جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

 2017-18 سے 65,862 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا جس میں شمسی توانائی 51649 میگاواٹ ہے: مرکزی وزیر برائے  توانائی اور این آر ای جناب آر کے سنگھ

Posted On: 23 MAR 2023 4:20PM by PIB Delhi

نئی ، قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر  جناب آر کے سنگھ نے  آج لوک سبھا میں بتایا کہ پچھلے پانچ سالوں اور رواں سال یعنی 18-2017 سے 23-2022(فروری 2023 تک) کے دوران ملک میں قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافے کی ریاست وار اور وسائل  کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ I میں دی گئی ہیں۔

اب تک، 28فروری2023 تک ملک میں کل 168.96 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت نصب کی جا چکی ہے۔ اس میں 64.38 گیگا واٹ شمسی توانائی ، 51.79 گیگا واٹ ہائیڈرو پاور، 42.02 گیگا واٹ ونڈ پاور اور 10.77 گیگا واٹ بایو پاور شامل ہیں۔

حکومت نے ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں دیگر چیزوں کے ساتھ، درج ذیل باتیں شامل ہیں:-

  • خودکار راستے کے تحت 100 فیصد تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت دینا،
  • 30 جون 2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے سولر اور ونڈ پاور کی بین ریاستی فروخت کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی چھوٹ،
  • سال 30-2029 تک قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری (آر پی او) کے لیے پیش رفت کا اعلان،
  • الٹرا میگا رینیوایبل انرجی پارکس کا قیام آر ای ڈویلپرز کو بڑے پیمانے پر آر ای پروجیکٹس کی تنصیب کے لیے زمین اور ٹرانسمیشن فراہم کرنا،
  • اسکیمیں جیسے پردھان منتری کسان ارجا سورکشا  ایوم اُتّھان مہابھیان (پی ایم – کے یو ایس یو ایم )، سولر روف ٹاپ فیز II، 12000 میگاواٹ سی پی ایس یو  اسکیم فیز II، وغیرہ،
  • نئی ٹرانسمیشن لائنوں کا بچھانا اور قابل تجدید بجلی کے اخراج کے لیے گرین انرجی کوریڈور اسکیم کے تحت نئے سب اسٹیشن کی گنجائش پیدا کرنا،
  • سولر فوٹوولٹک سسٹم/آلات کی تعیناتی کے لیے معیارات کی نوٹیفکیشن ،
  • سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ ڈویلپمنٹ سیل کا قیام،
  • گرڈ سے منسلک سولر پی وی اور ونڈ پروجیکٹس سے بجلی کی خریداری کے لیے ٹیرف پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے معیاری بولی کے رہنما خطوط۔
  • حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) یا پیشگی ادائیگی کے خلاف بجلی بھیجی جائے گی تاکہ آر ای جنریٹروں کو تقسیم کرنے والے لائسنس حاملین کے ذریعہ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے۔
  • گرین انرجی اوپن ایکسس رولز 2022 کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا نوٹیفکیشن۔
  • "دی الیکٹرسٹی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) رولز (ایل پی ایس رولز) کا  نوٹیفکیشن ۔
  • تبادلے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی بجلی کی فروخت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے گرین ٹرم اہیڈ مارکیٹ (جی ٹی اے ایم) کا آغاز۔
  • نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کو منظوری دی گئی جس کا مقصد ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار، استعمال اور برآمد کے لیے ایک عالمی مرکز بنانا ہے۔

حکومت ہند کی نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) 24000 کروڑ روپے کی تخمینہ جاتی اخراجات کے ساتھ  اعلی کارکردگی والے  شمسی پی وی ماڈیولز میں گیگا واٹ (جی ڈبلیو) پیمانے کے گھریلو پیداوار کی صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے اعلی کارکردگی  والے والے  شمسی پی وی ماڈیولز  سے متعلق قومی پروگرام کے تحت پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی ) اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔

پی ایل آئی  اسکیم برائے اعلیٰ کارکردگی سولر پی وی ماڈیول اسکیم کو دو قسطوں میں لاگو کیا جا رہا ہے۔

قسط-I کے تحت، 4500 کروڑ روپے کے تخمینہ جاتی اخراج کے اندر اندر11 نومبر2021/02دسمبر 2021 کو تین کامیاب بولی دہندگان کو 8,737 میگاواٹ مکمل مربوط سولر پی وی مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام کے لیے لیٹر آف ایوارڈ جاری کیے گئے ہیں۔  اس 8,737 میگاواٹ مینوفیکچرنگ کے لیےطے شمولیت کی تاریخ  نومبر/دسمبر، 2024 ہے۔

کامیاب بولی دہندگان میں سے ایک نے آندھرا پردیش میں مینوفیکچرنگ مقام کا انتخاب کیا ہے۔

19500 کروڑ روپے کی اخراجات کے ساتھ دوسری قسط کے تحت سولر پی وی مینوفیکچررز کا انتخاب  ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔

اعلی کارکردگی والے  شمسی پی وی ماڈیولز  کے لئے  اس پی ایل آئی اسکیم  میں  شمولیت کے بعد پانچ برسوں کے لئے   منتخب سولر پی وی ماڈیولز  مینوفیکچررز  کے لئے ،  اعلی کاکردگی والے  شمسی پی وی ماڈیولز   کی مینوفیکچرر پر  پیداوار سے مربوط  ترغیب  ( پی ایل آئی )   کی گنجائش موجود ہے۔

 

ضمیمہ

23مارچ 2023 کے لیے لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 3804 کے حصہ (اے) کے جواب میں 'قابل تجدید توانائی کے اہداف مقرر اور حاصل کیے گئے' کے بارے میں  ضمیمہ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

پچھلے پانچ سالوں اور موجودہ سال کے دوران  یعنی 18-2017  سے 23-2022 ( فروری 2023 تک ) حاصل کردہ وسائل  کے لحاظ سے اور ریاست کے لحاظ سے کامیابیاں

 (میگا واٹ میں )

نمبر شمار

ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے

چھوٹا ہائیڈرو پاور

ونڈ پاور

بایوپاور

سولر پور

بڑا ہائیڈرو پاور

1

آندھرا پردیش

12.20

477.80

11.57

2638.78

0.00

2

اروناچل پردیش

28.50

0.00

0.00

9.43

710.00

3

آسام

0.00

0.00

2.00

134.01

0.00

4

بہار

0.00

0.00

3.82

76.08

0.00

5

چھتیس گڑھ

0.00

0.00

44.17

769.44

0.00

6

گوا

0.00

0.00

0.34

25.57

0.00

7

گجرات

75.04

4585.10

30.74

7609.53

0.00

8

ہریانہ

0.00

0.00

74.34

937.28

0.00

9

ہماچل پردیش

137.90

0.00

2.00

81.00

503.00

10

جموں و کشمیر

29.44

0.00

0.00

43.26

330.00

11

جھارکھنڈ

0.00

0.00

0.00

68.59

0.00

12

کرناٹک

55.00

1524.65

424.32

7065.18

0.00

13

کیرالہ

53.50

11.00

1.55

631.08

0.00

14

لداخ

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

14

مدھیہ پردیش

37.55

346.50

24.96

1933.04

0.00

15

مہاراشٹر

34.91

241.50

520.30

3311.40

0.00

16

منی پور

0.00

0.00

0.00

10.60

0.00

17

میگھالیہ

1.50

0.00

0.00

2.61

40.00

18

میزورم

4.00

0.00

0.00

5.47

60.00

19

ناگالینڈ

1.00

0.00

0.00

0.70

0.00

20

اڈیشہ

51.01

0.00

0.00

359.62

0.00

21

پنجاب

5.20

0.00

193.47

363.41

0.00

22

راجستھان

0.00

400.10

-0.05

14497.76

0.00

23

سکم

3.00

0.00

0.00

2.82

306.00

24

تمل ناڈو

0.00

2121.66

119.12

4808.25

0.00

25

تلنگانہ

0.00

27.30

57.86

3364.05

90.00

26

تری پورہ

0.00

0.00

0.00

9.22

0.00

27

اتر پردیش

24.00

0.00

70.82

2112.16

0.00

28

اترا کھنڈ

9.50

0.00

0.31

333.49

219.00

29

مغربی بنگال

0.00

0.00

8.21

141.28

0.00

30

انڈمان اور نکوبار

0.00

0.00

0.00

23.11

0.00

31

چنڈی گڑھ

0.00

0.00

0.00

40.56

0.00

 

32

دادر اور نگر حویلی

 

0.00

 

0.00

0.00

2.49

 

0.00

33

دمن اور دیو

0.00

0.00

0.00

30.55

0.00

34

دہلی

0.00

0.00

68.00

171.27

0.00

35

لکشدیپ

0.00

0.00

0.00

0.29

0.00

36

پڈوچیری

0.00

0.00

0.00

35.27

0.00

 

کل

563.25

9735.61

1657.85

51648.65

2258

 

*****

ش ح ۔ا ک۔   ر ب

U: 6806



(Release ID: 1937705) Visitor Counter : 49


Read this release in: English