کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

کیو سی آئی اور یوپی حکومت نے لکھنؤ میں اتر پردیش گُنوتاّ سنکلپ کا آغازکیا


اترپردیش ‘‘آتم نربھر پردیش’’ سے ‘‘داتا پردیش’’ کی حیثیت  تک جائے گا

Posted On: 23 MAR 2023 8:01PM by PIB Delhi

حکومت اتر پردیش اور کوالٹی کونسل آف انڈیا نے صنعتی انجمنوں  آئی آئی اے، ایف آئی سی سی آئی، اے ایس ایس او سی ایچ اے ایم  اور  پی ایچ ڈی سی سی آئی  کے ساتھ مل کر آج لکھنؤ میں اتر پردیش گنُوتا ّسنکلپ (اتر پردیش کوالٹی مشن) کا آغاز کیا۔ سنکلپ کا افتتاح یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ جناب برجیش پاٹھک نے کیا اور تعاون کے وزیر (آئی سی) جناب جے پی ایس راٹھور نے چیف منسٹر  یوپی کے مشیروں جناب اونیش اوستھی، جناب جی این سنگھ اور پروفیسر ڈی پی سنگھ ۔ جناب انیل اگروال، ڈی جی پی (ٹریننگ اینڈ ٹیلی کام)، جناب  اجے شنکر، سابق انڈسٹری سکریٹری حکومت ہند، اور ریاستی حکومت کے کئی اہم عہدیداروں کی موجودگی میں آغاز کیا ۔ کئی پالیسی سازوں، صنعت کے رہنماؤں، پریکٹیشنرز اور  تعلیمی برادری  نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔ جس کا مقصد ریاست اتر پردیش میں مختلف شعبوں میں معیار کو فروغ دینا اور اسے ترجیح دینا اور اسے ریاست کے ہر شہری کے لیے حقیقت بنانا ہے۔

نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے سنکلپ کا افتتاح کرتے ہوئے ریاست کے تیزی سے بڑھتے ہوئے اور بدلتے ہوئے نقشے  پر زور دیا، جو مضبوط امن و امان، کاروبار کے لیے سازگار ماحول، عالمی سطح پر بھاری سرمایہ کاری اور سماجی اور گورننس اصلاحات پر مضبوط توجہ مرکوز کرتا ہے۔ عالمی وبا کے باوجود، یوپی نے گزشتہ پانچ سالوں میں کاروبار کرنے میں آسانی، سرمایہ کاری (سرمایہ کی آمد)، مینوفیکچرنگ اور برآمدات، روزگار میں بے مثال پیش رفت، زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں پیداوار اور خریداری، انفراسٹرکچر اور کنیکٹیویٹی اور سیاحت (خاص طور پر مذہبی،ثقافتی) کے ساتھ ساتھ مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار کو یقینی بنایا۔یہ ساری عمارت معیار اور شہری مرکوزیت کے ستونوں پر کھڑی کی گئی ہے۔ انہوں نے اتر پردیش کو ہندوستان کا ترقی کا انجن بنانے میں معیار کی اخلاقیات کو برقرار رکھنے میں کیو سی آئی کے اہم رول کی تعریف کی۔

جناب جے پی ایس راٹھور، تعاون کے وزیر (آزادانہ چارج)  کے الفاظ میں   ان جذبات کی گونج سنائی دی۔ ‘‘1 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کی  امکانی صورت حال  ایک زمانے میں سوالیہ نشان تھی، لیکن اب اس ‘ڈبل انجن’ حکومت کے ساتھ یہ ایک الگ امکان بن گیا ہے۔ گڈ گورننس نے مافیا کلچر کو کم کرنے  میں  بہت بڑا  کردار  ادا کیا ہے ، اور بیوروکریٹس کی ثابت قدمی نے یوپی کو  بیمارو ریاست( بی آئی ایم اے آر یو)  کی حیثیت سے  نکال کر  کامیاب  ریاست کی حیثیت دلانے  میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ریاست میں سرمایہ کاری کو راغب کر ر ہی  ہے۔ ٹیکنالوجی کو اپنانے سے بدعنوانی کو کم کرنے اور کسان سمان ندھی اور پی ایم جندھن جیسے اقدامات کے ذریعے فوائد کی منتقلی کو آسان بنانے، معیشت کو تبدیل کرنے اور غربت پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔ تاہم، مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اور ٹیکنالوجی کو اپنانا ہر شہری کے ڈی این اے میں شامل ہونا چاہیے۔ کیو سی آئی کا ان اہداف کو حاصل کرنے اور ہر طرح سے معیار کو یقینی بنانے میں ایک اہم کردار ہے’’۔

’’یوپی پہلی ریاست ہے جسے ہم نے گنوتا سنکلپ شروع کرنے کے لیے چنا ہے۔ اس پہل کے ذریعے، کیو سی آئی ہر ہندوستانی شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حقیقی تبدیلی کو سامنے لانے کے لئے عوامی سطح تک اپنی رسائی میں  اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیو سی آئی تعلیم، صحت، ایم ایس ایم ایز اور ہنر مندی جیسے شعبوں میں خدمات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے معیار کو آگے بڑھاتے ہوئے اتر پردیش حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی  تدابیر  کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے’’۔

سنکلپ نے اتر پردیش کو ‘‘آتم نر بھر پردیش’’ سے ‘‘داتا پردیش’’  تک جانے کی ضرورت کو تقویت بخشی جہاں اتر پردیش ملک کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کا مقصد علم کی سپر پاور بننے کے ریاست کے وژن میں  اپنا تعاون پیش کرنا  اور تبدیلی کی ڈیجیٹلائزیشن کو اپنانا، شفافیت اور رسائی کے کلچر کو اپنانا، زمین اور پانی کے استعمال کو بہتر بنانا، ایک جامع انفراسٹرکچر اور فضلہ کے انتظام کی حکمت عملی کو   مرتب  کرنا، اور صنعت کے زیر قیادت  ایک معیار کی تحریک کو آگے بڑھانا ہے۔

ڈاکٹر روی پی سنگھ، سکریٹری جنرل، کیو سی آئی نے کہا‘‘تمام معیار کے پیرامیٹرز میں یوپی کا بڑھتا ہوا درجہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ریاستی حکومت کے کام کاج کو چلانے والے لوگوں کی محنت سے منسوب ہے۔ گُنوتاّ سنکلپ اسی عزم کا عکاس ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا گُنوتاّ سنکلپ، ، کیو سی آئی کی طرف سے بھارت میں کسی ریاست کے ساتھ شراکت میں، چار اہم ستونوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔  1 ٹریلین امریکی ڈالر معیشت کے  محرک کے طور پر  معیار، ایم ایس ایم ایز ، صحت کی دیکھ بھال کی خدمات اور تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت’’ ۔ یوپی گُنوتاّ سنکلپ کا روڈ میپ ریاست میں معیار کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ بنائے گا جہاں کیو سی آئی حکومت کے ساتھ شراکت دار ہوگا۔

کوالٹی کونسل آف انڈیا، جو حکومت ہند اور ہندوستانی صنعت کے ذریعہ 1997 میں قائم کی گئی تھی، ہندوستان میں ایک اعلیٰ تنظیم ہے جو تھرڈ پارٹی نیشنل ایکریڈیشن سسٹم کے قیام اور اسے چلانے، تمام شعبوں میں معیار کو بہتر بنانے اور حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو معیار سے متعلق معاملات پرمشورہ دینے کی ذمہ دار ہے۔ اس نے حلقہ بورڈز قائم کیے ہیں جو متعلقہ شعبوں میں ایکریڈیٹیشن کی پیشکش کرتے ہیں - جیسے لیبز کے لیے  این اے بی  ایل اور این اے بی ایچ ہسپتالوں کے لیے،  این اے بی سی بی سرٹیفیکیشن اور معائنہ کرنے والے اداروں کے لیے، این اے بی ای ٹی تعلیم اور تربیت کے لیے۔ اس کا  قومی  بورڈ برائے فروغ معیار قومی معیار کی مہم چلانے کا ذمہ دار ہے۔ کیو سی آئی کے چیئرپرسن، ہندوستان کے وزیر اعظم کے ذریعہ نامزد کردہ، سیوی گروپ آف کمپنیز کے سی ایم ڈی،  جناب  جیکسے شاہ ہیں۔

*************

( ش ح ۔ س ب ۔ رض (

U. No.6984


(Release ID: 1939158) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi