بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اپریل 2022 سے فروری 2023 تک توانائی کی کھپت میں 10.4 فیصد اضافہ: بجلی اورنئی اور قابل تجدید توانائی کےمرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ


اس سال اپریل-مئی میں سب سے زیادہ مانگ کے موسم کے دوران پیداواری صلاحیت کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں - بجلی اورنئی اور قابل تجدید توانائی کےمرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

Posted On: 23 MAR 2023 3:41PM by PIB Delhi

بجلی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں بتایا کہ فروری، 2023 اور فروری، 2022 کے مہینے اور اپریل، 2022 سے فروری، 2023 اور اپریل، 2021 سے فروری، 2022 کی مدت کے لیے توانائی کی ضرورت اور فراہم کردہ توانائی کا موازنہ ضمیمہ-I میں دیا گیا ہے۔

فروری، 2023 میں توانائی کی فراہمی/ کھپت میں فروری، 2022 کے مقابلے میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اپریل، 2022 سے فروری، 2023 کی مدت کے لیے توانائی کی فراہمی/ کھپت میں اپریل، 2021 سے فروری 2022 کی مدت کے مقابلے میں 10.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مارچ، 2023 کے مہینے میں سب سے زیادہ مانگ 212 گیگا واٹ کے طور پر پیش کی گئی ہے جبکہ مارچ، 2023 کے مہینے میں اب تک صرف 209 گیگاواٹ کی اطلاع دی گئی ہے۔ اپریل، 2023 اور مئی، 2023 کے مہینے کو زیادہ مانگ کی مدت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ موجودہ سال 2023-24 کے دوران، موسم گرما کی مدت کے دوران سب سے زیادہ طلب تقریباً 229 گیگاواٹ رہنے کی توقع ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

     پیداواری صلاحیت کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پلانٹس کی دیکھ بھال کا کام زیادہ مانگ کی مدت سے پہلے مکمل کر لیں۔ زیادہ مانگ کی مدت  (یعنی اپریل اور مئی، 2023)کے دوران کوئی منصوبہ بند دیکھ بھال نہیں کی جائے گی۔

کوئلہ اور ریلوے کی وزارتوں کے ساتھ مستقل بنیادوں پر نگرانی اور تال میل، کوئلے کی پیداوار میں اضافہ اور ممکنہ حد تک ترسیل کے لیے۔

تمام بجلی پیدا کرنےوالےا داروں کو ملاوٹ کے مقاصد کے لیے مطلوبہ کوئلہ بروقت درآمد کرنے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ پلانٹ میں کوئلے کا مناسب ذخیرہ برقرار رہے۔

گھریلو کوئلہ کمپنیوں (سی آئی ایل  اور ایس سی سی ایل) سے کوئلے کی سپلائی کو پورا کرنے کے لیے تمام سرکار کے زیر نگرانی کول بلاکس سے کوئلے کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

بجلی کی زیادہ مانگ کے مہینوں کے دوران گیل سے گیس پر مبنی اسٹیشن چلانے کے لیے گیس کے اضافی انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

درآمدی کوئلے پر مبنی (آئی سی بی) پلانٹوں کو کوئلے کو ذخیرہ کرنے اور زیادہ مانگ کی مدت کے دوران بجلی پیدا کرنے کے لیے قانونی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

سال 2021-22 اور موجودہ سال 2022-23 (فروری 2023 تک) کے لیے ریاست کے لحاظ سے بجلی کی فراہمی کی پوزیشن ضمیمہ II میں دی گئی ہے۔ توانائی کی ضرورت اور فراہم کردہ توانائی کے درمیان معمولی فرق عام طور پر تقسیم کے نیٹ ورک میں رکاوٹوں، مالی رکاوٹوں، تجارتی وجوہات وغیرہ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

ضمیمہ-I

فروری، 2023 اور فروری، 2022 کے مہینے اور اپریل، 2022 سے فروری، 2023 اور اپریل، 2021 سے فروری، 2022 کی مدت کے لیے توانائی کی ضرورت اور فراہم کردہ توانائی کا موازنہ۔

(ایم یو خالص میں اعداد و شمار)

 

فروری 2023

فروری 2022

فیصد تبدیلی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

117,209

116,697

108,362

108,032

8.2

8.0

 

 

 

 

 

 

اپریل 2022-فروری 2023

اپریل 2021-فروری 2022

فیصد تبدیلی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

1,382,920

1,375,571

1,250,625

1,245,546

10.6

10.4

 

 

ضمیمہ ۔ II

سال 2021-22 اور موجودہ سال 2022-23 (فروری 2023 تک) کے لیے ریاستی بجلی کی فراہمی کی پوزیشن

 

 

ریاست/ نظام/ علاقہ

اپریل 2022۔فروری 2023

اپریل 2021-مارچ 2022

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

سپلائی نہ کی جانے والی توانائی

توانائی کی ضرورت

فراہم کردہ توانائی

سپلائی نہ کی جانے والی توانائی

(ایم یو)

(ایم یو)

(ایم یو)

فیصد

(ایم یو)

(ایم یو)

(ایم یو)

فیصد

چندی گڑھ

1,687

1,687

0

0.0

1,606

1,606

0

0.0

دہلی

33,012

33,002

10

0.0

31,128

31,122

6

0.0

ہریانہ

57,564

57,061

503

0.9

55,499

55,209

290

0.5

ہماچل پردیش

11,601

11,497

104

0.9

12,115

12,088

27

0.2

جموں و کشمیر اور لداخ کے  مرکز کے زیر ا نتظام علاقے

17,914

17,604

309

1.7

19,957

18,434

1,524

7.6

پنجاب

65,282

64,996

286

0.4

62,846

62,411

436

0.7

راجستھان

94,270

92,557

1,712

1.8

89,814

89,310

504

0.6

اتر پردیش

1,34,645

1,33,449

1,196

0.9

1,29,448

1,28,310

1,138

0.9

اتراکھنڈ

14,496

14,247

249

1.7

15,521

15,426

94

0.6

شمالی علاقہ

4,31,544

4,27,175

4,369

1.0

4,17,934

4,13,915

4,019

1.0

چھتیس گڑھ

35,450

35,381

69

0.2

31,908

31,872

35

0.1

گجرات

1,26,657

1,26,613

44

0.0

1,23,953

1,23,666

287

0.2

مدھیہ پردیش

84,434

84,105

329

0.4

86,501

86,455

46

0.1

مہاراشٹر

1,69,433

1,69,322

111

0.1

1,72,823

1,72,809

14

0.0

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

9,169

9,169

0

0.0

9,433

9,433

0

0.0

گوا

4,279

4,279

0

0.0

4,448

4,448

0

0.0

مغربی علاقہ

4,33,746

4,33,192

553

0.1

4,29,065

4,28,683

383

0.1

آندھرا پردیش

65,604

65,194

410

0.6

68,413

68,219

194

0.3

تلنگانہ

68,609

68,576

34

0.0

70,539

70,523

16

0.0

کرناٹک

67,159

67,133

26

0.0

72,437

72,417

20

0.0

کیرالہ

25,028

25,007

21

0.1

26,579

26,570

9

0.0

تمل ناڈو

1,03,794

1,03,718

77

0.1

1,09,816

1,09,798

18

0.0

پڈوچیری

2,806

2,805

1

0.0

2,894

2,893

1

0.0

لکشدیپ #

58

58

0

0.0

56

56

0

0.0

جنوبی علاقہ

3,33,043

3,32,476

567

0.2

3,50,678

3,50,421

258

0.1

بہار

36,635

35,873

762

2.1

36,216

35,761

455

1.3

ڈی وی سی

23,858

23,850

8

0.0

23,741

23,736

4

0.0

جھارکھنڈ

12,006

11,099

907

7.6

11,148

10,590

558

5.0

اوڈیشہ

39,074

39,028

46

0.1

38,339

38,332

7

0.0

مغربی بنگال

55,133

55,066

67

0.1

54,001

53,945

57

0.1

سکم

539

539

0

0.0

610

609

0

0.0

انڈمان- نکوبارجزائر

318

318

0

0.0

335

327

8

2.3

مشرقی علاقہ

1,67,298

1,65,508

1,789

1.1

1,64,054

1,62,973

1,081

0.7

اروناچل پردیش

823

803

20

2.4

875

874

1

0.1

آسام

10,619

10,612

7

0.1

10,844

10,825

19

0.2

منی پور

926

925

1

0.1

1,019

1,018

1

0.1

میگھالیہ

2,050

2,050

0

0.0

2,256

2,243

13

0.6

میزورم

592

592

0

0.0

656

644

12

1.8

ناگالینڈ

844

802

41

4.9

852

851

1

0.1

تریپورہ*

1,428

1,428

0

0.0

1,578

1,578

0

0.0

شمال مشرقی خطہ

17,289

17,220

70

0.4

18,079

18,033

47

0.3

کل ہند

13,82,920

13,75,571

7,349

0.5

13,79,812

13,74,024

5,787

0.4

# لکشدیپ اور انڈمان اور نکوبار جزائرالگ قسم کے نظام ہیں، ان میں بجلی کی فراہمی کی پوزیشن شامل نہیں کی گئی ہے۔

علاقائی ضروریات اور فراہمی

* بنگلہ دیش کو سپلائی شامل نہیں۔

نوٹ: پاور سپلائی پوزیشن کی رپورٹ ریاستی  سہولیات/بجلی کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔

شعبه جات.ایم یو کے اعداد و شمار کو قریب ترین یونٹ کی جگہ پر مرتب کیا گیا ہے۔

*******

ش ح ۔ س ب ۔ ف ر

U. No.6501



(Release ID: 1935331) Visitor Counter : 110


Read this release in: English