وزارات ثقافت
اپنی نوعیت کی پہلی نمائش ’بینکنگ آن ورلڈ ہیریٹیج‘ کا آج آئی جی این سی اے، نئی دہلی میں افتتاح کیا گیا
اگر دنیا کو ترقی کرنی ہے اور انسانیت کو زندہ رہنا ہے تو ہندوستانی راستہ ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور وہ راستہ ہے ’وسودھیو کٹمبکم‘۔ میناکشی لیکھی
Posted On:
30 JUN 2023 8:09PM by PIB Delhi
اپنی نوعیت کی پہلی نمائش ’بینکنگ آن ورلڈ ہیریٹیج‘ کا افتتاح آئی جی این سی اے، نئی دہلی میں ثقافت اور امور خارجہ کی وزیرمملکت محترمہ میناکشی لیکھی نے 30 جون بروز جمعہ کو کیا۔ نمائش میں جی 20 کے رکن ممالک کے بینک نوٹ دکھائے گئے ، جس میں یونیسکو کی جانب سے درج عالمی ثقافتی ورثے کی جگہوں کو منفرد انداز میں دکھایا گیا ہے۔ یہ نمائش 9 جولائی 2023 بروز اتوار تک جاری رہے گی۔ نمائش کو اسکالر محترمہ رکمنی دہانوکر نے تیار کیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں جی 20 ممالک کے ہائی کمشنرز اور سفیروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر ثقافت اور امور خارجہ کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی نے کہا کہ اگر دنیا کو ترقی کرنی ہے اور انسانیت کو زندہ رہنا ہے تو ہندوستانی راستہ ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور وہ راستہ ہے ’وسودھیو کٹمبکم‘۔ اس نمائش کا اہتمام وسودھیو کٹمبکم کے جذبے سے کیا گیا ہے۔
وزیرموصوف نے کہا کہ یہ نمائش نوجوانوں کو، جو زیادہ تر ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر مصروف ہیں، کو کرنسی نوٹوں کے ذریعے اپنے ورثے سے جوڑنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیریٹیج سائٹس کی تصویر کشی کرنسی نوٹوں کی حقیقی قدر میں اضافہ کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 ممالک کے پاس دنیا کے 70 فیصد اعلان شدہ ثقافتی ورثہ ہے اور یہ نمائش ان ممالک کی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور اس کی حفاظت اور موجودہ نسل کو اپنے ماضی کی عظمت سے جوڑنے کی اجتماعی کوششوں کو سامنے لاتی ہے۔
جی-20 سربراہی اجلاس کی ہندوستان کی صدارت کے تحت جاری تقریبات کو یادگار بنانے کے لیے، نمائش رکن ممالک کے بینک نوٹوں پر مرکوز ہے۔ یہ ایک خاص موقع بھی ہے جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن کے 50 ویں سال کے ساتھ ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کے جشن کے ساتھ ہورہا ہے۔ تجویز کردہ تھیم، "وسودھیو کٹمبکم" یا "ایک کرہ ارض، ایک خاندان ایک مستقبل" "عالمی ثقافتی ورثہ کی شاندار کائناتی اقدار" سے بالکل میل کھاتا ہے۔
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس بھی ایک یادگاری مجموعہ شائع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ یادگاری مجموعہ دانشوروں اور نمائش میں آنے والوں کے لیے اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ مختلف تہذیبوں کے عالمی ورثے کے مقامات کے بارے میں بھی آگاہی پیدا کرے گا۔ یہ مختلف ممالک کے اسکالرز اور محققین کے درمیان خیالات کے تبادلے کا ایک موقع فراہم کرے گا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ دنیا بھر میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات کی عکاسی کرنے والے بینک نوٹوں کو اس طرح منفرد انداز میں پیش کیا گیا ہے اور اس کی یاد منائی گئی ہے۔
اس نمائش کی سرپرست محترمہ رکمنی دہانوکر نے کہا کہ یہ نمائش ہزار سالہ اور نوجوانوں کو بینک نوٹوں کے ذریعے اپنی ثقافت اور ورثے کے بارے میں آگاہ کرے گی۔ ہمارے ملک کے بینک نوٹوں میں ہندوستان کی 17 زبانیں ہیں، جو شمولیت اور تنوع میں اتحاد کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے اس تناظر میں مزید کہا کہ سب کچھ میک ان انڈیا ہے اور ہر چیز ہندوستان کا پروجیکشن ہے جس کی عکاسی اس نمائش میں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش بینک نوٹوں کے ذریعے انسانیت اور ثقافت کے تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ممبر ممالک نے کرنسیاں جاری کی ہیں جو معاشرے کو ان کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ہماری تاریخ کی عظیم یادگاروں کو پیش کرنے کا ایک مؤثر ترین طریقہ ہے۔
سکے قدیم ہندوستانی تاریخ کی تشکیل نو کا انمول ذریعہ ہیں۔ وہ ہمارے ماضی کی شاندار تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں۔ بہت سے معاملات میں، وہ ہمیں بادشاہوں کے دور حکومت، سلطنتوں کی معیشت، سلطنتوں کی وسعت اور اس عرصے کے دوران تجارت کے بارے میں بتاتے ہیں۔ وہ اس دور کے فن اور مذہب پر بھی روشنی ڈالتے ہیں جس سے وہ تعلق رکھتے ہیں۔ نمائش کی تکمیل کے لیے، آئی جی این سی اے نے اس موضوع پر ایک پینل ڈسکشن کا بھی اہتمام کیا۔
************
ش ح۔ اک ۔ م ص
(U: 6743 )
(Release ID: 1937244)
Visitor Counter : 135