ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے صلاحیت سازی اور کاروبار کی وزارت کے ذریعے منعقد چِنتن شِویر سے خطاب کیا


بھارت میں صنعت کاروں کی مدد کے لئے   ایک ہم آہنگ ایکو سسٹم لانے کی غرض سے چِنتن شِویر کا انعقاد کیا گیا

Posted On: 17 JUL 2023 8:20PM by PIB Delhi

تعلیم و صلاحیت سازی اور کاروبار کے مرکزی جناب دھرمندر پردھان نے آج نئی دہلی میں صلاحیت سازی و کاروبار کی وزارت کے ذریعے منعقد چِنتن شویر سے خطاب کیا۔

اس شویر میں صلاحیت سازی اور کاروبار ، الیکٹرونکس اور آئی ٹی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھر، ایم ایس ڈی ای کے سیکریٹری جناب اتل کماری تیواری اور وزارت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

ہندوستان میں کاروبار کی ترقی کو بڑھاوا دینے کے لئے صلاحیت سازی اور کاروبار کی وزارت(ایس ایس ڈی ای)نے ’’چنتن شِویر کا انعقاد کیا، جس کا مقصد مرکزی وزارتوں ، ریاستی سرکاروں، تنظیموں، اداروں، مالی اداروں اور صنعت کاروں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لانا ہے، تاکہ وہ کاروبار کو بڑھاوا دینے کی سمت میں تعاون کریں اور ایک مربوط نظریہ اختیار کریں۔

 

11.jpeg

 

اس موقع پر بولتے ہوئے جناب پردھان نے کاروبار کو بڑھاوا دینے کے لئے صلاحیت سازی پر پونجی لگانے اور نئی ڈیجیٹل اور کریئٹر معیشت کا فائدہ کیسے اٹھایا جائے اس پر اپنے خیالات ساجھا کئے۔

جناب پردھان نے آگے کہا کہ ہندوستان دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کا گھر ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا، اسٹارٹ اَپ جیسی معاون سرکاری پالیسیوں کے ساتھ نوجوان ہندوستان کی اختراعت اور تخلیقیت  ہمارے نوجوانوں کو نوکری دینے والا بننے میں اہل بنارہی ہے۔ وزیر محترم نے اس پر بھی اپنے خیالات ساجھا کئے کہ کس طرح صلاحیت سازی ، ٹیکنالوجی، ڈیجٹلائزیشن ، ادارہ جاتی قرض، اہلیت سازی اور برانڈنگ زمینی سطح پر کاروبار کو بڑھاوا دے سکتی ہے اور نچلی سطح کی آبادی سے لاکھوں چھوٹے صنعت کار تیار کرسکتے ہیں۔

 

22.jpg

 

جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ آج نوجوان ہندوستانی نوکری چاہنے والے نہیں، بلکہ نوکری دینے والا بننے کے وزیر اعظم کی کال پر توجہ دے رہے ہیں۔ ان کا ہدف اپنی فطری ترقی کے حصے کی شکل میں اپنے روایتی خاندانی کاروبار کو آگے بڑھانا یا کاروبار میں کاروبار کرنا ہے۔ نئے ہندوستان میں نوجوان ہندوستانیوں کے لئے کاروبار ایک موقع ہے، کوئی استثنیٰ نہیں۔ حالانکہ یہ تسلیم کرنا اہم ہے کہ کاروبار کے موقع الگ الگ ریاستوں میں الگ الگ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص میں غیر معمولی صلاحیت اور اہلیت ہوتی ہے، اس لئے ان کی مختلف نوعیت کی صلاحیت کا استعمال کرنے والے موافق کاروبار ی پروگراموں کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

پہلا بریک آؤٹ سیشن ملک میں کاروباری ایکوسسٹم کو مضبوط کرتے ہوئے بایاں بازو اضلاع ، خواہش مند اضلاع ہرکت پذیر اور متحرک گاؤں ، شمال مشرقی خطہ سمیت دیہی اور شہری علاقوں کے خواہش مند اور موجودہ کاروباریوں کی حمایت کرنے کے لئے ایک متحرک کاروباری ایکو سسٹم کو بڑھادینے پر مرکوز تھا۔سرحدی علاقہ، ضابطہ اصلاحات اور پالیسی پر مبنی مداخلت لاتے ہیں۔ خاتون کاروباریوں کو بڑھاوا دیتے ہیں اور کاروبار کے لئے ایک اہل پالیسی ماحول تیار کرتے ہیں۔

دوسرا بریک آؤٹ سیشن صنعتوں کے لئے مالی کاروباری ، ڈیجیٹل ربط اور عمل آوری کو بڑھاوا دینا، چھوٹے کاروباریوں کے لئے مالیات تک رسائی میں بہتری لانے، اسٹارٹ اَپ اور چھوٹے کاروباریوں کے لئے متبادل فنڈنگ ماڈل فراہم کرنے، حاشیے پر رہنے والی برادریوں کے کاروباریوں کے لئے اختراعی مالی امدادی سسٹم لانے اور تحقیق پر مرکوز ہے۔ گھریلو اور بین الاقوامی بازاروں، سرکاری خرید اور ای –کامرس پلیٹ فارموں سمیت بازار رسائی کے مواقع ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ ، ای کامرس ، سوشل میڈیا اور صنعتوں کے لئے آن لائن موجودگی کے توسط سے کاروبار کو چلانا، پیداوار اور گاہک ربط کو بڑھانے کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور آلات کا فائد ہ اٹھانا اورعمل آوری کو منظم کرنا اور چھوٹے و درمیانی درجے کی صنعتوں کے لئے انتظامی بوجھ کو کم کرنا ہے۔

تیسرا بریک آؤٹ سیشن اہلیت سازی، فلاح اور ہینڈ ہولڈنگ ، کاروباری ہنرمندی کا فروغ کرنے اور مختلف تربیتی تکنیکوں کے ساتھ کاروباری تعلیم کو ایپلی کیشن سے مزین کرنا ، تعلیم میں معیار لانے اور کاروبار کو شامل کرنے ، ادارہ جاتی نیٹ ورک کو بڑھاوا دینے اور صلاح دینے کے لئے مؤثر تربیتی پروگرام لانے پر مرکوز تھا۔

ان بریک آؤٹ سیشن کے بعد گروپوں نے ورکشاپ کو مؤثر انداز سے ان کا اختصار پیش کرتے ہوئے اپنے ماحصل اور نظریے کی پیشکش کی۔ ہر گروپ نے ہندوستان میں کاروبار کو بڑھاوا دینے کے لئے اہم ماحصل اور مجوزہ کارروائی لائق حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ ورکشاپ کی بعض اہم باتوں میں یہ شامل ہے کہ  ایک جدید نظریے کے ساتھ کاروباریوں کو مسلسل مشورہ اور صلاح فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں کریڈٹ ، برانڈنگ اور مارکیٹنگ تک زیادہ رسائی کی بھی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل خواندگی اور اس کو اپنانے کے عمل کو بہتر سطح پر بڑھاوا دیاجانا چاہئے۔

 

************************

ش ح۔ ج ق۔ ن ع

(U: 7125)


(Release ID: 1940348) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Hindi