جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ہندوستان میں سولر پی وی مینوفیکچرنگ کو ترغیب دینے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے: مرکزی توانائی اور این آر ای وزیر جناب آر کے سنگھ
Posted On:
23 MAR 2023 4:19PM by PIB Delhi
یہ معلومات نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں دی کہ توانائی، ماحولیات اور پانی کی کونسل کے مرکز برائے توانائی مالیات، یعنی سی ای ای ڈبلیو- سی ای ایف نے مئی 2022 کی اپنی رپورٹ میں بعنوان ‘شمسی توانائی کی تیاری میں ہندوستان کو ایک لیڈر بنانے کا مشن’ ، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ اس بات کا ذکر کیا ہے کہ16 جی ڈبلیو پولی سیلیکون کے،29 جی ڈبلیو دھات کے ٹکڑے اور ویفر،55 جی ڈبلیو سیل کے، اور 58 جی ڈبلیو ماڈیول کے لئے، تقریباً 7.2 بلین امریکی ڈالر کے تخمینی سرما یہ جاتی کے اخراجات کی ضرورت ہوگی۔
ملک میں سولر پی وی انٹیگریٹڈ مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری نجی شعبے سے کی جا رہی ہے۔ اس طرح کی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے، حکومت نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں خودکار راستے کے تحت 100 فیصد تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت بھی دی ہے، جو کہ پریس نوٹ نمبر۔ 3(2020 سیریز) مورخہ 17.04.2020 کو محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت، تجارت اور صنعت کی وزارت کی طرف سے جاری کیا گیا، جو کہ دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی التزام کرتا ہے کہ کسی ایسے ملک کا کوئی ادارہ، جس کی زمینی سرحد ہندوستان کے ساتھ مشترک ہے یا ہندوستان میں سرمایہ کاری کا مستفید مالک سکونت پذیر ہے یا ایسے کسی ملک کا شہری ہے، صرف سرکاری راستے کے تحت ہی سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔
ملک میں سولر پی وی مینوفیکچرنگ کو مزید ترغیب دینے کے لیے، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) حکومت ہند، مسلسل پالیسیاں بنا رہی ہے۔
اس سلسلے میں حالیہ کچھ اقدامات کا تذکرہ ضمیمہ میں کیا گیا ہے۔
پی ایل آئی اسکیم کی قسط-1 کے تحت اعلی کارکردگی والے سولر پی وی ماڈیولز، جس پر 4,500 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ عمل کیا جا رہا ہے۔ نومبر/ دسمبر 2021 میں تین کامیاب بولی دہندگان کو 8737 میگاواٹ مکمل مربوط سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کے قیام کے لیے لیٹر آف ایوارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ ان 8,737 میگاواٹ صلاحیتوں کے لیے شیڈول کمیشننگ کی تاریخیں نومبر/دسمبر 2024 میں ہیں اور ان مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کے سلسلے میں کوئی درمیانی سرمایہ کاری کے اہداف مقرر نہیں کیے گئے ہیں۔ تاہم، فائدہ اٹھانے والے مینوفیکچررز کی طرف سے جمع کرائی گئی معلومات کے مطابق، تقریباً 2,441 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری۔ پی ایل آئی اسکیم قسط-1 کے تحت تین استفادہ کنندگان کے ذریعہ فروری 2023 تک کی جاچکی ہے۔
سولر پی وی مینوفیکچررز کا انتخاب قسط- II کے تحت 19,500 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ، ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔
ملک میں سولر پی وی مینوفیکچرنگ کو مزید ترغیب دینے کے لیے کچھ حالیہ اقدامات میں، دیگر باتوں کے ساتھ، شامل ہیں:
- اعلی کارکردگی والے سولر پی وی ماڈیولز کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم: حکومت ہند گیگا واٹ (جی ڈبلیو) پیمانے کی گھریلو مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے، اعلی کارکردگی کے شمسی پی وی ماڈیولز پر قومی پروگرام کے تحت پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ اعلی کارکردگی والے سولر پی وی ماڈیولز میں، 24,000 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ۔ اس اسکیم میں اعلی کارکردگی والے سولر پی وی ماڈیولز کی تیاری اور فروخت پر پانچ سال کے بعد منتخب سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچررز کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو(پی ایل آئی) کا انتظام ہے۔ اس اسکیم کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ قسط- I کا خرچہ 4,500 کروڑ روپے ہے۔ ، جس کے تحت 8737 میگاواٹ کے مکمل مربوط سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام کے لیے تین کامیاب بولی دہندگان کو لیٹر آف ایوارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ قسط-II کے لیے 19,500 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ۔اسکیم کے رہنما خطوط 30.09.2022 کو جاری کیے گئے ہیں اور سولر پی وی مینوفیکچررز کے انتخاب کے لیے ٹینڈر دستاویز 18.11.2022 کو جاری کیے گئے ہیں۔ سولر پی وی مینوفیکچررز کا انتخاب قسط- II کے تحت 19,500 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ، ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔
- II. گھریلو مواد کی ضرورت ( ڈی سی آر): نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کی کچھ موجودہ اسکیموں کے تحت، یعنی سی پی ایس یو اسکیم فیز-II، پی ایم۔ کسم عنصر بی اور گرڈ سے منسلک روف ٹاپ سولر پروگرام فیز-II، جس میں سرکاری سبسڈی دی جاتی ہے، سولر پی وی سیلز اور ماڈیولز کو گھریلو ذرائع سے حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
- سرکاری خریداری میں ‘میک ان انڈیا’ کو ترجیح: 'پبلک پروکیورمنٹ (پریفرنس ٹو میک ان انڈیا) آرڈر کے نفاذ کے ذریعے، مقامی طور پر تیار کردہ سولر پی وی ماڈیولز اور گھریلو طور پر تیار کردہ سولر انورٹرز کی خریداری اور استعمال کو حکومت/سرکاری اداروں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔
- سولر پی وی سیلز اور ماڈیولز کی درآمد پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی کا نفاذ: حکومت نے 01.04.2022 سے سولر پی وی سیلز اور ماڈیولز کی درآمد پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) نافذ کر دی ہے۔
- V. کسٹمز ڈیوٹی رعایتوں کا خاتمہ: ایم این آر ای نے 02.02.2021 سے سولر پی وی پاور پراجیکٹس کے ابتدائی سیٹ اپ کے لیے میٹریل / آلات کی درآمد کے لیے کسٹمز ڈیوٹی رعایتی سرٹیفکیٹس کا اجرا نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے بند کر دیا ہے۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ رض (
U. No.6802
(Release ID: 1937684)