیس تیار کر رہی ہے۔ مرحلہ-I کے تحت تین شعبوں یعنی پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس)، ڈیری اور ماہی پروری کی تقریباً 2.64 لاکھ پرائمری کوآپریٹو سوسائٹیز کی نقشہ سازی فروری 2023 میں مکمل ہو چکی ہے۔مرحلہ-II کے تحت، نیشنل کوآپریٹو سوسائٹیز/فیڈریشنز کی نقشہ سازی مکمل کر لی گئی ہے۔مرحلہ- III کے تحت، ڈیٹا بیس کو باقی تمام شعبوں میں کام کرنے والی کوآپریٹو سوسائٹیوں تک بڑھایا جا رہا ہے۔ نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس فیز- III کے تحت ڈیٹا اکٹھا کرنے کے مکمل ہونے کے بعد شروع کیا جائے گا۔

    حکومت نے نبارڈ، این ڈی ڈی بی اور این ایف ڈی بی کے تعاون سے اگلے پانچ سالوں میں ملک کی تمام پنچایتوں/ دیہاتوں پر محیط دو لاکھ نئی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) یا پرائمری ڈیری/ ماہی پروری کوآپریٹو سوسائٹیز کے قیام کے منصوبے کو منظوری دی ہے۔

    قانونی دفعات کے مطابق، کوآپریٹو سوسائٹیز جن کی اشیاء کسی ایک ریاست تک محدود نہیں ہیں، آئین کی یونین لسٹ کے اندراج 44 کے تحت چلتی ہیں اور ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2002 کی دفعات کے تحت مرکزی رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (سی آرسی ایس) کے  مرکزی طورپرزیر انتظام ہیں۔  گزشتہ تین سالوں کے دوران ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ، 2002 کے تحت رجسٹرڈ ریاست/مرکزکے زیرانتظام علاقہ وار کوآپریٹیو کی تفصیلات ضمیمہ-II میں رکھی گئی ہیں۔

    ایک ریاست تک محدود اہداف کے ساتھ کوآپریٹو سوسائٹیز آئین کی ریاستی فہرست کے اندراج 32 کے تحت چلتی ہیں اور متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آرسی ایس) کے زیر انتظام ہیں۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کوآپریٹو سوسائٹیوں کی تفصیلات متعلقہ ریاستی رجسٹرار کے پاس دستیاب ہیں۔

 یہ بات امدادباہمی  کے وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی ہے ۔

ضمیمہ -1

 

 

ملک میں ریاست کے لحاظ سے امداد باہمی کی سوسائٹیاں

نمبرشمار.

ریاست /مرکزکے زیرانتظام علاقے کانام

امدادباہمی کی سوسائیٹیوں کی تعداد

 

 

 

1

انڈمان نکوبارجزائر

2104

2

آندھراپردیش

73218

3

اروناچل پردیش

783

4

آسام

10246

5

بہار

39169

6

چنڈی گڑھ

243

7

چھتیس گڑھ

11364

8

دہلی

6360

9

گوا

3822

10

گجرات

77550

11

ہریانہ

24572

12

ہماچل پردیش

5394

13

جموں وکشمیر*

2020

14

جھارکھنڈ

13855

15

کرناٹک

40938

16

کیرالہ

19263

17

لکشدیپ

81

18

مدھیہ پردیش

47415

19

مہاراشٹر

205886

20

منی پور

9237

21

میگھالیہ

1555

22

میزورم

1437

23

ناگالینڈ

9059

24

اڈیشہ

17330

25

پانڈیچیری

532

26

پنجاب

17437

27

راجستھان

28459

28

سکم

5464

29

تمل ناڈو

24482

30

تلنگانہ

65156

31

دادرہ ونگرحویلی  اوردمن ودیو

390

 

 

 

32

تریپورہ

2067

33

اترپردیش

48188

34

اتراکھنڈ

5623

35

مغربی بنگال

33656

 

میزان

854355

 

ماخذ:این سی یوآئی کے ذریعہ شائع  کردہ ہندوستانی کوآپریٹو تحریک –2018کی شماریاتی پروفائل #جموں وکشمیر  (مرکز کے زیرانتظام علاقہ )کے اعدادوشمار میں لداخ( یوٹی )کے اعدادوشمارشامل ہیں ۔

ضمیمہ -2

 ٹیبل -1:گذشتہ تین برسوں یعنی 2020، 2021اور 2022کے دوران ایم ایس سی ایس ایکٹ ،2002کے تحت رجسٹرڈ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سوسائیٹیز کی تعداد

 

 

نمبرشمار

سال

سوسائیٹیوں کی تعداد

1.

2020

10

2.

2021

14

3.

2022

68

 

Total

92

 

ٹیبل  -2: گذشتہ تین برسوں یعنی 2020، 2021اور2022  کے دوران ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002کے تحت رجسٹرڈ ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقہ وارملٹی اسٹیٹ  امداد باہمی کی سوسائیٹیاں :

 

نمبر شمار

ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے

سوسائیٹیوں کی تعداد

1.

آندھرا پردیش

2

2.

آسام

1

3.

بہار

2

4.

گجرات

1

5.

ہریانہ

5

6.

جموں و کشمیر

1

7.

جھارکھنڈ

1

8.

کیرالہ

10

9.

مدھیہ پردیش

3

10.

مہاراشٹر

30

11.

منی پور

2

12.

دہلی

3

13.

پنجاب

1

14.

تمل ناڈو

7

15.

تلنگانہ

2

16.

اتر پردیش

19

17.

اتراکھنڈ

2

 

کل

92

 

    (ش ح ۔اک۔ع آ)

U -7830

 


(Release ID: 1944778) Visitor Counter : 168
Read this release in: English