مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹرائی نے بھارت میں سب میرین کیبل لینڈنگ کے لیے لائسنسنگ ڈھانچہ اور ضوابط کے نظام کے سلسلے میں سفارشات جاری کیں
Posted On:
20 JUN 2023 4:55PM by PIB Delhi
ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا(ٹی آر اے آئی) نے آج ہندوستان میں سب میرین کیبل لینڈنگ کے لیے لائسنسنگ ڈھانچہ اور ضوابط کے نظام کے سلسلے میں اپنی سفارشات جاری کیں۔
سب میرین کیبلس موجودہ وقت کی تیز رفتار والی عالمی معیشت کی اہم ڈیجیٹل مواصلاتی ڈھانچہ ہے اور کسی بھی ملک کے مواصلاتی گرڈ کی لائف لائن ہے، جو اس کے کاروبار اور اقتصادی سرگرمیوں کو مضبوطی فراہم کرتی ہیں۔ فی الحال ان کیبلوں کا جال متعدد ممالک کے سمندری خطوں کو عبور کرتے ہوئے پوری دنیا کے لوگوں اور کاروباروں کو جوڑ رہا ہے۔
ٹی آر اے آئی کو ٹیلی کام کا محکمہ (ڈی او ٹی) کی جانب سے مورخہ 12 اگست 2022 کا ایک حوالہ جات مکتوب حاصل ہوا تھا، جس میں موجودہ یو ایل –آئی ایل ڈی/ اسٹینڈ لون آئی ایل ڈی لائسنس کے تحت ہندوستان میں سب میرین کیبل لینڈنگ کے لئے لائسنسنگ ڈھانچے اور ضوابط نظام کے سلسلے میں سفارشیں مانگی گئی تھیں۔ ڈی او ٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ حالیہ کچھ ایسے بھارتی انٹرنیشنل لانگ ڈسٹینس آپریٹرس (آئی ایل ڈی او) جن کی سب میرین کیبل نظام کسی طرح کی کوئی حصہ داری نہیں ہے، وہ ہندوستان میں اس طرح کے کیبل کی ملکیت کے حوالے سے منظوری مانگ رہے ہیں اور ایسے سب میرین کیبل کے لیے کیبل لینڈنگ اسٹیشن (سی ایل ایس) کے قیام کے لئے بھی درخواست کررہے ہیں۔ ڈی او ٹی کے ذریعہ نشان زد مسائل کے علاوہ اتھارٹی نے سب میرین کیبلوں سے متعلق کچھ دیگر مسائل کی از خود پہچان کی تھی۔ اسی طرح (i) سب میرین کیبل کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے ہندوستانی پرچم بردار جہازوں کی ضرورت (ii)ہندوستانی ساحلی خطے پر دو یا دو سے زیادہ شہروں کے درمیان گھریلو سب میرین کیبل کے التزامات کو اہل بنانا (iii)اسٹب کیبلس- آئندہ نئے کیبلوں کے لیے ساحلی سمندری علاقے کے درمیان مین ہول (بی ایم ایچ) کے ذریعہ سی ایل ایس سے پری لیڈ ’ ڈارک فائبر‘ بچھانے کا نیا تصور اور (iv) مختلف کیبل لینڈنگ اسٹیشنوں کے درمیان مقامی کنکٹویٹی کے بارے میں وضاحت۔
اسی مناسبت سے ٹرائی نے 23 دسمبر 2022 کو ہندوستان میں سب میرین کیبل لیڈنگ کے لیے لائسنسنگ ڈھانچہ اور ضوابط نظام پر ایک مشاورتی پیپر جاری کیا۔ اس کے حق اور مخالفت میں مختلف شراکت داروں سے حاصل تبصرے ٹرائی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ اس سلسلے میں 19 اپریل 2022 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایک اوپن ہاؤس ڈسکشن (او ایچ ڈی) کا انعقاد بھی کیاگیا۔ مشورے پر رد عمل، او ایچ ڈی میں ہوئے تبادلہ خیال کے تحت شراکت داروں سے حاصل تبصروں/ ان پٹ اور ان مسائل کے تجزیے کی بنیاد پر اتھارٹی نے ہندوستان میں سب میرین کیبل لینڈنگ کے لیے لائسنسنگ ڈھانچہ اور ضوابط نظام پر سفارشوں کو حتمی شکل دی ہے۔
ان سفارشات کے اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں:
نئی نسل کے سب میرین کیبل نظام کے مدنظر لائسنسنگ/ ضوابط نظام میں تبدیلی کی ضرورت
- کیبل لیڈنگ اسٹیشن (سی ایل ایس) مقامات کے دو زمروں کے لیے سفارشات –(اے) اہم سی ایل ایس اور (بی) سی ایل ایس پوائنٹ آف پرزنس (سی ایل ایس- پی او پیز) اہم سی ایل ایس کے مالک ہندوستان میں اپنے سی ایل ایس میں ایس ایم سی لینڈنگ سے متعلق تمام اجازت ناموں/ منظوریوں کی اپیل کریں گے، جبکہ سی ایل ایس- پی او پی کے مالکان کو ایسی اجازت/ منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ حالانکہ سی ایل ایس/ پی او پی کے مالکان کو ایل آئی ایم سہولت کے قیام سمیت تمام حفاظتی اور ضوابط/ لائسنس سے متعلق ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔ انہیں تمام سی ایل ایس – پی او پی لوکیشن اور ان کی ملکیت کے بارے میں لائسنسر/ ٹرائی کو بھی مطلع کرنا ہوگا۔
- آئی ایل ڈی/ آئی ایس پی زمرہ ’اے‘ (انٹرنیشنل نیٹ گیٹ وے سمیت) لائسنس یافتہ افراد کو اہم سی ایل ایس سے ان کے متعلق سی ایل ایس-پی او پی لوکیشن پر سب میرین کیبل میں ایکسز اور اپنی ملکیت یا پٹے والے ڈارک فائبر جوڑے کو توسیع کرنے کی اجازت ہوگی۔ حالانکہ سی ایل ایس-پی او پی کے مالکان کی رپورٹنگ کی ضروریات اور ایل آئی ایم سہولیات کے قیام سمیت دیگر تمام حفاظتی اور ضوابط/ لائسنس سے متعلق ذمہ داریاں ادا کرنی ہوگی۔
- iii. متعلقہ آئی ایل ڈی اور آئی ایس پی لائسنس / اختیارات کے تحت ہندوستان میں سب میرین کیبل لینڈنگ کے لیے اہم سی ایل ایس اور سی ایل ایس-پی او پی قیام کرنے کے لیے ترمیم شدہ تفصیلی رہنما ہدایات اور درخواست جاری کئے جائیں۔
ہندوستان میں سب میرین کیبل بچھانے کی ملکیت
- آئی ایل ڈی یا آئی ایس پی زمرہ ’اے‘ اختیارات (انٹرنیشنل انٹرنیٹ گیٹ وے سمیت) لائسنس یافتہ افراد جو اہم کیبل لینڈنگ اسٹیشنوں (سی ایل ایس) کے قیام کی اجازت حاصل کرنے کے لیے درخواست دیتے ہیں، انہیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ان کے پاس ہندوستانی سمندری حدود (آئی ٹی ڈبلیو) اور سی ایل ایس میں اثاثہ جات کی ملکیت اور کنٹرول ہے۔ اس طرح کا عہد یا تو سب میرین کیبل ایس ایم سی اثاثہ جات کی ملکیت کے ثبوت کے ساتھ ساتھ سی ایل ایس میں جائیداد یا اس اثر کے ایس سی ایم ملکیت/ کنسورسیم کے ساتھ ایک دستخط شدہ معاہدے کے ذریعہ حمایت ہونی چاہئے۔
سب میرین کیبل کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے ہندوستانی پرچم بردار جہاز
- ڈی او ٹی کو ہندوستانی پرچم والے مرمت کے جہازوں کے لیے حکومت سے ممکنہ حوصلہ افزائی سمیت مالیاتی قابل عمل ماڈلوں کا مطالعہ اور ان کی سفارشات کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینی چاہئے، جس میں (ٹی او ٹی، جہاز رانی، شپیارڈکی وزارت، کوچی، وشاکھاپٹنم، ممبئی، شپیارڈ، داخلی وزارت، آمدنی کا محکمہ) (ایم او ایف) سے سرکاری نمائندے اور ایس ایم سی میں حصہ داری والے اہم آئی ایل ڈی او شامل ہوں۔
- اسٹاف گیپ بندوبست کی شکل میں اِس کمیٹی کے ذریعہ ہندوستانی براعظم کے خطوں میں سرگرمی سے ایس ایم سی جہاز کی مرمت کے آپریٹروں سے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے، تاکہ انہیں ضرورت کے مطابق اپنے مرمت کے جہازوں کو ہندوستانی بندرگاہوں کی جانب لے جانے اور ری فلیگ کرنے کے لیے راضی کیا جاسکے۔
- سب میرین کیبل اور کیبل کی مرمت کے لیے ضروری آلات/ کٹ کے ذخیرے کے لیے مغربی اور مشرقی دونوں ساحلی خطوں میں کیبل ڈپو کی نشاندہی کی جانی چاہئے۔
- مذکورہ مجوزہ کمیٹی کو ان ’ کیبل ڈپو‘ کے قیام کو آسان بنانے اور حوصلہ افزائی کرنے (ایس ای زیڈ اور زمین کے مساوی صورتحال) کے طریقے اور وسائل بنانے کا کام بھی سونپا جانا چاہئے۔
- سب میرین بچھانے اور مرمت کے کام کے لیے سروے/ مرمت کے جہاز کے عملے کے ارکان جن کے پاس ہندوستان کا درست ورکنگ پرمٹ ہو، انہیں پرمٹ کی مدت کے دوران بار بار منظوری حاصل کرنے سے رعایت دی جاسکتی ہے۔
گھریلو سب میرین کیبل
- بھارتی ساحلی خطے پر دو یا دو سے زیادہ شہروں کو جوڑنے والی گھریلو سب میرین کیبل اور ایسے کیبل کے لیے سی ایل ایس قائم کرنے کی اجازت این ایل ڈی لائسنس/ اختیارات کے تحت درج ذیل شرطوں کے ساتھ دی جائے گی۔
- سب میرین کیبل کے ذریعہ گھریلو آمد ورفت کی اجازت ہوگی۔
- جہاں بھی ضرورت ہوگی، گھریلو سب میرین کیبل کو تکنیکی- تجارتی فائدے کے لیے آئی ٹی ڈبلیو یا ہندوستان کے ای ای زیڈ سے آگے جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
- دیگر این ایل ڈی لائسنس آپریٹروں کی سب میرین کیبلوں کے لیے لینڈنگ سہولیات سمیت کیبل لینڈنگ اسٹیشنوں (سی ایل ایس) پر سہولیات تک بنا کسی امتیاز کی بنیاد پر مساوی رسائی لازمی ہوگی۔
- سی ایل ایس پر ایکسز /کو-لوکیشن ٹرائی کے ذریعہ وقت وقت پر جاری کئے گئے احکامات/ ضوابط/ رہنما ہدایات کے ذریعہ حکمرانی ہوگی۔
- گھریلو اور بین الاقوامی سب میرین کیبل ایک ہی سی ایل ایس پر ختم ہوسکتے ہیں، لیکن ہر کیبل کا اپنا الگ نیٹ ورک عنصر / آلات ہوں۔
- ضروری ایل آئی ایم کی درکار آمد ورفت کی نوعیت پر مبنی ہونی چاہئے۔ این ایل ڈی یا آئی ایل ڈی ہونے کے سبب سی ایل ایس کے مالکان کو گھریلو اور بین الاقوامی آمد ورفت کے اختتام کے لیے فزیکل سپریشن بنائے رکھنے چاہئے۔
- بین الاقوامی سب میرین کیبل کو دو بھارتی شہروں کے درمیان وقف فائبر جوڑے پر گھریلو آمد ورفت کی اجازت دی جانی چاہئے۔ لائسنس یافتہ افراد کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ اِس طرح کی آمد ورفت کو ہندوستان کے باہر کسی دیگر ملک کے ذریعہ منتقلی/ روٹ نہیں کیا جاتا ہے۔
دو مختلف کیبل لینڈنگ اسٹیشنوں کے درمیان مقامی لنک
- آئی ایل ڈی اور این ایل ڈی لائسنس میں اس بات کا واضح تذکرہ ہونا چاہئے کہ مختلف سی ایل ایس کے درمیان مقامی کنکٹویٹی کی اجازت ہے۔
- آئی ایل ڈی لائسنس کو واضح طور پر صاف کرنا چاہئے کہ بھارت میں ختم نہ ہونے کے ٹرانزٹ بین ملکی آمد ورفت کو مقامی بنانے کے ساتھ ساتھ سب میرین کیبل لنک کے ذریعہ دیگر سب میرین کیبلوں میں ٹرانزٹ کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
اسٹب- کیبل (پری-لیڈ ڈارک فائبر سب میرین کیبل)
- آئی ایل ڈی/ آئی ایس پی زمرہ ’اے‘ لائسنس یافتگان کو لائسنس دینے یا لائسنسر ماقبل اجازت سے اسٹب- کیبل (پری-لیڈ ڈارک فائبرایس ایم سی)بچھانے کی اجازت دی جاسکتی ہے اور یا انہیں ان کے موجودہ سی ایل ایس میں ختم کیا جاسکتا ہے یا درج ذیل شرطوں کے ساتھ ایسے اسٹب-کیبل کے لیے نیا سی ایل ایس قائم کیا جاسکتا ہے۔
- اسٹب کیبلوں کو ای ای زیڈ کے اندر کسی بھی دوری تک بچھایا جاسکتا ہے۔
- اسٹب کیبل کی ملکیت کو استعمال کئے گئے اور مذکورہ ڈراک فائبر پیئر کا تصور سالانہ طور پر لائسنسر/ ٹرائی کو دستیاب کرانا چاہئے اور دیگر آئی ایل ڈی او کو ان ڈارک فائبر کا استعمال کرنے/ مشترک کرنے کے لئے لائسنسر سے ماقبل اجازت لینی چاہئے۔
- اسٹب کی ملکیت کو غیر جانب دارانہ بنیاد پر اور امتیاز کے بغیر اسٹب- فائبر پیئر (پیئرس) تک فراہم کرنی چاہئے۔
- اگر ضرورت ہو تو اسٹب کی ملکیت کو لائسنسر کی ماقبل اجازت سے اسٹب کی ملکیت دیگر اہل آئی ایل ڈی او/ آئی ایس پی کو منتقل کرنے کی اجازت دی جائے گی، جو ایل آئی ایم اور دیگر نافذ ضوابط کی تعمیل کے لئے جواب دہ ہوں گے۔
دیگر مسائل
- سی ایل ایس اور سب میرین کیبلوں کے آپریشن اور دیکھ بھال کی خدمات کو ’ ضروری خدمات‘ کا درجہ دیا جائے، نیز اِس اہم مواصلاتی ڈھانچے کو قومی اہمیت کے حامل اطلاعاتی مواصلات کے ڈھانچے سے متعلق حفاظتی مرکز (این سی آئی آئی پی سی) کے تحت اہم اطلاعاتی ڈھانچہ (سی آئی آئی) کے طور پر مطلع کیا جاسکتا ہے۔
- سی ایل ایس اور سب میرین آپریشن اور دیکھ بھال کے لئے ضروری اشیا اور سامان پر عائد محصول اور جی ایس ٹی میں رعایت۔
- اشیا پر عائد محصول میں چھوٹ حاصل کرنے کے لیے کیبل شپ کی مرمت کے جہازوں کے ذریعہ بانڈ کی ضرورت ختم کی جاسکتی ہے۔
- ایس ایم سی اور سی ایل ایس کے لیے درکار ماحولیات سے متعلق تجزیہ (ای آئی اے) اور ساحلی خطہ زون سے متعلق منظوری سرل سنچار پورٹل کے حصے کے طور پر آن لائن بھی دی جاسکتی ہیں۔
- جہاز پر ڈی او ٹی افسران کی لازمی موجودگی کی جگہ پر ڈی او ٹی، ایم او ڈی کے ساتھ اِس بات پر عمل کیا جاسکتا ہے کہ ایم او ڈی اور ہندوستانی نمائندے / ذمہ دار لائسنس سے متعلق افسران کی نگرانی میں سروے ڈاٹا اکٹھا کیا جائے، جو مناسب حفاظتی تدابیر کو یقینی بنائیں گے۔
- سب میرین کیبل اور سی ایل ایس اہم اثاثہ ہیں، اس وجہ سے ہندوستان میں کیبل لینڈنگ اسٹیشن اور سب میرین کیبل کی حوصلہ افزائی، حفاظت اور ترجیح دینے کے لیے ہندوستانی ٹیلی مواصلات بل، 2022 میں ایک دفعہ جوڑا جانا چاہئے۔
یہ سفارشات ٹرائی کی ویب سائٹ www.trai.gov.in پر دستیاب ہیں۔
کسی بھی وضاحت/ معلومات کے لئے مشیر جناب سنجیو کمار شرما، م(براڈ بینڈ اور پالیسی تجزیہ)، ٹرائی سے ٹیلی فون نمبر +91-11-23236119 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
**********
(ش ح ۔ ع ح۔ ع ر)
U-6497
(Release ID: 1935332)
Visitor Counter : 112