جل شکتی وزارت

نمامی گنگا پروگرام کا نفاذ

Posted On: 20 JUL 2023 6:04PM by PIB Delhi

نمامی گنگا پروگرام 15-2014 میں 31 مارچ 2021 تک کی مدت کے لیے شروع کیا گیا تھا تاکہ دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کا احیاءکیا جا سکے۔ اس پروگرام کو بعد میں 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا۔

بجٹ کے انتظامات کی تفصیلات، حکومت ہند کی طرف سے نیشنل مشن فار کلین گنگا(این ایم سی جی) کو جاری کیے گئے فنڈز اور ا ین ایم سی جی کی طرف سے ریاستی حکومتوں، ریاستی مشن برائے کلین گنگا اور دیگر ایجنسیوں کو مالی سال 15-2014 سے مالی سال 23-2022 تک پروگرام کے تحت پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیے جاری/خرچ کیے گئے فنڈز درج ذیل ہیں:

مالی سال

بجٹ انتظامات (آر ای)

حکومت ہند کی جانب سے این ایم سی جی کو جاری فنڈز

جاری / این ایم سی جی کے ذریعے اخراجات

 

(روپئے کروڑ میں)

2014-15

2,053.00

326.00

170.99

2015-16

1,650.00

1,632.00

602.60

2016-17

1,675.00

1,675.00

1,062.81

2017-18

3,023.42

1,423.12

1,625.01

2018-19

2,370.00

2,307.50

2,626.54

2019-20

1,553.40

1,553.40

2,673.09

2020-21

1,300.00

1,300.00

1,339.97

2021-22

1900.00

1,900.00

1,900.00

2022-23

2,500.00

2,220.00

2,258.98

میزان

18,024.82

14,337.02

14,259.99

مالی سال 15-2014 سے 31 مارچ 2023 تک نمامی گنگا پروگرام کے تحت، گھاٹوں اور شمشان گھاٹوں کی تعمیر کے لیے 910.50 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔

مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات شروع کیے گئے ہیں:

سرکاری قرضوں کی لاگت کو کم کرنے اور فنڈ کے بہاؤ میں کارکردگی کو بڑھانے کے لیے، حکومت ہند نے ٹریژری سنگل اکاؤنٹ (ٹی ایس اے) متعارف کرایا۔ این ایم سی جی نے مالی سال22- 2021 میں ٹریژری سنگل اکاؤنٹ(ٹی ایس اے)سسٹم میں منتقل کیا، جس نے نمامی گنگا مشن(این جی ایم)کے بجٹ کے عمل اور فنڈ کے بہاؤ کے طریقہ کار میں ایک اہم سنگ میل کو نشان زد کیا۔این ایم سی جی میں 99.9فیصد لین دین ابٹی ایس اےسسٹم کے ذریعے ہوتے ہیں، جو فنڈز کو تعطل کا شکارنہ ہونے سینےاور اس کے مکمل استعمال کو یقینی بناتا ہے۔

سہ ماہی آڈٹ جائزہ کمیٹی(اے آر سی) اور بجٹ جائزہ کمیٹی(بی آر سی)کی میٹنگیں ہر سہ ماہی میںاین ایم سی جی اور ریاستی مشن برائے کلین گنگا(ایس ایم سی جیز)کی سطح پر منعقد کی جا رہی ہیں۔ اب تک این ایم سی جی کی سطح پر اس طرح کی 20 میٹنگیں ہو چکی ہیں جن میں بجٹ مختص کرنے اور فنڈز کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اندرونی آڈٹ اب باقاعدگی سے ہو رہا ہے۔سی اینڈ اے جی آڈٹ کے لیے کلیدی ٹائم لائنز ،جیسا کہجی ایف آر2017اور اتھارٹی نوٹیفکیشن کے ذریعے، لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اب ماہانہ پروجیکٹ وار اخراجات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ فنڈ ریلیزایس ایم سی جیزکو یکجا کرنے کے بجائے، پروجیکٹ کے لحاظ سے کیا جا رہا ہے، جیسا کہ پہلے کیا جا رہا تھا۔ منصوبے کے حساب سے اخراجات اب استعمال کے سرٹیفکیٹ کا حصہ ہیں۔ مالی نظم و ضبط کے ان اقدامات کے نتیجے میں زیر التواء یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹس (یو سیز) میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

بااختیار ٹاسک فورس (ای ٹی ایف) کی میٹنگیں، مرکزی وزیر جل شکتی کی صدارت میں، مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں سمیت تمام شراکت داروں کے ساتھ پروگرام کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے منعقد کی گئیں۔ اس کے علاوہ سینئر عہدیداروں کے ذریعہ منعقد کی جانے والی متواتر جائزہ میٹنگیں بھی منعقد کی گئی۔

غیر مرکوز نگرانی اور بہتر شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے، ضلع گنگا کمیٹیوں کے لیے، گنگا ڈسٹرکٹ پرفارمنس مانیٹرنگ سسٹم 4ایم (ماہانہ، مینڈیٹڈ، منٹڈ اور مانیٹرڈ) میٹنگوں کا آغاز، جل شکتی کےمرکزی وزیر نے 6 اپریل 2022 کو کیا تھا۔ جون، 2023 تک، 1715 سے زیادہ ضلعی میگزین کے تحت ماہانہ میٹنگیں منعقد کی گئیں۔

جاری منصوبوں کی کڑی نگرانی کے لیے فیلڈ وزٹ باقاعدگی سے کیے جاتے ہیں۔

نمامی گنگے پروگرام کے تحت 30 جون 2023 تک مغربی بنگال اور بہار میں گھاٹوں پر مکمل کیے گئے کاموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

ریاست

منظور شدہ گھاٹوں کی تعداد

تکمیل شدہ گھاٹوں کی تعداد

  1.  

مغربی بنگال

17

11

  1.  

بہار

56

49

یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

*****

U.No.7472

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1942466) Visitor Counter : 64


Read this release in: English