خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے چائلڈ ہیلپ لائن 1098 کو ای آر ایس ایس- 112 کے ساتھ انضمام کے حکومت کے فیصلے کے بارے میں کچھ سوشل میڈیا پوسٹس کی تردید کرتے ہوئے انہیں افسوسناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حقائق پر مبنی نہیں ہیں


چائلڈ لائن سروس ہمیشہ سے ہی بحران زدہ اور غیر محفوظ  حالات میں بچوں کے لیے ہمیشہ  حکومت کی حمایت یافتہ سروس رہی ہے

سی آئی ایف چائلڈ ہیلپ لائن کی منتقلی کے لیے پوری طرح تیار ہے

چائلڈ ہیلپ لائن کوایمرجنسی سپورٹ سسٹم (ای آر ایس ایس) - 112 کے ساتھ مربوط کیا جائے گا اور تمام ایمرجنسی کال کو فوری  ردعمل کے لیے ای آر ایس ایس- 112 پرمنتقل کیا جائے گا

ای آر ایس ایس-112 کے ساتھ تکنیکی انضمام  سے معلومات کے بغیر کسی رکاوٹ  ترسیل کی توقع ہے جو غیر محفوظ حالات  سے بچوں کی واپسی اور بحالی میں  معاونت کرے گی

Posted On: 23 JUN 2023 9:53PM by PIB Delhi

خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے چائلڈ ہیلپ لائن 1098 کو ای آر ایس ایس- 112 کے ساتھ انضمام کے حکومت کے فیصلے کے بارے میں کچھ سوشل میڈیا پوسٹس کی تردید کرتے ہوئے انہیں افسوسناک قرار دیا ہےاور کہا ہے کہ یہ حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔

اس سلسلے میں، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے واضح کیا ہے کہ چائلڈ لائن سروس ہمیشہ سے ہی بحران کے شکار اور غیر محفوظ حالات میں بچوں کے لیے حکومت کی حمایت یافتہ سروس رہی ہے۔ شروع سے ہی، حکومت نے بچوں کو ترجیح دی ہے اور اپنے معاون غیر سرکاری اداروں (این جی او) کےتوسط سے  چائلڈ لائن کے ذ ریعہ چلائے جانے کےلیےخاص این جی او 'سی آئی ایف' یا' چائلڈ لائن انڈیا فاؤنڈیشن' کو مکمل مالی امداد فراہم کی ہے۔

چائلڈ لائن سروسز کو جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 میں سیکشن 2(25) کے تحت چوبیس گھنٹے کی ایمرجنسی آؤٹ ریچ سروس کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو انہیں ہنگامی یا طویل مدتی نگہداشت اور بحالی کی خدمت سے جوڑتی ہے۔ حکومت اسے کسی بھی ایجنسی یا این جی او کے ذریعے چلا سکتی ہے۔

بچوں کے تحفظ کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے اوربحران کے شکار بچوں کے تئیں انتظامیہ کے ردعمل کو بہتر بنانے کے مقصد سے، وزارت نے 'مشن واتسلیہ اسکیم' کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں جس کے مطابق چائلڈ ہیلپ لائن کو ریاستی اور ضلعی عہدیداروں کے ساتھ مل کر چلایا جائے گا اور ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم -112 (ای آر ایس ایس-112) اور وزارت داخلہ (ایم اے ایچ) کی ہیلپ لائن کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔

سی آئی ایف چائلڈ ہیلپ لائن کی منتقلی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ سی آئی ایف کی مشاورت سے دو ماہ کے نوٹس کی مدت طے کی گئی ہے۔ چائلڈ لائن 1098 کے آپریشن کو متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سونپنے کے لیے مرحلہ وار طریقے سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس بھی جاری کیے گئے ہیں۔

سی آئی ایف کے موجودہ نظام میں، کال کی فہرست کو ہاتھ سے لکھا جاتا ہے اور پولیس، فائر بریگیڈ، ایمبولینس سروسز جیسی  دیگر خدمات کے ساتھ باہمی تعاون کا فقدان ہے جس کی وجہ سے پریشانی کے حالات میں قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے۔ تاہم نئے نظام کے مطابق، چائلڈ ہیلپ لائن کوای آر ایس ایس-112 کے ساتھ مربوط کیا جائے گا اور تمام ایمرجنسی کال فوری ردعمل کے لیے ای آر ایس ایس- 112 منتقل کی جائیں گی۔ چائلڈ ہیلپ لائن ملک کے تمام اضلاع کا احاطہ کرتی ہے جبکہ سی آئی ایف ملک کے صرف 568 اضلاع کا احاطہ کر سکتی ہے۔

ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے تعاون سے چلائے جانے والے چائلڈ ہیلپ لائن سسٹم کا 2021 میں ترمیم شدہ جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ 2015 کے تحت سروس ڈیلیوری ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر مثبت اثر پڑے گا۔ ای آر ایس ایس -112 کے ساتھ تکنیکی انضمام  سے معلومات کے بغیر کسی رکاوٹ کےمنتقلی  متوقع ہے، جو ضلع، ریاست اور پوری ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مؤثر طریقے سےغیر محفوظ حالات میں بچوں کی وطن واپسی اور بحالی میں مدد کرے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

6459



(Release ID: 1935071) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Hindi