خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
پوشن ٹریکر ایپ کے تحت کل 13.96 لاکھ آنگن واڑیوں کا اندراج کیا گیا
Posted On:
28 JUL 2023 6:06PM by PIB Delhi
پوشن ٹریکر ایپلی کیشنز کے تحت 30 جون ، 2023 ء تک 13.96 لاکھ آنگن واڈیوں کا اندراج کیا جا چکا ہے ۔ ملک میں آنگن واڑیوں کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے تعداد اور ان میں کام کرنے والی آنگن واڑی ورکروں ( اے ڈبلیو ڈبلیوز ) اور آنگن واڑی ہیلپروں ( اے ڈبلیو ایچ ) کی تعداد، پوشن ٹریکر کے مطابق، ضمیمہ I میں دی گئی ہے۔
پچھلے پانچ سالوں کے دوران آنگن واڑیوں اور ان کے ملازمین کی سال کے حساب سے تعداد ضمیمہ II میں دی گئی ہے ۔
آنگن واڑی مراکز میں تغذیہ کی فراہمی کے امدادی نظام کو مضبوط بنانے اور شفافیت لانے کے لیے آئی ٹی سسٹمز کا استعمال کیا گیا ہے۔ ’پوشن ٹریکر‘ ایپلی کیشن کو یکم مارچ ، 2021 ء کو حکمرانی کے ایک اہم ٹول کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔ پوشن ٹریکر تمام اے ڈبلیو سیز ، اے ڈبلیو ڈبلیوز اور استفادہ کنندگان کے متعین اشاریوں پر نگرانی اور ٹریکنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ پوشن ٹریکر کے تحت ٹیکنالوجی کا استعمال بچوں کی نشو و نما میں کمی، ذہنی کمزوری ، معمول سے کم وزن وغیرہ کی نشاندہی کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ، پوشن ابھیان کے تحت، پہلی بار ایک ڈیجیٹل انقلاب کا آغاز ہوا ، جب آنگن واڑی مراکز کو موبائل آلات سے لیس کیا گیا۔ موبائل ایپلی کیشن نے اے ڈبلیو ڈبلیوز کے ذریعے استعمال ہونے والے فزیکل رجسٹروں کی ڈیجیٹائزیشن اور آٹومیشن میں بھی سہولت فراہم کی ہے ، جو ان کے کام کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ پوشن ٹریکر ہندی اور انگریزی سمیت 22 زبانوں میں دستیاب ہے۔ اس نے آنگن واڑی خدمات جیسے کہ یومیہ حاضری، ای سی سی ای، گرم پکا ہوا کھانا (ایچ سی ایم)/ گھر لے جانے والا راشن (ٹی ایچ آر- کچا راشن نہیں)، نشو و نما کی پیمائش وغیرہ کے لیے حقیقی وقت میں ڈاٹا اکٹھا کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ یہ ایپ کلیدی طرز عمل اور خدمات سے متعلق مشاورتی ویڈیوز بھی فراہم کرتی ہے ، جو پیدائش کے لیے تیاری، پیدائش ، بعد از پیدائش کی دیکھ بھال، دودھ پلانے اور تکمیلی خوراک کے بارے میں پیغامات کی ترسیل میں مدد کرتی ہیں۔ پی ایم گتی شکتی پورٹل میں اے ڈبلیو سیز کی جیو میپنگ اور انہیں شامل کرنے کا کام کیا جا رہا ہے تاکہ مخصوص اقدامات کیے جا سکیں ۔ اس کے علاوہ ، خدمات کی ترسیل کی آخری حد تک ٹریکنگ اور فیض کنندگان کے لیے ٹی ایچ آر پر ایس ایم ایس الرٹ متعارف کرایا گیا ہے ۔
آنگن واڑی ورکروں / آنگن واڑی ہیلپروں ( اے ڈبلیو ڈبلیوز / اے ڈبلیو ایچز ) کی بہبود کے لیے درج ذیل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں:
- اعزازیہ: یکم اکتوبر، 2018 سے، حکومت ہند نے اہم اے ڈبلیو سیز میں اے ڈبلیو ڈبلیوز کے اعزازیے کو 3000 روپئے سے بڑھا کر 4500 روپئے ماہانہ کر دیا ہے ؛ منی اے ڈبلیو سیز میں اے ڈبلیو ڈبلیوز کے لیے اعزازیے کو 2250 روپئے سے بڑھا کر 3500 روپئے کر دیا گیا ہے ؛ اے ڈبلیو ایچ کے لیے 1500 روپئے سے بڑھا کر 2250 روپئے ماہانہ کر دیا گیا ہے اور اے ڈبلیو ایچ کے لیے کار کردگی سے مربوط ترغیبی رقم 250 روپئے ماہانہ، جب کہ اے ڈبلیو ڈبلیوز کے لیے 500 روپئے ماہانہ متعارف کرایا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ، ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے بھی ان ورکروں کو اپنے وسائل سے اضافی مالی مراعات/ اعزازی رقم ادا کر رہی ہیں ، جو ہر ریاست میں مختلف ہیں۔
- بنیادی ڈھانچے میں بہتری: نظر ثانی شدہ اسکیم کے تحت،26-2025 ء تک سالانہ 40000 اے ڈبلیو سیز کے ساتھ امنگوں والے اضلاع میں بہتر/ جدید بنائے گئے بنیادی ڈھانچہ کے ساتھ 2 لاکھ آنگن واڑی مراکز ( اے ڈبلیو سیز ) کو سکشم آنگن واڑی کے طور پر اَپ گریڈ کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ سال 23-2022 ء میں 41192 اے ڈبلیو سیز کی نشاندہی ایل ای ڈی اور اسمارٹ آموزشی و تدریسی امدادی سامان کے ساتھ جدید بنانے کے لیے نشاندہی کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ، آنگن واڑی مراکز میں پینے کے پانی کی سہولیات اور بیت الخلاء کے لیے رقم کو بالترتیب 10000 روپئے سے بڑھا کر 17000 روپئے اور 12000 روپئے سے بڑھا کر 36000 روپئے کر دیا گیا ہے ۔ ایم جی نریگس کے ساتھ ملا کر آنگن واڑی مراکز کی تعمیر کے لیے، تعمیراتی لاگت کو 7 لاکھ روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ روپئے فی یونٹ کیا گیا ہے۔ تغذیہ اور اور بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور تعلیم ( ای سی سی ای ) کی خدمات کی فراہمی کی اہمیت کے پیش نظر ، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک آنگن واڑی مددگار کی دستیابی کے ساتھ تمام چھوٹے آنگن واڑی مراکز کو مین/ریگولر آنگن واڑی مراکز میں اَپ گریڈ کیا جائے۔
- پوشن ٹریکر کے ذریعے آئی ٹی کا استعمال: نظر ثانی شدہ اسکیم کے تحت، آنگن واڑی مراکز میں ڈیلیوری سپورٹ سسٹم کو مضبوط بنانے اور شفافیت لانے کے لیے آئی ٹی سسٹمز کا استعمال کیا گیا ہے۔ آنگن واڑی ورکروں کو اسمارٹ فونز (تقریباً 11 لاکھ) کے ذریعے تکنیکی طور پر بااختیار بنایا گیا ہے۔ موبائل ایپلی کیشن نے اے ڈبلیو ڈبلیوز کے زیر استعمال فزیکل رجسٹروں کو ڈیجیٹائز اور خودکار کیا ہے ، جس سے ان کے کام کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملی ہے۔
- ترقی کے راستے: اے ڈبلیوز ڈبلیوز کی 50 فی صد آسامیاں 5 سال کے تجربے کے ساتھ آنگن واڑی مددگاروں کی ترقی کے ذریعے پُر کی جائیں گی اور سپروائزروں کی 50 فی صد آسامیاں 5 سال کے تجربے کے ساتھ آنگن واڑی ورکروں کے پروموشن کے ذریعے پُر کی جائیں گی ، جو دیگر معیارات کی تکمیل کے ساتھ مشروط ہیں۔
- صلاحیت سازی: این ای جی ڈی پوشن ٹریکر ایپلی کیشن کے استعمال کے سلسلے میں آنگن واڑی ورکروں کے لیے باقاعدگی سے فیلڈ لیول ٹریننگ/ورکشاپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ ملک بھر کے مختلف اضلاع میں عملی اور جسمانی طور پر تربیت کے متعدد دور منعقد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاہ ، مشن پوشن 2.0 کے تحت، ’ پوشن بھی پڑھائی بھی ‘ پروگرام شروع کیا گیا ہے ، جو آنگن واڑی ورکروں کو معیاری ابتدائی تعلیم دینے کے لیے ، ان کی صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔
- سماجی تحفظ کی بیمہ اسکیمیں: اس وزارت نے پردھان منتری جیون جیوتی بیما یوجنا ( پی ایم جے جے بی وائی ) کے تحت آنگن واڑی ورکروں اور مددگاروں کو 2 لاکھ روپئے کے لائف کور کے بیمہ کے فوائد فراہم کیے ہیں (کسی بھی وجہ سے زندگی کے خطرے، موت کا احاطہ کرتا ہے) ۔ یہ بیمہ 18 سے 50 سال کی عمر تک کے اے ڈبلیو ڈبلیوز / اے ڈبلیو ایچز کو پردھان منتری بیمہ سرکشا یوجنا کے تحت دو لاکھ روپئے کا حادثاتی کور فراہم کرتا ہے (حادثاتی موت اور مستقل مکمل معذوری) اور 1 لاکھ روپئے (جزوی لیکن مستقل معذوری) کا بیمہ فراہم کیا جاتا ہے ۔
اب، اس وزارت نے پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی کے تحت اے ڈبلیو ڈبلیوز / اے ڈبلیو ایچز کو ، ان کے بینک کھاتوں کے ذریعے بیمہ کور فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پریمیم کی ادائیگی کے لیے فنڈز ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مقررہ لاگت کے اشتراک کے تناسب پر جاری کیے جائیں گے۔
- vii. پردھان منتری غریب کلیان پیکیج کے تحت بیمہ: آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو ، جو کووڈ-19 سے متعلق کاموں میں مصروف ہیں، انہیں کچھ شرائط کے ساتھ "پردھان منتری غریب کلیان پیکیج" کے تحت 50 لاکھ روپئے کا بیمہ کور فراہم کیا گیا ہے۔
- پردھان منتری شرم یوگی مان دھن ( پی ایم – ایس وائی ایم ) : ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اہل اے ڈبلیو ڈبلیو / اے ڈبلیو ایچز کو رضاکارانہ طور پر پردھان منتری شرم یوگی مان دھن ( پی ایم – ایس وائی ایم ) پنشن اسکیم کے تحت اندراج کروانے کی حوصلہ افزائی کریں ۔
اس اسکیم کے شامل ہونے کی عمر 18-40 سال ہے۔ پی ایم – ایس وائی ایم ایک رضا کارانہ اور تعاون والی پنشن اسکیم ہے ، جو 50:50 کی بنیاد پر مقررہ عمر کے لوگوں کے ذریعے مخصوص تعاون ادا کرنے پر حاصل ہوتی ہے ، جس کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعے فیض کنندگان کو تعاون دیا جاتا ہے تاکہ وہ 60 سال کی عمر کو پہنچنے پر 3000 روپئے ماہانہ کی یقینی پنشن حاصل کر سکیں ۔
ضمیمہ - I
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
کل فعال اے ڈبلیو سیز
|
اے ڈبلیو ڈبلیوز
|
اے ڈبلیو ایچز
|
آندھرا پردیش
|
55615
|
55173
|
29218
|
اروناچل پردیش
|
5642
|
4774
|
1676
|
آسام
|
61738
|
60508
|
47481
|
بہار
|
114989
|
112510
|
81542
|
چھتیس گڑھ
|
51886
|
51071
|
25270
|
گوا
|
1262
|
1236
|
956
|
گجرات
|
53027
|
52289
|
45334
|
ہریانہ
|
25963
|
24512
|
12524
|
ہماچل پردیش
|
18925
|
18757
|
17647
|
جھارکھنڈ
|
38431
|
37980
|
28342
|
کرناٹک
|
65909
|
65427
|
55548
|
کیرالہ
|
33115
|
33103
|
30658
|
مدھیہ پردیش
|
97135
|
96099
|
39459
|
مہاراشٹر
|
110429
|
108745
|
56331
|
منی پور
|
11509
|
11493
|
9879
|
میگھالیہ
|
5896
|
5895
|
3861
|
میزورم
|
2244
|
2239
|
2063
|
ناگالینڈ
|
3980
|
3936
|
3183
|
اوڈیشہ
|
74157
|
73744
|
54256
|
پنجاب
|
27314
|
26135
|
13040
|
راجستھان
|
61873
|
61351
|
33717
|
سکم
|
1308
|
1308
|
1248
|
تمل ناڈو
|
54442
|
43840
|
40785
|
تلنگانہ
|
35693
|
34437
|
25862
|
تریپورہ
|
10146
|
10105
|
9445
|
اتر پردیش
|
189024
|
184174
|
120425
|
اتراکھنڈ
|
20088
|
19763
|
5690
|
مغربی بنگال
|
122442
|
109454
|
98787
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
720
|
710
|
422
|
دادرہ اور نگر حویلی - دمن اور دیو
|
405
|
402
|
331
|
دہلی
|
10899
|
10431
|
10423
|
جموں و کشمیر
|
28119
|
27069
|
15630
|
لداخ
|
1144
|
1139
|
780
|
لکشدیپ
|
90
|
62
|
6
|
پڈوچیری
|
855
|
807
|
260
|
مرکز کے زیر انتظام علاقہ چنڈی گرھ
|
450
|
426
|
443
|
میزان
|
1396864
|
1351104
|
922522
|
ضمیمہ - II
سال
|
فعال آنگن واڑی مرکزوں کی تعداد
|
اے ڈبلیو ڈبلیوز کی تعداد
|
اے ڈبلیو ایچز کی تعداد
|
مارچ ، 2018 ء
|
1363021
|
1293945
|
1166857
|
مارچ ، 2019 ء
|
1372872
|
1302617
|
1184954
|
مارچ ، 2020 ء
|
1381376
|
1326069
|
1183202
|
مارچ ، 2021 ء
|
1387432
|
1328617
|
1179303
|
مارچ ، 2022 ء
|
1391004
|
1314433
|
1167206
|
یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U.No. 7691
(Release ID: 1943834)
Visitor Counter : 127