بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کھادی صناعوں کو کتائی اوربُنائی سے متعلق سرگرمیاں موثرطورپرانجام دینے کی غرض سے کام کرنے کی ایک بہترجگہ فراہم کرنے کے لئے کھادی صناعوں کے لئے ورک شیڈ اسکیم
Posted On:
23 MAR 2023 3:39PM by PIB Delhi
چھوٹی ، بہت چھوٹی اوراوسط درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی ہے۔
‘کھادی صناعوں کے لیے ورک شیڈ اسکیم’ کے اغراض و مقاصدمیں کھادی صناعوں کو اپنی کتائی اور بُنائی کی سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے ایک بہتر کام کی جگہ فراہم کرنا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ خام مال، آلات، لوازمات، نیم تیار شدہ، اورتیار شدہ سامان کے لیے ذخیرہ کرنے کی جگہ فراہم کرنا وغیرہ ہے۔
کھادی صناعوں کے لیے ورک شیڈ اسکیم کے لیے اہلیت/ طورطریقے درج ذیل ہیں:-
- کھادی اوردیہی صنعتوں کے کمیشن (کے وی آئی سی )/ریاستوں کے کھادی اوردیہی صنعتوں کے اداروں (کے وی آئی بیز) سے ملحق کھادی اداروں (کے آئیز) کے ساتھ کام کرنے والے دستکار، اس اسکیم کے اہل ہوں گے۔ اس کے علاوہ آرٹیسن ویلفیئر فنڈ ٹرسٹ (اے ڈبلیو ایف ٹی) موڈیفائیڈ مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ اسسٹنس (ایم ایم ڈی اے) مراعات کے تحت آنے والے کاریگر، جنہوں نے سال میں کم از کم 100 دن کام کیا ہے،اس اسکیم کے لئے اہل ہیں۔ خط افلاس سے نیچے زندگی گذارنے والے یعنی بی پی ایل زمرے کے صناعوں کو ترجیح دی جائے گی۔
2-زمین کا ٹائٹل صناع یا اس کی شریک حیات کے نام ہونا چاہیے۔
یا
کسی بھی آبائی / خاندانی جائیداد کے بارے میں ، جس کے لیے قانونی طور پر رضامندی حاصل کی گئی ہو، ورک شیڈ کی تعمیر کے لیے غور کیا جا سکتا ہے۔
یا
ریاستی حکومت/پنچایت وغیرہ کی طرف سے صناعوں کو الاٹ کی گئی زمین بھی ورک شیڈ کی تعمیر کے لیے اہل ہوگی۔
3-گروپ ورک شیڈ، کھادی اداروں (کے آئیز) کی ملکیت والی زمین پر تعمیر کیا جا سکتا ہے اور اسے کم از کم 10 سال کی مدت کے لیے صناعوں کو لیز پر دیا جانا چاہیے۔
4-وہ صناع جنہوں نے اس سے پہلے ،کے وی آئی سی /مرکزی/ریاستی حکومت سے اسی طرح کا فائدہ حاصل کیا ہے، اس اسکیم سے مستفید ہونے کے اہل نہیں ہوں گے۔ تاہم، ان ورک شیڈ کے بارے میں قدرتی آفات کی وجہ سے تباہ ہوئے ہیں یا انھیں نقصان پہنچا ہے ، لیکن انہیں کوئی معاوضہ نہیں ملا، متعلقہ لوکل اتھارٹی سے مطلوبہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد اسکیم کے لیے غور کیا جاسکتاہے۔
5-اگر تعمیراتی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے تو، مستفید ہونے والے کو ،دستیاب اے ڈبلیو ایف قرض سے واپس لے کر اضافی لاگت برداشت کرنی ہوگی۔ خط افلاس سے نیچے زندگی بسرکرنے والے افراد کے زمرہ کے معاملے میں، اگر اضافی فنڈز کی ضرورت ہو تو سرپرستی کرنے والاکھادی ادارہ صناعوں سے اصرار کیے بغیر فنڈکا بندوبست کرے گا۔
چھوٹی ، بہت چھوٹی اوراوسط درجے کی صنعتوں - ایم ایس ایم ای کی وزارت، کھادی اور گاؤں کی صنعتوں کے کمیشن (کے وی آئی سی ) کے ذریعے، کھادی صناعوں کو ‘‘ورکشیڈ اسکیم’’کے تحت ورک شیڈ کی تعمیر کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ انفرادی ورک شیڈ کی تعمیر کے لیے، 120000روپے تک کی امداد یا لاگت کا 75فیصد (این ای آرکے لیے90 فیصد) اور گروپ ورک شیڈ کے لیے (کم از کم 5 اور زیادہ سے زیادہ 15صناع) ، فی صناع 80,000روپے یا لاگت کا 75 فیصد (این ای آرکے لئے 90 فیصد)، جو بھی کم ہو، فراہم کی جاتی ہے۔
مستفید ہونے والے کھادی صناعوں کی تعداد اورپچھلے پانچ سالوں اور موجودہ سال کے دوران تمل ناڈو، اڈیشہ اور مہاراشٹر میں کھادی صناعوں کے لیے ورکشیڈ اسکیم کے تحت فراہم کی گئی مالی امداد ضمیمہ میں پیش کی گئی ہے۔
کھادی شعبے میں کل بکری(فروخت) سال 20-2019 میں 4211.26 کروڑ روپے کے بقدرتھی ،جب کہ سال 22-2021میں یہ بکری بڑھ کر 5051.72 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ پچھلے تین سالوں کے دوران کھادی کی فروخت میں تعاون کرنے والی پانچ بڑی ریاستوں کی سالانہ تفصیلات درج ذیل ہیں:
(کروڑروپے میں )
سال
|
کھادی شعبے میں کل فروخت
|
تعاون کرنے والی پانچ بڑی ریاستیں
|
2019-20
|
4211.26
|
اترپردیش ، کرناٹک ، مغربی بنگال ، گجرات اور تمل ناڈو
|
2020-21
|
3527.72*
|
اترپردیش ، کرناٹک ، تمل ناڈو، گجرات اورراجستھان
|
2021-22
|
5051.72
|
اترپردیش ، کرناٹک ، مغربی بنگال ، گجرات اورتمل ناڈو
|
*کووڈ -19عالمی وباء کی وجہ سے فروخت میں کمی ۔
ایم ایس ایم ای کی وزارت، کے وی آئی سی کے ذریعے، کھادی صناعوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے کھادی وکاس یوجنا کے تحت مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے جو کہ درج ذیل ہیں:
1-موڈیفائیڈ مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ اسسٹنس (ایم ایم ڈی اے) کی 35فیصد مقدار ، صناعوں کو کپاس، اونی، پولی واسٹرا کے کے آیئزکے معاملے میں ترغیب کے طور پر فراہم کی جاتی ہے اور ایم ایم ڈی اے کی 30فیصد مقدار کے آیئزکو ریشم کے لیے ترغیب کے طور پر فراہم کی جاتی ہے۔
- خوش اسلوبی کے ساتھ اور تھکاوٹ سے مبرا کام کاج کے ماحول کے لیے انفرادی اور گروپ ورکشیڈ کی تعمیر کے لیے ورکشیڈ اسکیم کے تحت مالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔
مذکورہ بالا کے علاوہ ، یکم اپریل 2023سے صناعوں کی کتائی کی اجرتیں 7.50 روپے فی لچھی سے بڑھ کر 10.00روپے فی لچھی ہوجائیں گی اور کاٹن کھادی، اونی کھادی اور پولی وستر کے لیے بنائی کی اجرتوں میں 10فیصدکا اضافہ کیاجائے گا۔
ضمیمہ
پچھلے پانچ سالوں اور رواں سال کے دوران تمل ناڈو، اڈیشہ اور مہاراشٹر میں مستفید ہوئے کھادی صناعوں کی تعداد اورورکشیڈ اسکیم کے تحت کھادی کاریگروں
(فراہم کی گئی مالی امداد ، روپے لاکھ میں )
سال
|
تمل ناڈو
|
اڈیشہ
|
مہاراشٹر
|
مستفید صناعوں کی تعداد
|
فراہم کردہ مالی امداد
|
مستفید صناعوں کی تعداد
|
فراہم کردہ مالی امداد
|
مستفید صناعوں کی تعداد
|
فراہم کردہ مالی امداد
|
2017-18
|
100
|
60.00
|
80
|
48.00
|
20
|
12.00
|
2018-19
|
120
|
44.00
|
0
|
0.00
|
25
|
15.00
|
2019-20
|
128
|
83.80
|
0
|
0.00
|
0
|
0.00
|
2020-21
|
75
|
22.50
|
0
|
0.00
|
20
|
6.00
|
2021-22
|
30
|
40.50
|
50
|
30.00
|
0
|
0.00
|
2022-23
(as on 16.03.2023)
|
0
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0
|
0.00
|
***********
(ش ح ۔ع م ۔ع آ)
U -7170
(Release ID: 1940660)