مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ہاؤسنگ پروجیکٹس

Posted On: 23 MAR 2023 7:53PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ

'زمین' اور 'کالونائزیشن' ریاستی مضامین ہیں۔مطلوبہ ڈیٹا  وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور کے ذریعہ مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔

گھر خریداروں کے مفادات کے تحفظ اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے، پارلیمنٹ نے ریئل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ، 2016 (آر ای آر اے) نافذ کیا ہے۔ آر ای آر اے کی دفعات کے تحت، متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو آر ای آر اے کے تحت رجسٹرڈ رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو رجسٹر اور ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ مزید برآں، آر ای آر اے کے تحت رجسٹریشن کے ختم ہونے یا منسوخ ہونے پر، ریگولیٹری اتھارٹی کو مناسب حکومت کے ساتھ مشاورت سے یہ اختیار دیا گیا ہے  کہ پروجیکٹ کے باقی ترقیاتی کاموں کو مجاز اتھارٹی یا الاٹیوں کی ایسوسی ایشن کے ذریعے انجام دینے کے لیے کارروائی کرے۔

مزید برآں، رکے ہوئے پروجیکٹوں کے گھر خریداروں کو راحت دینے کے لیے، حکومت نے رکے ہوئے پروجیکٹوں کی مالی اعانت کے لیے ایک خصوصی ونڈو برائے تکمیل سستی اور درمیانی آمدنی والے مکانات (ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ سرمایہ کاری فنڈ) قائم کیا ہے جو کہ خالص مالیت کے مثبت اور آر ای آر اے کے تحت رجسٹرڈ ہیں، بشمول وہ پروجیکٹ جو نان پرفارمنگ اثاثے (این پی ایز) قرار دیے گیے ہیں یا انسولوینسی  اور دیوالیہ پن کوڈ کے تحت نیشنل کمپنی لا ٹربیونل کے سامنے زیر التواء کارروائیاں ہیں۔ 17 مارچ، 2023 تک، ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ کے تحت،31,145 کروڑ روپے کی مجموعی طور پر 310 تجاویز کو منظوری دی گئی ہے اور اس سے تقریباً 1,91,367 گھر خریداروں کو فائدہ پہنچے گا اور 83,188 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو غیر مقفل کیا جائے گا۔

*************

 ( ش ح ۔ ا ک۔ رب(

U. No.6536



(Release ID: 1935563) Visitor Counter : 81


Read this release in: English