بجلی کی وزارت
سوبھاگیہ برقی کاری کی اسکیم۔ کل 2.86 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے ۔ بجلی اور این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ
Posted On:
16 MAR 2023 7:10PM by PIB Delhi
بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نےآج لوک سبھا میں یہ اطلاع دی کہ حکومت ہند نے اکتوبر 2017 میں پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا - سوبھاگیہ کا آغاز کیا جس کا مقصد ملک کے دیہی علاقوں میں بجلی سے محروم تمام گھرانوں اور شہری علاقوں میں تمام غریب گھرانوں کو بجلی کے کنکشن فراہم کر کے ہمہ گیر گھریلو برقی کاری کو حاصل کرنا ہے۔ اسکیم کی نمایاں خصوصیات یہ تھیں:
(i) دیہی علاقوں میں تمام بجلی سے محروم گھرانوں کو آخری فرد تک پہنچنے والی کنیکٹیویٹی اور بجلی کے کنکشن فراہم کرنا۔
(ii) دور دراز اور ناقابل رسائی دیہاتوں / بستیوں میں واقع اب تک بجلی سے محروم رہ جانے والے گھرانوں کے لیے سولر فوٹو وولٹیک(ایس پی وی) پر مبنی منفرد قسم کا سسٹم فراہم کرنا جہاں گرڈ کی توسیع ممکن نہیں ہے یا یہ عمل بہت مہنگا ثابت ہوتا ہے۔
(iii) شہری علاقوں میں تمام باقی ماندہ معاشی طور پر غریب اور بجلی کے کنکشن سے محروم گھرانوں کو آخری فرد تک پہنچنے والی کنیکٹیویٹی اور بجلی کے کنکشن فراہم کرنا۔ ان شہری گھرانوں کو ، جو غریب شمار نہیں کئے جاتے ہیں ،اس اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔
سوبھاگیہ کے زیراہتمام، 31.03.2019 تک، چھتیس گڑھ کے بائیں بازو کے انتہاپسندوں (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ علاقوں میں 18,734 گھرانوں کو چھوڑ کر، ریاستوں کے ذریعہ تمام گھرانوں کو بجلی پہنچانے کی اطلاع دی گئی۔ اس کے بعد، سات ریاستوں یعنی آسام، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، کرناٹک، منی پور، راجستھان اور اتر پردیش نے اطلاع دی تھی کہ تقریباً 19.09 لاکھ بجلی کے کنکشن سے محروم گھرانوں کی شناخت 31.03.2019 سے پہلے کی گئی تھی، جو پہلے بجلی کا کنکشن حاصل کرنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے تھے لیکن بعد میں انہوں نے بجلی کا کنکشن حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ ان کے بجلی کی فراہمی کے پروگرام کو منظوری بھی دی گئی۔ ان تمام سات ریاستوں نے 31.03.2021 تک 100فیصد بجلی سے استفادہ کرنے والے گھرانوں کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔ 31.03.2021 تک سوبھاگیہ کے آغاز کے بعد سے کل 2.817 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی۔ اس کے بعد کچھ ریاستوں نے اطلاع دی کہ 11.84 لاکھ گھرانوں کو بجلی فراہم کرنا باقی ہے، جس کے سلسلے میں ریاستوں نے بتایا کہ 4.43 لاکھ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ اس کے مطابق، اب تک کل 2.86 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ I میں ہیں۔ اسکیمیں 31 مارچ 2022 تک بند کی جاچکی ہیں۔
اسکیم کے تحت، 14,082 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی تھی اور اس کی تکمیل کی لاگت 9246 کروڑ تھی، جس کی مد میں 31 مارچ، 2022 تک 6305 کروڑ روپے کی مرکزی گرانٹ جاری کی گئی تھی۔
سال 2017 سے جھارکھنڈ میں اسکیم کے تحت برقی رسائی سے فائدہ اٹھانے والے مستفیدین کی تعداد کی ضلع وار تفصیلات ضمیمہ II میں ہیں۔
سوبھاگیہ اسکیم کے تحت کسی بھی ریاست/ضلع کے لیے فنڈز کی کوئی پیشگی طور پر رقم مختص نہیں کی گئی تھی۔ منظور شدہ منصوبوں کے لیے پچھلی قسطوں میں جاری کیے گئے فنڈز کے استعمال اور مقررہ شرائط کی تکمیل کی بنیاد پر اقساط میں فنڈز جاری کیے گئے۔ جھارکھنڈ میں اسکیم کے تحت منظور شدہ، مختص اور استعمال شدہ فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
(کروڑ میں)
پروجیکٹ کی لاگت
|
منظور شدہ رقم
|
تقسیم کی گئی گرانڈ
|
استعمال شدہ گرانڈ
|
887
|
472
|
284
|
100%
|
ضمیمہ-I
|
|
سوبھاگیہ اسکیم کے آغاز کے بعد سے گھرانوں کی برقی کاری کی ریاست وار تفصیلات / ڈی ڈی یو جی جے وائی کے تحت اضافی پابندیاں اور کامیابیاں (31.03.2022 کی حیثیت)
|
|
نمبرشمار
|
ریاستوں کے نام
|
سوبھاگیہ کے تحت منظور شدہ اصل کنبہ جات
|
سوبھاگیہ کے تحت منظور شدہ اضافی کنبہ جات
|
ڈی ڈی یو جی جے وائی کے تحت منظور شدہ اضافی کنبہ جات
|
کل میزان
|
|
11.10.2017 سے 31.03.2019 تک گھرانوں کی تعداد
|
01.04.2019 سے 31.03.2021 تک گھرانوں کی تعداد
|
31.03.2021 تک کل گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی۔
|
اضافی گھرانوں کی منظوری
|
31.03.2022 تک اضافی گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی۔
|
|
|
1
|
2
|
3
|
4
|
5=3+4
|
6
|
7
|
8=5+7
|
|
1
|
*آندھراپردیش
|
1,81,930
|
0
|
1,81,930
|
|
|
1,81,930
|
|
2
|
اروناچل پردیش
|
47,089
|
0
|
47,089
|
7859
|
0
|
47,089
|
|
3
|
آسام
|
17,45,149
|
2,00,000
|
19,45,149
|
480249
|
381507
|
23,26,656
|
|
4
|
بہار
|
32,59,041
|
0
|
32,59,041
|
|
|
32,59,041
|
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
7,49,397
|
40,394
|
7,89,791
|
21981
|
2577
|
7,92,368
|
|
6
|
گجرات*
|
41,317
|
0
|
41,317
|
|
|
41,317
|
|
7
|
ہریانہ
|
54,681
|
0
|
54,681
|
|
|
54,681
|
|
8
|
ہماچل پردیش
|
12,891
|
0
|
12,891
|
|
|
12,891
|
|
9
|
جموں و کشمیر
|
3,77,045
|
0
|
3,77,045
|
|
|
3,77,045
|
|
10
|
جھارکھنڈ
|
15,30,708
|
2,00,000
|
17,30,708
|
|
|
17,30,708
|
|
11
|
کرناٹک
|
3,56,974
|
26,824
|
3,83,798
|
|
|
3,83,798
|
|
12
|
لداخ
|
10,456
|
0
|
10,456
|
|
|
10,456
|
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
19,84,264
|
0
|
19,84,264
|
99722
|
0
|
19,84,264
|
|
14
|
مہاراشٹر
|
15,17,922
|
0
|
15,17,922
|
|
|
15,17,922
|
|
15
|
منی پور
|
1,02,748
|
5,367
|
1,08,115
|
21135
|
0
|
1,08,115
|
|
16
|
میگھالیہ
|
1,99,839
|
0
|
1,99,839
|
420
|
401
|
2,00,240
|
|
17
|
میزورم
|
27,970
|
0
|
27,970
|
|
|
27,970
|
|
18
|
ناگالینڈ
|
1,32,507
|
0
|
1,32,507
|
7009
|
7009
|
1,39,516
|
|
19
|
اوڈیشہ
|
24,52,444
|
0
|
24,52,444
|
|
|
24,52,444
|
|
20
|
*پڈوچیری
|
912
|
0
|
912
|
|
|
912
|
|
21
|
پنجاب
|
3,477
|
0
|
3,477
|
|
|
3,477
|
|
22
|
راجستھان(جے پور)
|
18,62,736
|
2,12,786
|
20,75,522
|
210843
|
52206
|
21,27,728
|
|
23
|
سکم
|
14,900
|
0
|
14,900
|
|
|
14,900
|
|
24
|
تمل ناڈو*
|
2,170
|
0
|
2,170
|
|
|
2,170
|
|
25
|
تلنگانہ
|
5,15,084
|
0
|
5,15,084
|
|
|
5,15,084
|
|
26
|
تریپورہ
|
1,39,090
|
0
|
1,39,090
|
|
|
1,39,090
|
|
27
|
اتر پردیش
|
79,80,568
|
12,00,003
|
91,80,571
|
334652
|
0
|
91,80,571
|
|
28
|
اتراکھنڈ
|
2,48,751
|
0
|
2,48,751
|
|
|
2,48,751
|
|
29
|
مغربی بنگال
|
7,32,290
|
0
|
7,32,290
|
|
|
7,32,290
|
|
میزان
|
2,62,84,350
|
18,85,374
|
2,81,69,724
|
11,83,870
|
4,43,700
|
2,86,13,424
|
|
* وہ علاقے جہاں گھرانوں کوسوبھاگیہ سے پہلے بجلی فراہم کی گئی اور سوبھاگیہ کے تحت فنڈ نہیں دیا گیا۔
ضمیمہ- II
جھارکھنڈ میں سوبھاگیہ کے آغاز کے بعد سے گھرانوں کی ضلع وار تفصیلات
|
نمبرشمار
|
ضلع
|
سوبھاگیہ پورٹل (اے) پر موجود معلومات کے مطابق 11.10.2017 سے 31.03.2019 تک بجلی حاصل کرنے والے کنبوں کی تعداد
|
سوبھاگیہ میں اجازت دیئے گئے اضافی منظوریوں میں سے 01.04.2019 سے31.03.2021 تک بجلی حاصل کرنے والے کنبوں کی تعداد
|
مجموعی
(اے پلس بی)
|
1
|
رانچی
|
104669
|
2500
|
107169
|
2
|
پوربی سنگھ بھوم
|
113887
|
|
113887
|
3
|
دھنباد
|
31162
|
4709
|
35871
|
4
|
گرڈیہ
|
152758
|
11993
|
164751
|
5
|
پلامو
|
216056
|
45888
|
261944
|
6
|
دمکا
|
46822
|
5300
|
52122
|
7
|
پشیمی سنگھ بھوم
|
50968
|
11457
|
62425
|
8
|
دیوگھر
|
52959
|
12384
|
65343
|
9
|
ہزاری باغ
|
77639
|
5619
|
83258
|
10
|
گوڈا
|
74637
|
12599
|
87236
|
11
|
سرکیلا-کھرسوانہ
|
46019
|
|
46019
|
12
|
بوکارو
|
58145
|
2000
|
60145
|
13
|
گڑھوا
|
75495
|
32731
|
108226
|
14
|
صاحب گنج
|
41801
|
4330
|
46131
|
15
|
چترا
|
87177
|
12081
|
99258
|
16
|
پاکور
|
27817
|
3882
|
31699
|
17
|
گملہ
|
40432
|
7093
|
47525
|
18
|
جمتارہ
|
39341
|
1500
|
40841
|
19
|
لیٹہر
|
44551
|
|
44551
|
20
|
سمڈیگا
|
22215
|
19711
|
41926
|
21
|
رام گڑھ
|
42870
|
|
42870
|
22
|
کوڈرما
|
26652
|
709
|
27361
|
23
|
کھنٹی
|
27321
|
|
28030
|
24
|
لوہردگا
|
29315
|
3514
|
32829
|
|
کل
|
15,30,708
|
200000
|
1730708
|
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ رض (
U. No.6952
(Release ID: 1938877)
|