وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ڈی آر ڈی او نے صنعت اور تعلیمی اداروں میں دفاعی  تحقیق و ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے ’انوسندھان چنتن شیور‘ کا اہتمام کیا


ٹیکنالوجی کے 75 ترجیحی شعبوں کی فہرست جاری کی

Posted On: 27 JUN 2023 6:02PM by PIB Delhi

دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارہ (ڈی آر ڈی او) نے  صنعت اور تعلیمی اداروں میں دفاعی تحقیق و ترقی کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے 27 جون، 2023 کو نئی دہلی میں ’انوسندھان چنتن شیور‘ کا اہتمام کیا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔

اس موقع پر  ٹیکنالوجی کے 75 ترجیحی شعبوں کی ایک فہرست  جاری کی گئی۔ ڈی آر ڈی او کے ذریعے  تیار کی گئی یہ فہرست ٹیکنالوجی کے مزید 403 زمروں میں تقسیم کی گئی ہے،  جس میں  موجودہ اور مستقبل کے  1295 ٹیکنالوجی  تیار کرنے کے کاموں کی  تفصیلات موجود ہیں۔ ڈی آر ڈی او ٹیکنالوجی فورسائٹ 2023 کی فہرست کے مطابق، ٹیکنالوجی کے ترجیحی شعبے درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

ٹیکنالوجی کا شعبہ

1

ایڈیٹو مینوفیکچرنگ

2

ایرو اسٹرکچرز

3

ایرو ڈائنامکس

4

ایرو میکینکل سسٹمز

5

کافی اونچے علاقوں میں  فوج کی مدد کے لیے زرعی ٹیکنالوجی

6

اے آئی/ایم ایل ٹیکنالوجی

7

متبادل پاور پلانٹ

8

انٹینا

9

مسلح اور جنگی گاڑیاں

10

خودکار نظام اور روبوٹکس

11

فوجیوں کے لیے طرز عمل کا تجزیہ

12

بائیو ڈیفنس

13

بائیو ری میڈئیشن

14

بائیو میڈیکل انجینرئنگ اور ٹیکنالوجیز

15

سی 4 آئی ایس آر

16

کیموفلاج ٹیکنالوجی

17

سی بی آر این ڈیفنس

18

کمیونی کیشن

19

کنٹرول سسٹم

20

کاؤنٹر سوارم ٹیکنالوجی

21

سائبر، انفارمیشن اور کمیونی کیشن سیکورٹی

22

ڈیکوائز

23

ڈیٹانکس اور میکانزم

24

ڈیزل انجن

25

ڈائرکیٹڈ انرجی

26

الیکٹرک پاور ٹیکنالوجی

27

الیکٹرو آپٹکس

28

الیکٹرانک آلات

29

الیکٹرانک وارفیئر

30

ای ایم ریل گن

31

ایمبیڈڈ سسٹمز

32

توانائی

33

ماحولیاتی تحفظ

34

ماحولیاتی تجربہ

35

فائر فائٹنگ

36

گائڈینس اور نیوی گیشن

37

گائڈیڈ آرٹیلری

38

گن ٹیکنالوجی

39

ہارڈویئر اِن لوپ سمولیشن

40

ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ

41

ہائیڈرو اسٹرکچرز

42

ہائپر سونک ٹیکنالوجیز

43

لائف سپورٹ

44

میٹریلز

45

ملٹری فوڈ ٹیکنالوجی

46

بارودی سرنگ اور بارودی سرنگوں کا پتہ لگانا

47

میزائل سسٹم

48

ملٹی بیرل راکٹ

49

گولہ بارود

50

قدرتی خطرات کا انتظام

51

غیر تباہ کن تشخیص

52

اوشین پروفائلنگ

53

پیراشوٹ ٹیکنالوجی

54

غیر فعال انسدادی اقدامات

55

پروپلزن ٹیکنالوجیز

56

حفاظتی کپڑے اور ساز و سامان

57

کوانٹم ٹیکنالوجیز

58

رڈار ٹیکنالوجیز

59

ریڈوم ٹیکنالوجیز

60

ریسپائریٹری مینجمنٹ

61

سیکر ٹیکنالوجیز

62

سنسرز/ڈٹیکٹرز

63

فوجیوں کی مدد

64

سونار ٹیکنالوجیز

65

خلائی صورتحال سے متعلق بیداری

66

خلائی ٹیکنالوجیز

67

سرویلانس اور ٹریکنگ

68

سوارم ٹیکنالوجی

69

ٹیرا ہرٹز

70

یو اے وی

71

یو جی وی

72

زیر آب دفاعی ٹیکنالوجی

73

وار گیمنگ

74

وارہیڈ/ایکسپلوزیو اور بیلسٹک پروٹیکشن

75

کچرے کا انتظام

 

 

ٹیکنالوجی کے 75 ترجیحی شعبوں کی نقاب کشائی دفاعی  پیداوار کے شعبے کو  بڑی تقویت فراہم کرے گی، جس سے دفاعی ٹیکنالوجیوں میں جدت پیدا کرنے  سے متعلق صنعت کی حوصلہ افزائی ہوگی، تاکہ ہندوستان کو  خود انحصاری کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔ اس طرح، صنعت اور تعلیمی اداروں کے ساتھ  مشغولیت کے ذریعے ملک میں فوجی ٹیکنالوجی کے ڈیزائن اور  تعمیر کو فروغ حاصل ہوگا۔

اس موقع پر تمام شعبوں، زمروں اور ٹیکنالوجی تیار کرنے کی سرگرمیوں کی فہرست پر مبنی ڈی آر ڈی او ٹیکنالوجی فورسائٹ 2023 کی بھی رونمائی کی گئی۔ اس دستاویز میں ٹیکنالوجی کے ان شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جس پر ڈی آر ڈی او کی متعدد لیباریٹریز فی الحال کام کر رہی ہیں۔  یہ  پر دستیاب www.drdo.gov.inہے۔ سرگرمیوں کی اس فہرست میں مستقبل کی ٹیکنالوجی کے ان شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جو ملک کی سیکورٹی کو مضبوط کرنے کے لیے دفاعی نظام تیار کرنے اور دفاعی تحقیق و ترقی  کے لیے درکار ہیں۔ ویب پیج مستقبل قریب میں دفاعی تحقیق و ترقی کی ضروریات کے لیے تصور کیے جانے والے  ٹیکنالوجی سے متعلق اہم کاموں کی فہرست بنائے گا۔ صنعت اور تعلیمی اداروں کو متعلقہ شعبوں میں کام کرنے والے ڈی آر ڈی او کے مختلف اداروں کی فہرست دی گئی ہے، اس طرح مختلف متعلقین کے درمیان ہموار افہام و تفہیم  کا چینل قائم ہوتا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے ’انوسندھان چنتن شیور‘ کے انعقاد کے لیے ڈی آر ڈی او کی تعریف کی اور مسلح افواج کے لیے دیسی دفاعی ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا۔

اپنے خطاب میں، سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف ڈیفنس آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت نے کہا کہ ڈی آر ڈی او، صنعت اور تعلیمی اداروں کو ٹیکنالوجی کو نچلی سطح سے آگے کی سطح تک لے جانے کے لیے ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا چاہیے جہاں اسے بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے لیا جا سکتا ہے۔

ڈائرکٹر جنرل (ٹیکنالوجی مینجمنٹ) ڈاکٹر سبرت رکشت، ڈائرکٹر آئی آئی ٹی دہلی پروفیسر رنگن بنرجی اور ایگزیکٹو وی پی ایل اینڈ ٹی جناب ارون رام چندانی نے شیور کے دوران ڈی آر ڈی او، تعلیمی اداروں اور صنعت کو دفاعی تحقیق و ترقی پر نقطہ نظر فراہم کیا۔

چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف ٹو دی چیئرمین، چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی) لیفٹیننٹ جنرل جانسن پی میتھیو، ڈی جی (ایڈمن) ایئر ہیڈ کوارٹر ایئر مارشل پی کے گھوش، وزارت دفاع کے سینئر افسران، ڈی آر ڈی او کے سائنسدان، صنعت کے رہنما اور ماہرین تعلیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈی آر ڈی او اپنی لیباریٹریز اور مراکز کے نیٹ ورک کے ساتھ دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی میں گہرائی سے مصروف ہے جس میں مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جیسے ایروناٹکس، اسلحہ سازی، الیکٹرانکس، جنگی گاڑیاں، انجینئرنگ سسٹم، آلات سازی، میزائل، جدید کمپیوٹنگ سمولیشن، خصوصی مواد، بحری نظام، لائف سائنسز، معلوماتی نظام اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کی تربیت۔ جدید ترین ہتھیاروں کے نظام اور آلات کی ترقی کے ذریعے اہم دفاعی ٹیکنالوجیز اور نظاموں میں خود انحصاری حاصل کرنا ڈی آر ڈی او کی بنیادی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔ ڈی آر ڈی او نئی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے صنعت اور تعلیمی اداروں کے تعاون کو فروغ دینے کے لیے دفاعی ماحولیاتی نظام کے مختلف متعلقین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 6554

 


(Release ID: 1935723) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Marathi