شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
مجموعی گھریلو پیداوار میں اضافہ
Posted On:
26 JUL 2023 3:29PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ 7 جنوری ،اگر و ہ کام کا دن ہے ،ورنہ اس سے پہلے کے کام کے دن ، کو پچھلے مالی سال کے عارضی تخمینہ کو بینچ مارک کے طور پر استعمال کرتے ہوئے موجودہ سال کے لئے نیشنل اکاؤنٹ کا پہلا پیشگی تخمینہ (ایف اے ای) جاری کیا جاتا ہے۔ تاہم پچھلے مالی سال کا پہلا ترمیم شدہ تخمینہ (ایف آر ای)جنوری کے آخری کام کے دن یعنی مرکزی بجٹ پیش کئے جانے سے ایک دن پہلے جاری کیا جاتا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے صارفین کے درمیان الجھن پیدا ہوتی تھی کیونکہ وہ اقتصادی سروے میں شائع شرح نمو کے بجائے ایک دن پہلے جاری کئے گئے ایف آر ای کو استعمال کرتے ہوئے موجودہ سال کی ترقی کا حساب لگاتے تھے۔ اسی لئے متعلقہ ایجنسیوں سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعد ایف آر ای کو موجودہ مالی سال کے دوسرے پیشگی تخمینہ کے وقت سے ہی جاری کیا ہوا سمجھا جاتاہے۔ یعنی فروری کے آخری کام کے دن سے اسے جاری کیا ہوا سمجھا جائے گا۔
گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح نمو کی تفصیلات مسلسل (12-2011) قیمتوں کے حساب سے درج ذیل ہے۔
سال
|
2020-21(دوسراا ٓر ای)
|
2021-22(پہلا ا ٓر ای)
|
2022-23 (پی ای)
|
جی ڈی پی شرح نمو (فی صد)
|
-5.8
|
9.1
|
7.2
|
(آر ای –ترمیم شدہ تخمینہ،پی ای –عارضی تخمینہ)
مذکورہ بالا جدول سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 21-2020 میں 5.8 فی صد کی کمی دیکھی گئی ہے۔ سال 21-2020 میں کم بنیاد کی وجہ سے 22-2021 میں شرح نمو 9.1 فی صد درج کی گئی ۔ لیکن 23-2022 میں شرح نمو اعلی بنیاد (22-2021 کے 9.1 فی صد )کی وجہ سے 7.2 فی صد ہے ۔اسی لئے 23-2022 میں 7.2 فی صد کا شرح نمو صحت مند ہے۔
حکومت نے گزشتہ کچھ برسوں میں کئی قدم اٹھائے ہیں جن سے ہندستانی معیشت کو بڑھانے میں مدد ملی ہے ۔ اس سلسلہ میں انسالوینسی اور بینک رپٹسی کوڈ (آئی ڈی سی) ،گڈس اینڈ سروسیز ٹیکس سے متعلق اصلاحات، کارپوریٹ ٹیکس ریٹ میں کمی، میک ان انڈیا ا ور اسٹارٹ اپ انڈیا کی حکمت عملی اور پیداوار سے مربوط ترغیبی اسکیموں کا تعارف اور نفاذ جیسی پالیسیاں شامل ہیں۔ حکومت نے کیپ ایکس پر مبنی ترقی کی حکمت عملی پر بھی توجہ مرکوز کی ہے اور گزشتہ تین سالوں کے دوران کیپٹل سرمایہ کاری کو کافی حد تک بڑھایا ہے۔
مرکزی بجٹ 24-2023 میں ہندستان کی معیشت کو آگےبڑھانے کے لئے مزید قدم اٹھائے گئے ہیں۔ ان میں لگاتار تیسرے سال کیپٹل سرمایہ کاری میں 35 فی صد کا اضافہ کرکے اسے دس لاکھ کروڑ (جی ڈی پی کا 3.3 فی صد) تک بڑھانا ، پی ایم آواس یوجنا کے بجٹ میں اضافہ کرنا ، ضروری سرکاری خدمات پہنچانے کے لئے 500 بلاک نے آرزو مند بلاک پروگرام کا شروع کیا جانا ،مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایگریکلچر کریڈٹ ٹارگیٹ میں اضافہ کرکے اسے 20 لاکھ کروڑ روپے کرنا اور دیہی علاقوں میں نوجوان صنعت کاروں کے ذریعہ زرعی اسٹارٹ اپ کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے ایگریکلچر ایکسی لیریٹر فنڈ کا قیام وغیرہ شامل ہیں۔ کیپٹل اثاثہ بنانے کے لئے ریاستوں کو مالی مدد فراہم کرکے مرکز کے ذریعہ براہ راست کیپٹل سرمایہ کاری بھی کی گئی ہے۔ لہذا مالی سال 24-2023 کے لئے مرکز کا ’موثر کیپٹل خرچ‘13.7 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ پر مبنی ہے ۔ بنیادی ڈھانچے میں نجی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لئے نو تشکیل شدہ انفراسٹرکچر فائنانس سکریٹریٹ بصیرت فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لئے بندرگاہوں ، کوئلہ ، اسٹیل، کھاد اور غذائی اجناس کے شعبوں کے لئے آخری اور پہلے میل کے رابطہ سے متعلق 100 انتہائی اہم ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن کی ترقی کو ترجیحی شکل دی جائے گی۔
مالی سال 21-2020، مالی سال 22-2021 اور مالی سال 23-2022 کے لئے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں مسلسل (12-20211) قیمتوں پر مجموعی قدر میں اضافہ کا شرح نمو (جی وی اے) بالترتیب 2.9 فی صد، 11.1 فی صد اور 1.3 فی صد ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں مالی سال 22-2021 کے دوران 11.1 فی صد کی ترقی کے ساتھ بحالی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ بہت زیادہ بنیاد کی وجہ سے اس سیکٹر میں 1.3 فی صد کی ترقی کم دکھائی دیتی ہے۔
یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ مالی سال 23-2022 اور مالی سال 22-2021 کے لئے 1.6 فی صد اور 9.9 فی صد شرح نمو ، جس کا ذکر سوال میں کیا گیا ہے،کو بدل کر 31 مئی 2023 کو شائع کئے گئے تازہ ترین عارضی تخمینہ میں 1.3 فی صد اور 11.1 فی صد کردیا گیا ہے۔
یہ جانکاری شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، منصوبہ بندی کی وزارت اور کارپوریٹ امور کی وزارت کے وزیر مملکت راؤ اندر جیت سنگھ آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح۔ق ت ۔ ج
UNO-7542
(Release ID: 1942860)
Visitor Counter : 102