جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
وزارت سولر پارکس کے لیے بنجر زمین کی الاٹمنٹ کے لیے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ پیروی کر رہی ہے: مرکزی توانائی اور این آر ای وزیر جناب آر کے سنگھ
Posted On:
20 JUL 2023 6:34PM by PIB Delhi
30 جون، 2023 تک، وزارت نے ’’سولر پارکس اور الٹرا میگا سولر پاور پروجیکٹس کی ترقی‘‘ کے لیے اسکیم کے تحت مجموعی صلاحیت کے 37.99 گیگاواٹ کے 50 سولر پارکس کو منظوری دی ہے۔ اس منظوری کے خلاف، 8.521 گیگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 11 سولر پارکس مکمل ہو چکے ہیں اور 3.985 گیگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 7 سولر پارکس جزوی طور پر مکمل ہو چکے ہیں۔
1.70 لاکھ ایکڑ اراضی حاصل کی گئی ہے اور اس کا فروغ جاری ہے۔
30 جون، 2023 تک ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 421.9 گیگاواٹ تھی۔ جبکہ اب تک کی سب سے زیادہ مانگ 223.25 گیگاواٹ رہی ہے۔
سولر پراجیکٹس لگانے کے لیے درکار زمین کی مقدار مختلف عوامل کی بنیاد پر مختلف ہوتی ہے جیسے کہ استعمال شدہ ٹیکنالوجی، پلاٹ اور زمین کی ہم آہنگی وغیرہ۔
قابل تجدید توانائی کے منصوبے بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری کے ذریعے لاگو کیے جاتے ہیں اور ضرورت کے مطابق متعلقہ پروجیکٹ ڈویلپرز کے ذریعے زمین کا حصول شروع کیا جاتا ہے۔ زمین متعلقہ ریاستی حکومتوں کے دائرہ کار میں ہے اور انہیں زمین کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
کچھ پارکس، جن کی ابتدائی طور پر منظوری دی گئی تھی اور بعد میں جنگلات کی منظوری جیسے مسائل کی وجہ سے منسوخ کر دیے گئے تھے (مثلاً، ہماچل پردیش میں کازا اور کنور سولر پارکس)، کوسٹل ریگولیشن زون کی منظوری (مثلاً، مغربی بنگال سولر پارک، گجرات میں دھولرا پی ایس -II سولر پارک) وغیرہ۔
وزارت، متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ بنجر زمین کو تمام بوجھوں سے پاک اور جنگلات، ساحلی وغیرہ کے تحت نہ آنے کی پیروی کر رہی ہے۔
سولر پارک اسکیم کے موڈ-8 کے تحت، 0.05 روپے کی سہولت فی یونٹ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پارک کے پروجیکٹوں سے ریاست سے باہر برآمد ہونے والی بجلی کی مقدار کے لیے فراہم کی جاتی ہے ۔
یہ جانکاری نئی و قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔
۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ ت ح ۔
20.07.2023
U–7259
(Release ID: 1941226)