جل شکتی وزارت

جل جیون مشن کے تحت پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کو یقینی بنایاگیاہے


ملک بھرمیں پانی کی جانچ سے متعلق 2078لیبوریٹریاں کام کررہی ہیں

بنیادی سطح پرپانی کے معیارکی جانچ کی غرض سے 20لاکھ سے زیادہ خواتین کو تربیت فراہم کی گئی ہے

سال 23-2022میں 55.6لاکھ سے زیادہ نمونوں کی لیب میں جانچ کی گئی جبکہ 91لاکھ نمونوں کی فیلڈجانچ کی گئی

Posted On: 23 MAR 2023 6:15PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیرمملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھامیں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔

پانی چونکہ ایک ریاستی معاملہ ہے ، اس لئے پینے کے پانی کی سپلائی سے متعلق اسکیموں کی منصوبہ بندی ، انھیں منظوری دیاجانا اور ان کا نفاذ ریاستی /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں کی ذمہ داری ہے ۔ متعلقہ ریاستی سرکار /مرکز کے زیرانتظام علاقے کی انتظامیہ کی پانی کی سپلائی /پانی کی صفائی / عوامی  صحت اور حفظان صحت سے متعلق محکمے اوربااثرصنعتی تنظیم ، پانی کی سپلائی کا بندوبست کرنے اور اپنی اپنی متعلقہ ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں سپلائی کئے جانے والے پانی کے معیارکو یقینی بنانے سے متعلق بندوبست کرنے کی ذمہ دارہیں ۔  

حکومت ہند ،ریاستوں کے ساتھ  ساجھیداری میں  اگست، 2019 سے جل جیون مشن (جے جے ایم ) - ہر گھر جل اسکیم  کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ  سال 2024تک ہردیہی کنبے کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے مطابق اور باقاعدہ  طورپراور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے  صاف پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔

جے جے ایم کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10 فیصد اہمیت دی جاتی ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل والے دیہاتوں کے لیے محفوظ پانی کے ذرائع جیسے سطحی پانی کے ذرائع یا متبادل محفوظ زیرزمین  پانی کے ذرائع پر مبنی  بڑی مقدارمیں پانی کی سپلائی  کے متبادل کے طورپر پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کریں۔

چونکہ، محفوظ پانی کے ایک  ذریعہ پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منصوبہ بندی، عمل آوری اور شروع کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، اس لئے ، خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طور پر آرسینک  یعنی سنکھیا آمیزپانی اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں  پانی کو صاف بنانے سے متعلق برادری کے پلانٹس (سی ڈبلیو پی پیز) لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اوراس کے ساتھ ہی ہر گھر کو پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 8-10 لیٹر فی کس یومیہ (آئی پی ای ڈی) کی شرح سے پینے کا پانی فراہم کیاجائے ۔

جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے،معیارات سے متعلق بھارتی ادارے - بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے آئی ایس :10500 معیار کو اپنایا جاتا ہے، اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً پانی کے معیار کی جانچ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، یعنی سال میں ایک بار کیمیکل اور فزیکل پیرامیٹرز کے لیے، اور سال میں دو بار جراثیمی پیرامیٹرز کے لیے اور جہاں ضروری ہو، تدارک کی کارروائی کریں، تاکہ  اس بات کو  یقینی بنایا جا سکے کہ  گھروں کو سپلائی کیاجانے والا پانی  مجوزہ یامقررہ  معیار کا ہو۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور نگرانی کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم - واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم یعنی پانی کے معیارکے بندوبست سے متعلق اطلاعاتی نظام (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس ) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے بارے میں  ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ پیش کی گئی  رپورٹ  مطابق ،  23-2022کے دوران، پانی کی جانچ کی لیبارٹریوں میں 55.62 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی اور 91.12 لاکھ پانی کے نمونوں کی فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے جانچ کی گئی ہے۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ کردہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاست وار تفصیلات درج ذیل  جے جے ایم ڈیش بورڈ پر عام لوگوں کے لئے دستیاب ہیں اور اس پر بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے: https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/Main/report

جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، آج تک، مختلف سطحوں پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,078 لیبارٹریزکام کررہی ہیں۔ ملک میں ریاست، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح پر۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو معمولی شرح پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھول دیا ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر ایف ٹی کیز/ بیکٹیریاولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے، پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے، 5 افراد کو جن خواتین کو  ترجیحی طور پر شامل کیاجائے ،  شناخت اور تربیت   فراہم کریں اور پانی کی جانچ کی لیبارٹریوں کے بارے میں ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل  پر اس کی اطلاع دیں۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اطلاع ہے، تقریباً 20.02 لاکھ خواتین کو تربیت فراہم کی جاچکی  ہے۔

مختلف النوع متعلقہ فریقوں  کے ساتھ مشاورت کے بعد، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے عہدیداروں اور مقامی گاؤں کی سطح کے عہدیداروں کی رہنمائی کی غرض سے ، پانی کے معیار کی جانچ اور رپورٹنگ، پینے کے پانی کے ذرائع کی نگرانی، سینیٹری سروے، سیٹ اپ کو وسعت دینے کے لیے ‘پینے کے پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کا فریم ورک’ جاری کیا گیا ہے۔ پینے کے پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کے فریم ورک کے مطابق، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہر مہینے میں کم از کم ایک بار، گاؤں کی سطح پر، پینے کے پانی کے تمام ذرائع کے لیے فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کیز) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے، پینے کے پانی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے 2 اکتوبر 2022 سے 31 مارچ 2023 تک ‘‘سووچھ جل سے سرکشا’’ مہم  کاآغاز کیا ہے۔اس  مہم کے تحت، گاؤں کی سطح پر کیمیکل اور بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے ایف ٹی کیز کا استعمال کرتے ہوئے لیب میں پانی کے معیار کی جانچ کی جائے گی۔ آج تک، 6 لاکھ دیہاتوں میں سے 5 لاکھ دیہاتوں میں کیمیکل پیرامیٹرز اور 3.96 لاکھ دیہاتوں میں بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی جاچکی ہے۔

 

***********

(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

U -5975



(Release ID: 1930939) Visitor Counter : 88


Read this release in: English