بھاری صنعتوں کی وزارت
فیم II اسکیم کے تحت سبسڈی
Posted On:
25 JUL 2023 5:36PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کی وزارت نے یکم اپریل 2019 سے شروع ہونے والی پانچ سالہ مدت کے لیے فاسٹر اڈوپشن اینڈ مینوفیکچرنگ آف الیکٹرک وھیکلس ان انڈیا فیز ٹو ( فیم انڈیا فیز II) اسکیم وضع کی ہے۔جس میں مجموعی بجٹ سپورٹ 10,000 کروڑ روپئے کا ہے۔ اس مرحلے میں بنیادی طور پر پبلک اور شیئرڈ ٹرانسپورٹیشن کے الیکٹری فکیشن میں توجہ مرکوز کرتا ہے اور اس کا مقصد 7090 ای بسوں، 5 لاکھ ای-3 وہیلرز، 55000 ای-4 وہیلرز پسنجر کاروں اور 10 لاکھ ای-2 وہیلرز کی مانگ میں مدد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، اس اسکیم کے تحت چارجنگ انفرااسٹرکچر تیار کرنے میں بھی مدد کی جاتی ہے۔
فیم انڈیا اسکیم کے فیز II کے تحت 20.07.2023 تک تقریباً 7,40,722 الیکٹرک دو پہیا گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں ( http://fame2.heavyindustries.gov.in/dashboard.aspx کے مطابق)۔ مزید برآں، ایم ایچ آئی نے درون شہر آپریشن کے لئے 65 شہروں/ایس ٹی یوز/ریاستی حکومت کے اداروں کو 6315 الیکٹرک بسوں کی منظوری دی ہے۔ فی الحال بھارتی صنعتوں کی وزارت میں میں فیم –III- شروع کرنے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔
بھاری صنعتوں کی وزارت کو کچھ الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچررز کی جانب سے حکومت کی فیم انڈیا فیز II اسکیم کے تحت سبسڈی کے غلط استعمال سے متعلق سترہ (17 نمبر) شکایات موصول ہوئی ہیں۔ شکایات بنیادی طور پر فیم انڈیا اسکیم فیز-II کے تحت فیزڈ مینوفیکچرنگ پروگرام (پی ایم پی) کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی سے متعلق ہیں۔ تمام شکایتی کیسوں کو دوبارہ تصدیق کے لیے جانچ ایجنسیوں کو بھیج دیا گیا ہے۔ دو او ای ایم کے حوالے سے رپورٹ کی جانچ کے بعد، ان دو او ای ایمز کے ماڈلز کو فیم اسکیم سے معطل کر دیا گیا ہے۔ مزید براں، ان کے زیر التواء دعووں کی کارروائی اس وقت تک روک دی گئی ہے جب تک کہ وہ پی ایم پی ٹائم لائنز پر اپنی تعمیل کو ظاہر کرنے کے لیے وافر ثبوت جمع نہیں کراتے ہیں۔
یہ جانکاری بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:7503 )
(Release ID: 1942670)
Visitor Counter : 109