کانکنی کی وزارت
کانکنی کے لئے اراضی کے حصول کا عمل
Posted On:
23 MAR 2023 4:13PM by PIB Delhi
کوئلے ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلادجوشی نے آج ایک سوال کے تحریری جواب میں لوک سبھا کو مطلع کیا کہ کانوں اور معدنیات (ترقی اور ریگولیشن ) ایکٹ 1957 (ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957) میں کسی بھی کان کے لئے زمین تحویل میں لینے کی خاطر کوئی ضابطہ موجود نہیں ہے۔ ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 اور اس کے تحت بنائے گئے ضابطوں کے مطابق ریاستی حکومتوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی متعلقہ سرحدوں کے اندر واقع معدنیات کے لئے معدنی رعایتیں فراہم کریں۔ کانکنی کے مقصدسے اراضی کی تحویل یاتو زمین کے مالک اور پٹے پر زمین کو لینے والے کے درمیان ‘‘ مناسب معاوضے اور زمین کی تحویل میں شفافیت کے حقوق، بازآبادکاری اور رہائش ایکٹ’’ 2013 کے تحت رضاکارانہ معاہدے کے ذریعہ کی جائے ۔ اس کے علاوہ سرکاری کمپنیوں کے ذریعہ کوئلے کی کانکنی کے لئے زمین کا حصول کوئلے والے علاقوں ( تحویل اورترقی ) ایکٹ 1957 کے تحت کیا جاسکتا ہے۔ِ
مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کے مطابق ہیواتی گاؤں کی 6.33 ہیکٹر گاؤتھن اراضی سمیت 1596 ہیکٹر اراضی ویسٹرن کول فیلڈ لمیٹیڈ کے ذریعہ مکر ڈھوکرہ -3 اوپن کاسٹ پروجیکٹ کے لئے سی بی اے ایکٹ 1957 کے تحت تحویل میں لی گئی ہے۔
کانوں کی وزارت زمین جائیداد سے متعلق کسی قانون کا بندوبست نہیں کرتی ۔
مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کے مطابق مکر ڈھوکرہ -3 پروجیکٹ کے لئے 1596 ہیکٹر کُل اراضی میں سے 1391.7 ہیکٹر اراضی سے کسان متاثر ہوئے ہیں ،جس کے لئے باز آبادکاری کے فوائدکی خاطر 1385.37 ہیکٹر زرعی اراضی ک فوائد فراہم کرنے کو منظوری دی گئی ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے یہ بھی بتایا کہ اب تک معاوِضے کی خاطر 336 کروڑروپے اور 1089 افرادکو ملازمت / مالی معاوضہ دیا جاچکا ہے۔ البتہ 6.33 ہیکٹر کی آبادی والی زمین کے لئے بازآبادکاری کے فوائدفراہم کرنے کی خاطر زمین کا معاوضہ ابھی دیا جانا باقی ہے۔
***********
ش ح۔وا ۔ رم
01U-68
(Release ID: 1937681)