بجلی کی وزارت

حکومت حیاتیاتی کچرے کو ایک ساتھ نذر آتش کرنے کی پالیسی کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ این سی آر میں آلودگی کو کم کرنے اور کسانوں کے لیے بہتر کمائی کے مقصد سے بایوماس  پیلٹس کا استعمال: جناب کرشن پال گرجر، مرکزی وزیر مملکت برائے بجلی


حکومت نے بائیو ماس پیلٹس کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بائیو ماس ‘‘3پی۔ پیلٹ بجلی کے لئے، خوشحالی کے لئے’’ پر قومی کانفرنس کا انعقاد کیا

بجلی کی وزارت ریاستی جینکوس اور آئی پی پیز کے ذریعے بایوماس پیلٹس کے تیز رفتار استعمال کے لیے ریاستوں کے ساتھ بات کرے گی

Posted On: 24 MAR 2023 6:51PM by PIB Delhi

بجلی کی وزارت نے تھرمل پاور پلانٹس(سامرتھ) اور نیشنل پاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(این پی ٹی آئی)  میں بایوماس کے استعمال کے قومی مشن کے زیراہتمام آج نئی دہلی میں بائیو ماس ‘‘3پی۔ پیلٹ بجلی کے لئے، خوشحالی کے لئے’’  پر ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس کا مقصد ہندوستان میں تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس پیلٹس کی مشترکہ طور پر جلائے جانے کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بایوماس سپلائی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے میدان میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنے علم اور تجربے کا اشتراک کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔

جناب کرشن پال گرجر، عزت مآب وزیر مملکت برائے بجلی اور بھاری صنعت نے جناب ۔ الوک کمار سکریٹری (بجلی)، جناب گھنشیام پرساد چیئرمین  جناب ایم ایم سی ای اے کٹی، چیئرمین جناب سی اے کیو ایم گرودیپ سنگھ سی ایم ڈی این ٹی پی سی، شری سدیپ ناگ (مشن ڈائریکٹر سمرتھ) اور سینئر سرکاری افسران کے ساتھ کانفرنس کا افتتاح کیا ۔

DSC06869

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گرجر نے کہا کہ یہ کانفرنس تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کے لیے ایک بہترین پہل تھی اور اس سے کسانوں سے لے کر، پیلٹ مینوفیکچررز سے لے کر تھرمل پاور پلانٹس تک سبھی کو فائدہ پہنچے گا اور خاص طور پر این سی آر کے علاقے میں سردیوں کے موسم میں  پرالی جلائے جانے کی وجہ سے پیدا  ہونے والی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  حیاتیاتی کچرے کو ایک ساتھ نذر آتش کرنے  کی  پالیسی بجلی کے شعبے سے آلودگی پھیلانے والے مواد کے اخراج کو کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ وزیر مملکت برائے بجلی نے کہا ‘‘ہندوستان نے 2030 کی آخری تاریخ سے 9 سال پہلے ہی 21، سی او پی کے غیر فوسل پر مبنی  بجلی کی پیداواری صلاحیت کے اہداف کو حاصل کر لیا ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم نے 26، سی او پی  میں 2070 تک ہندوستان کے کاربن اخراج کو خالص صفر تک کم کرنے کا عہد کیا ہے۔ بھارت گرین انرجی کو فروغ دینے کے لیے بہت سے اقدامات کر رہا ہے،” ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت حیاتیاتی کچرے سے تیار ہونے والی   پیلٹ کی مینوفیکچرنگ کےشعبے کو فروغ دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔  جناب  گرجر نے مزید کہا کہ اب تک تقریباً 1 لاکھ میٹرک ٹن بایوماس 41 تھرمل پاور سٹیشنوں سے زیادہ کے ذریعے نذر آتش  کیا جا چکا ہے، جس میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔

DSC06903

بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب آلوک کمار نے تھرمل پاور پلانٹس(سامرتھ)  میں بایوماس کے استعمال کے قومی مشن کے ذریعہ کئے گئے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے والے ایندھنوں کی ترقی ایک مضبوطی کے ساتھ قائم  سپلائی چین کی ایک طویل تاریخ ہے ۔ انہوں نے ریاستی نگرانی کرنے والے اداروں،ریاستی  بجلی کی پیداوار کرنے والی  کمپنیوں اور آئی پی پیز پر زور دیا کہ وہ بایوماس پیلیٹس کے استعمال کو فروغ دیں اور کہا کہ متعدد فوائد کے باوجود، ان اداروں کی طرف سے بایوماس پیلیٹس کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دینے کے سلسلے میں ایک  جمود اور بے عملی  کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ جناب آلوک کمار نے مزید کہا کہ وزارت جلد ہی اس سلسلے میں ریاستی ریگولیٹری اداروں کو خط لکھے گی۔ پاور سکریٹری نے پیلٹ سپلائی کرنے والے / مینوفیکچررز اور تھرمل پاور سٹیشنوں کے درمیان موثر سپلائی- ڈیمانڈ روابط کے لیے ایک پل کے طور پر ایک درمیانی ایجنسی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا،جن کے یہاں  بایوماس  پیلٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔

کانفرنس میں وزارتوں، ریگولیٹری اداروں، مالیاتی اداروں، تھرمل پاور پلانٹس، پیلٹ مینوفیکچررز، کاروباری افراد، آئی آئی ٹیز، او ای ایمس ، زرعی یونیورسٹیوں،سی بی بی اوز، ایف پی اوز ، کسان تنظیموں وغیرہ سے تقریباً 300 افراد نے شرکت کی۔

 حیاتیاتی کچرے اور زرعی  باقیات کو چھروں میں تبدیل کرنے اور تھرمل پاور پلانٹس میں ان کے ایک ساتھ نذر آتش کئے جانے  سے امید کی جاتی ہے کہ نہ صرف ماحول کو پر الی  جلانے کے مضر اثرات سے بچایا جائے گا بلکہ بجلی کی پیداوار میں درآمدی کوئلے پر ملک کے انحصار کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی اور بجلی کی پیداوار، کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کی کمائی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔

*************

ش ح۔  س ب ۔ رض

U. No.6061



(Release ID: 1931610) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi