وزارت خزانہ
چھٹا جی ایس ٹی دن نئی دہلی میں جی ایس ٹی@ 6 سرلی کرت کر، سمگر وکاس کے وژن کے ساتھ منایا گیا
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے جی ایس ٹی کے 6 سال مکمل ہونے پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدارت کی
وزیر خزانہ: جی ایس ٹی کڑھائی ہے جو ہندوستانی منڈیوں کے تنوع کو اقتصادی ترقی کے تانے بانےسے جوڑتی ہے
جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کی روشن مثالیں ہیں: وزیر خزانہ
وزیر خزانہ نے جی ایس ٹی کی کامیابی کی کہانی کو انجام دینے میں ٹیکس دہندگان کو برابر کا شریک اور اہم قوت قرار دیا
سی بی آئی سی نے جی ایس ٹی کی کامیابی کی کہانی میں حصہ ڈالنے والے 50,000 ٹیکس دہندگان اور افسران کو اعزاز سے نوازا
جی ایس ٹی ڈے، 2023 پر 24 افسران کو توصیفی اسناد سے نوازا گیا
Posted On:
01 JUL 2023 9:50PM by PIB Delhi
چھٹا اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) ڈے آج یہاں جی ایس ٹی@ 6 سرلی کرت کر ،سمگر وکاس کے وژن کے ساتھ منایا گیا۔جس کی صدارت خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے مہمان خصوصی کے طور پرکی اور خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب پنکج چودھری نے مہمان اعزازی کے طور پرشرکت کی۔ وزارت خزانہ، سنٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اور کسٹمز (سی بی آئی سی) اور سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (سی بی ڈی ٹی) اور دیگر سرکاری محکموں کے سینئر افسران موجود تھے۔
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے جی ایس ٹی ڈے 2023 کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’جی ایس ٹی وہ کڑھائی ہے جو ہندوستانی منڈیوں کے تنوع کو اقتصادی ترقی کے تانے بانے سے جوڑتی ہے۔ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگیں امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کی روشن مثالیں بن گئی ہیں، جہاں مرکز اور ریاستوں نے جی ایس ٹی کو مزید جوابدہ اور اہم بنانے کے لیے مختلف پیچیدہ مسائل پر غور و خوض، تبادلہ خیال اور فیصلہ کیا ہے۔ آج بھی، اور یقینی طور پر مستقبل میں بھی ، جی ایس ٹی کی کامیابی ٹیکس دہندگان اور محکمہ کے درمیان فیڈ بیک لوپ پر مبنی ہے ۔‘‘
وزیر خزانہ نے ہندوستان میں بالواسطہ ٹیکس نظام کی بکھری ہوئی حالت کو یاد کیا جہاں ہر ریاست مؤثر طریقے سے ایک الگ مارکیٹ تھی۔ ایک سے زیادہ ٹیکس کی شرح کے قوانین اور طریقہ کار، ٹیکسوں کی بھرمار اور ہر بین ریاستی سرحد پر چیک پوسٹیں ٹیکس دہندگان کے ساتھ ساتھ عام آدمی پر بھی بوجھ تھے۔ محترمہ سیتا رمن نے خاص طور پر صارفین پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرکے جی ایس ٹی کے مثبت اثرات پر زور دیا اور یاد دلایا کہ بہت سی عام استعمال کی اشیاء پر جی ایس ٹی کے تحت ٹیکس کے واقعات جی ایس ٹی سے پہلے کی شرحوں جیسے چائے، دودھ پاؤڈر، بالوں کا تیل، ٹوتھ پیسٹ صابن وغیرہ کے مقابلے میں کم ہوگئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد بھی، صارفین پر بوجھ کم کرنے کے لیے عام استعمال کی اشیاء پر قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ ان میں عام گھریلو اشیاء جیسے کچن کا سامان، فرنیچر، برقی آلات، باتھ روم اور ٹوائلٹ کی متعلقہ اشیاء، ریفریجریٹرز، ٹی وی، کھانے کی کچھ اشیا وغیرہ شامل ہیں۔ سیتا رمن نے جی ایس ٹی کے تعارف کے بعد بھی شرحوں کو کم کرنے میں جی ایس ٹی کونسل کی حساسیت کو بھی اجاگر کیا۔
وزیر خزانہ نے جی ایس ٹی کے تحت ایم ایس ایم ای کو کمپوزیشن اسکیم، کیو آر ایم پی (ماہانہ ادائیگی کے ساتھ سہ ماہی واپسی، اختیاری سالانہ واپسی وغیرہ) جیسے اقدامات کے ذریعے تعمیل کے بوجھ کو کم کرکے ان کے فوائد کو بھی اجاگر کیا۔ جی ایس ٹی سہولت انقلاب کا مرکزی حصہ ٹیکنالوجی رہا ہے۔ جی ایس ٹی ٹیکنالوجی سے فعال اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے ۔جی ایس ٹی نے گزشتہ چھ سالوں میں اعلی اقتصادی سرگرمیوں اور بہتر تعمیل کی وجہ سے محصولات کی وصولی میں بھی متاثر کن اور مستقل اضافہ دکھایا ہے۔سی بی آئی سی افسران کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھر میں متعدد افسران جی ایس ٹی پروجیکٹ کے عظیم وژن کو حقیقت بنانے میں مصروف رہے ہیں۔ افسران کو اس سفر کے دوران شدید مسائل، خاص طور پر ٹیکنالوجی ،ٹیکس دہندگان کے سوالات کو پیغام رسانی اور بات چیت کے ذریعہ حل کرنے اور بہت سی دوسری چیزوں کے ساتھ ساتھ کووڈ وبائی امراض کے حوالے سے، لاتعداد چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ۔
تجارتی انجمنوں نے بھی جی ایس ٹی کی تشکیل اور نفاذ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ نہ صرف اپنے مسائل کو سامنے لانے میں سرگرم تھے بلکہ انہوں نے سیمینارز اور ورکشاپس کے ذریعے جی ایس ٹی کے علم کو پھیلانے میں بھی مدد کی۔ یہ مشاورتی اور باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر جوابدہ اور ذمہ دارانہ پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے جی ایس ٹی کی نمایاں خصوصیات اور خاص طور پر متعدد ٹیکسوں کو ہٹانے اور ایک قوم ایک ٹیکس کے تصور کو نافذ کرنے پر روشنی ڈالی۔وزیر مملکت نے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم پرتی دن کے آغازاور محکمہ کے دیگر تکنیکی اقدامات کو سراہا۔
ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا نے توصیفی اسناد سے نوازے گئے افسران کی تعریف کی۔ انہوں نے جی ایس ٹی ڈے کے موقع پر مثالی خدمات کے لئے توصیفی اسناد حاصل کرنے پر افسران کو مبارکباد دی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سی بی آئی سی تجارت کی طرف سے دی گئی تجاویز کے لیے جوابدہ ہے اور حل فراہم کرنے کے لیے اس پر کام کرے گا۔ انہوں نے محکمے کو تین ٹیز یعنی ٹیکس دہندگان، ٹیکنالوجی اور ٹیم ورک پر توجہ دینے کی تاکید کی۔
سی بی آئی سی کے چیئرمین جناب وویک جوہری نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں چھوٹی اور بڑی معیشت کی سطح پر جی ایس ٹی کے فوائد پر روشنی ڈالی۔ بڑی سطح پر انہوں نے بہتر تعمیل،بہتراندرونی تجارتی بہاؤ کے ذریعے مارکیٹ کے مزید ارتباط جیسے فوائد کو اجاگر کیا۔ چھوٹی سطح پر انہوں نے ٹیکس دہندگان کے لیے آسان پراسیس، ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کا ہموار بہاؤ اور تیز ریفنڈ جیسے فوائد کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پرزور اپیل کی کہ جی ایس ٹی کے فوائد کو دیکھتے ہوئے وہ کاروبار جو جی ایس ٹی سے باہر ہیں اس کا حصہ بنیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ سی بی آئی سی ایک رابطہ کاری کا پروگرام بھی شروع کرے گا جس میں بڑے پیمانے پر تجارت کرنے کے لئے جی ایس ٹی کے فوائد کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔
اس موقع پر ملک بھر کے مختلف سی جی ایس ٹی زونز سے تعلق رکھنے والے چار افسران کی پرزینٹیشن دیکھی گئیں جس میں انہوں نے جی ایس ٹی میں کام کرنے کے بارے میں اپنے تجربات پیش کیے۔
سی جی ایس ٹی اور کسٹمز گوہاٹی زون کی سپرنٹنڈنٹ محترمہ جینی خولنینینگ نے بتایا کہ کس طرح جی ایس ٹی میں تکنیکی ترقی نے شمال مشرق کے دور دراز علاقوں میں بھی ٹیکس دہندگان کی تعمیل کو آسان بنا دیا ہے۔
سی جی ایس ٹی بنگلورو زون کے انسپکٹر ، مسٹر کے سمسکر نے جی ایس ٹی کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے فیلڈ افسران کے ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال کی مثال دی ہے جیسے کہ آئی ٹی سی کی تصدیق، ای وے بل کی تصدیق اوراے ڈی وی اے آئی ٹی کے ذریعے قابل عمل معلومات کی تخلیق۔
مسٹر سدیپتا چکرورتی، سپرنٹنڈنٹ، سی جی ایس ٹی کولکتہ زون، نے جی ایس ٹی سے پہلے کے اوقات میں اپنے تجربات کو لاتعداد فائلوں اور ریکارڈوں کے ساتھ یاد دلایا جو جی ایس ٹی کے نظام میں ایک پیپر لیس ڈیجیٹل آفس میں منتقل ہوا ہے جس سے سی بی آئی سی کو جی ایس ٹی خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا گیا ہے جیسے کہ لیکویڈیٹی کو یقینی بنانے کے لیے رقم کی واپسی،یہاں تک کہ کووڈ لاک ڈاؤن میں بھی۔
محترمہ شریا تلسیان،انسپکٹر،سی جی ایس ٹی کولکتہ زون، نے واضح کیا کہ کس طرح جی ایس ٹی کے ڈیجیٹل فریم ورک نے افسران کو ہزاروں ٹیکس دہندگان کو ترجیحی اور وقت کے پابند طریقے سے ٹیکس دہندگان کی خدمات دینے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح نیا جی ایس ٹی نظام ہمیں ایک بھارت شریستھا بھارت سمپنّ بھارت کے اپنے ہدف کے قریب لے جاتا ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے سی بی آئی سی میں ویب پر مبنی یومیہ کارکردگی کے انتظام کے نظام ’’پرتی دن‘‘ کا افتتاح کیا۔جس کا مقصد فیلڈ سطح پر کام کی بہتر نگرانی کے لئے فیلڈ سطح پر اہم کاموں کی نگرانی کرنا ہے اور افسران کو مزید ابھارنا ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔جناب نونیت گوئل، پرنسپل چیف کمشنر، سی جی ایس ٹی بھوپال نے ایک پرزینٹیشن پیش کی جس میں ’’پرتی دن‘‘ کی خصوصیات کی نمائش کی گئی جس میں بنیادی طور پر اہم کاموں کی نگرانی ، کارکردگی کا روزانہ ڈیٹا فیڈنگ؛ تجزیاتی رپورٹوں کی بنیاد پر نگران افسران کی بروقت مداخلت کی اجازت دینا شامل تھی۔
تقریب کے دوران ’’جی ایس ٹی قوم کی تعمیر کے لئے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ‘‘ پر ایک فلم کی نمائش کی گئی۔ فلم اس بات کی کھوج کرتی ہے کہ کس طرح ٹیکنالوجی نے حکومت اور ٹیکس دہندگان کے درمیان ایک پل بنانے میں مدد کی ہے، تمام تعمیل کو آن لائن لا کرجی ایس ٹی کی تعمیل میں انقلاب برپا کیا ہے اور ٹیکس چوروں کو نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کا استعمال کیا ہے۔
ٹیکس دہندگان خاص طور پرایم ایس ایم ای ، صارفین کے ساتھ ساتھ معیشت کے لئے جی ایس ٹی کے فوائد پر ایک اور ویڈیو۔
جی ایس ٹی کے 6 سال کی یاد میں، شہریوں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز پر جی ایس ٹی کے مثبت اثرات کو بیان کرنے والا ایک گانا محکمہ کے افسران نے بنایا اور گایا۔ یہ گانا جناب اسلم حسن ایڈیشنل کمشنر، سی جی ایس ٹی رانچی زون اور جناب یوگیندر گرگ، چیف کمشنر، سی جی ایس ٹی اور کسٹم گوہاٹی زون نے لکھا ہے۔ گاناگانے والوں میں ہاؤس کیپنگ اسٹاف سے لے کر سی جی ایس ٹی اور کسٹمز گوہاٹی زون کے جوائنٹ کمشنر تک کے افسران شامل تھے۔
وزیر خزانہ نے جی ایس ٹی ڈے 2023 پر 24 افسروں کی مسلسل لگن اور ڈیوٹی سے وابستگی کے لیے انہیں اعزاز سے نوازا۔
چھٹے جی ایس ٹی ڈے کے موقع پر، سی بی آئی سی نے ملک کی تعمیر میں تمام تعمیل کنندہ ٹیکس دہندگان کے تعاون کو بھی تسلیم کیا۔توصیفی اسناد دینے کے لیے 50,000 (پچاس ہزار) تعمیل کرنے والے ٹیکس دہندگان کی نشاندہی کی گئی ہے جو معیشت کے تمام صنعتی شعبوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ایم ایس ایم ای سیکٹر، جو کہ معیشت کا گروتھ انجن ہے اور روزگار پیدا کرنے میں سب سے بڑا تعاون کرنے والا ہے، کو ایوارڈز میں 70فیصد سے زیادہ چھوٹے، 19فیصد میڈیم اور 4فیصد مائیکرو انٹرپرائزز میں نمائندگی ملی۔ ان ٹیکس دہندگان نے مالی سال23-2022 کے دوران جی ایس ٹی ریٹرن کی فوری فائلنگ اور اپنی جی ایس ٹی واجبات کی ادائیگی میں تعمیل کا مظاہرہ کیا ہے۔جی ایس ٹی ریونیو کی وصولی میں نمایاں بہتری کے ساتھ، تعمیل کے رویے میں واضح بہتری آئی ہے، جو کہ بالواسطہ ٹیکس انتظامیہ کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو بروقت ریٹرن جمع کرانے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا نتیجہ ہے تاکہ وہ اپنی ریٹرنس وقت پر فائل کریں، جس سے تعمیل زیادہ آسان اور ہموار بنے،اور ڈیٹا اینالیٹکس اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے شناخت شدہ غلط ٹیکس دہندگان کے خلاف سخت نفاذ کی کارروائی ہو۔منتخب ٹیکس دہندگان کی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے تقسیم کو ضمیمہ بی کے طور پر دیا گیا ہے۔
سی بی آئی سی کے ممبر جناب ششانک پریا نے کلمات تشکر پیش کیا اور ٹیکس دہندگان کے ساتھ شراکت داری اور 6 سال پر جی ایس ٹی کو ایک کامیاب تقریب بنانے میں ہر ایک کی کوششوں کا اعتراف کیا۔
ضمیمہ-اے
نمبر شمار
|
افسران کے نام (جناب/ محترمہ / مسز)
|
1
|
پریا رنجن سریواستو، ایڈیشنل کمشنر، لکھنؤ زون
|
2
|
ڈاکٹر سدھانشو رائے، ایڈیشنل کمشنر، دہلی زون
|
3
|
امت سمداریا، ڈپٹی ڈائریکٹر، جی ایس ٹی پالیسی سی بی آئی سی
|
4
|
سمیتا رائے، ڈپٹی ڈائریکٹر، ٹی آر یو – دوئم، سی بی آئی سی
|
5
|
کریتی تیواری، ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈی جی جی آئی، ریجنل یونٹ، اندور
|
6
|
پریتوش ونیت ویاس، ڈپٹی کمشنر، چنئی زون
|
7
|
اجنکیا ہری کاٹکر، ڈپٹی کمشنر، ممبئی زون
|
8
|
انشیکا اگروال، ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈی جی جی آئی ہیڈکوارٹر، دہلی
|
9
|
دھرو، ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈی جی سسٹم، دہلی
|
10
|
ڈاکٹر گیتو بدولیا، ڈپٹی کمشنر، میرٹھ زون
|
11
|
انکت گہلوت، ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈی جی جی آئی گوہاٹی
|
12
|
ومل کمار پنتک، ایڈیشنل اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈی جی آڈٹ، دہلی
|
13
|
امیش تلوار، سپرنٹنڈنٹ،این اے سی آئی این، فرید آباد
|
14
|
سریش ایس، سپرنٹنڈنٹ، کوچی زون
|
15
|
ریجیتھ ایس سپرنٹنڈنٹ، کوچی زون
|
16
|
دنیش بالاصاحب مورے، سپرنٹنڈنٹ، پونے زون
|
17
|
نرمل پردھان، سپرنٹنڈنٹ، کولکتہ زون
|
18
|
ڈینیل ارپوتھراج ڈی، ایڈمنسٹریٹو آفیسر، چنئی زون
|
19
|
دیپک کمار، انسپکٹر، ڈی جی ٹی ایس ہیڈکوارٹر۔ دہلی
|
20
|
نیتیک گوئل، انسپکٹر، ڈی جی ٹی ایس ہیڈکوارٹر۔ دہلی
|
21
|
ملن تیواری، انسپکٹر، چنئی زون
|
22
|
ونے کمار، انسپکٹر، ڈی جی ایچ آر ڈی، آئی اینڈ ڈبلیو
|
23
|
بکرم کمار کیسری، ایگزیکٹو اسسٹنٹ، ڈی جی جی آئی ہیڈکوارٹر
|
24
|
گوکل چند شرما، ٹیکس اسسٹنٹ، دہلی زون
|
ضمیمہ - بی
ریاست
|
جی ایس ٹی آئی اینیز کی تعداد
|
مرکزی دائرۂ اختیار
|
ریاستی دائرۂ اختیار
|
جموں و کشمیر
|
297
|
33
|
264
|
ہماچل پردیش
|
432
|
110
|
322
|
پنجاب
|
1034
|
299
|
735
|
چندی گڑھ
|
147
|
42
|
105
|
اتراکھنڈ
|
638
|
196
|
442
|
ہریانہ
|
2829
|
729
|
2100
|
دہلی
|
3404
|
749
|
2655
|
راجستھان
|
2141
|
567
|
1574
|
اتر پردیش
|
2678
|
583
|
2095
|
بہار
|
475
|
106
|
369
|
سکم
|
39
|
5
|
34
|
اروناچل پردیش
|
31
|
8
|
23
|
ناگالینڈ
|
45
|
8
|
37
|
منی پور
|
30
|
9
|
21
|
میزورم
|
22
|
6
|
16
|
تریپورہ
|
36
|
9
|
27
|
میگھالیہ
|
74
|
18
|
56
|
آسام
|
653
|
149
|
504
|
مغربی بنگال
|
1706
|
357
|
1349
|
جھارکھنڈ
|
700
|
148
|
552
|
اوڈیشہ
|
786
|
137
|
649
|
چھتیس گڑھ
|
533
|
104
|
429
|
مدھیہ پردیش
|
1434
|
379
|
1055
|
گجرات
|
5865
|
1566
|
4299
|
دمن اور دیو
|
0
|
0
|
0
|
دادرہ اور نگر حویلی
|
238
|
92
|
146
|
مہاراشٹر
|
9701
|
2180
|
7521
|
کرناٹک
|
5738
|
1584
|
4154
|
گوا
|
225
|
47
|
178
|
لکش دیپ
|
0
|
0
|
0
|
کیرالہ
|
661
|
158
|
503
|
تمل ناڈو
|
4608
|
1104
|
3504
|
پڈوچیری
|
62
|
10
|
52
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
18
|
6
|
12
|
تلنگانہ
|
2022
|
465
|
1557
|
آندھرا پردیش
|
688
|
168
|
520
|
لداخ
|
10
|
0
|
10
|
کل
|
50,000
|
12,131
|
37,869
|
***********
ش ح ۔ ا ک - م ش
U. No.6773
(Release ID: 1937450)
Visitor Counter : 167