ریلوے کی وزارت
سال 2017-18 سے 2021-22 تک، آر آر ایس کے کے کاموں پر 1.08 لاکھ کروڑ روپے کے مجموعی اخراجات ہوئے
6427 اسٹیشنوں پر فراہم کردہ پوائنٹس اور سگنل کے مرکزی آپریشن کے ساتھ الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم
11093 لیول کراسنگ گیٹ پر لیول کراسنگ گیٹ کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے
6377 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ٹریک کی مصروفیت کی تصدیق کے لیے حفاظت کو بڑھانے کے مقصد سے اسٹیشنوں کی مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے
Posted On:
21 JUL 2023 5:24PM by PIB Delhi
سال 2000-01 سے 2022-23 تک ہونے والے ٹرین حادثات کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:-
جیسا کہ اوپر کے گراف سے ظاہر ہے، ٹرین حادثوں کی تعداد میں 2000-01 میں 473 سے 2022-23 میں 48 تک گراوٹ آئی ہے۔
2004-14 کی مدت کے دوران ہونے والے ٹرین حادثات کی اوسط تعداد 171.1 سالانہ تھی، جبکہ 2014 سے 2023 کی مدت کے دوران ٹرین حادثات کی اوسط تعداد 70.9 سالانہ تھی۔
(b): ریل حادثات کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل کوششیں کی جا رہی ہیں: -
راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (آر آر ایس کے) کو 2017-18 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جس میں پانچ سالوں کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کا کارپس ہے۔ 2017-18 سے 2021-22 تک آر آر ایس کے کے کاموں پر 1.08 لاکھ کروڑ روپے کا مجموعی خرچ ہوا۔
31.05.2023 تک 6427 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سنٹرلائزڈ آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم فراہم کیے گئے۔
لیول کراسنگ گیٹ پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے 31.05.2023 تک 11093 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ (LC) گیٹ کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔
31.05.2023 تک 6377 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ٹریک کی مصروفیت کی تصدیق کے لیے حفاظت کو بڑھانے کے لیے اسٹیشنوں کی مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے۔
سگنلنگ کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے لازمی خط و کتابت کی جانچ، تبدیلی کے کام کا پروٹوکول، تکمیلی ڈرائنگ کی تیاری وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
پروٹوکول کے مطابق S&T آلات کے منقطع اور دوبارہ کنکشن کے نظام پر دوبارہ زور دیا گیا ہے۔
لوکو پائلٹس کی چوکسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام انجن ویجیلنس کنٹرول ڈیوائسز (VCD) سے لیس ہیں۔
مستول پر ریٹرو ریفلیکٹیو سگما بورڈ فراہم کیے جاتے ہیں جو کہ برقی علاقوں میں سگنل سے پہلے دو او ایچ ای مستولوں کے درمیان واقع ہوتے ہیں تاکہ عملے کو آگے کے سگنل کے بارے میں خبردار کیا جا سکے جب دھند کے موسم کی وجہ سے مرئیت کم ہو۔
دھند سے متاثرہ علاقوں میں لوکو پائلٹس کو ایک جی پی ایس پر مبنی فوگ سیفٹی ڈیوائس (FSD) فراہم کی جاتی ہے جو لوکو پائلٹس کو قریب آنے والے نشانات جیسے سگنلز، لیول کراسنگ گیٹس وغیرہ کا فاصلہ جاننے کے قابل بناتی ہے۔
جدید ٹریک ڈھانچہ
انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے ٹریک مشینوں جیسے PQRS، TRT، T-28 وغیرہ کے استعمال کے ذریعے ٹریک بچھانے کی سرگرمی کی میکانائزیشن۔
ریل کی تجدید کی پیشرفت کو بڑھانے اور جوڑوں کی ویلڈنگ سے بچنے کے لیے لمبے ریل پینل کی زیادہ سے زیادہ فراہمی۔
لمبی ریلوں کو بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ ٹیکنالوجی کو اپنانا۔
ویلڈ/ریل کے فریکچر کو دیکھنے کے لیے ریلوے پٹریوں کی گشت۔
ٹرن آؤٹ کی تجدید کے کاموں میں موٹی ویب سوئچز اور ویلڈ ایبل سی ایم ایس کراسنگ کا استعمال۔
عملے کو محفوظ طریقوں کی نگرانی اور تعلیم دینے کے لیے وقفے وقفے سے معائنہ کیا جاتا ہے۔
ٹریک اثاثوں کی ویب پر مبنی آن لائن نگرانی کا نظام۔ ٹریک ڈیٹا بیس اور فیصلہ سازی کی حمایت کے نظام کو منطقی دیکھ بھال کی ضرورت کا فیصلہ کرنے اور ان پٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
عملے کی باقاعدہ کونسلنگ اور تربیت کی جاتی ہے۔
ٹرین حادثات کی تعداد 2018-19 میں 59 سے کم ہو کر سال 2022-23 میں 48 ہو گئی ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران پیش آنے والے ٹرین حادثات کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
سال
|
ٹرین حادثات کی تعداد
|
2018-19
|
59
|
2019-20
|
55
|
2020-21 (کووڈ سال)
|
22
|
2021-22 (کووڈ سال)
|
35
|
2022-23
|
48
|
ٹرین حادثات سے بچنے کے لیے حکومت کی طرف سے نئی تکنیک اور آلات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 7349
(Release ID: 1941784)