ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 مرکز کے زیر انتظام علاقہ لکشدیپ میں اگاتی جزیرے پر ’مشن لائف ‘ کو فروغ دینے کی پہل  کے طور پر گندگی کو کم کرنے کی درجہ بندی (کم کرنا، دوبارہ استعمال کرنا، دوبارہ  قابل استعمال بنانا، بازیافت کرنا، اور ٹھکانے لگانا) نے حساس ماحولیاتی نظام کی اقدار کے تحفظ پر زور دیا

Posted On: 01 JUN 2023 8:36PM by PIB Delhi

حکومت ہند  کی ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم اوای ایف اینڈ سی سی) نے 2023 کے عالمی یوم ماحولیات کو منانے کے لیے ’مشن لائف‘ پر زور دیا ہے۔’ لائف   کا تصور، جو عزت مآب ہندوستان کے وزیر اعظم نے متعارف کرایا تھا، اس کا مقصد لوگوں کو اپنے طرز زندگی میں تبدیلیاں لانے کی ترغیب دے کر پائیدار زندگی کو فروغ دینا ہے اور ماحول کی حفاظت اور تحفظ کے لیے وسائل کے ذمہ دارانہ اور شعوری استعمال پر زور دیا گیا ہے۔

پورے ہندوستان میں لائف ‘کے لیے وسیع پیمانے پر بیداری اور آگاہی  پیدا کرنے کے لیے، مشن لائف پر ایک ماہ طویل بڑے پیمانے پر عوام کو متحرک کرنے  کی مہم جاری ہے۔ "پوری حکومت" اور "پورا سماج" کے نقطہ نظر کے بعد، وزارت نے مشن لائف ‘کے پیغام کو پھیلانے کے لیے مرکزی وزارتوں/ محکموں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں/ انتظامیہ، اداروں، اور نجی تنظیموں کو متحرک کیا ہے۔ اس جاری بڑے پیمانے پرعوام کو  متحرک کرنےکی  مہم کا مقصد 5 جون 2023 کو عالمی یوم ماحولیات کی تقریبات کو منانے تک   پورے ہندوستان میں لائف‘کے بارے میں آگاہی  اور بیداری کو بڑھانا ہے۔

  1. قومی مرکز برائے پائیدار ساحلی انتظام

مشن لائف ، طرز زندگی برائے ماحولیات  کے اصولوں کو فروغ دینے کی ایک جاری کوشش میں، این سی ایس سی ایم اسکوبا غوطہ خوروں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے لکش دیپ کے آباد جزیروں میں سے ایک، اگاتی جزیرے کے مرجان کی چٹانوں پر سمندری فرش کی صفائی اور بیداری مہم چلائی۔ ہندوستان کے جنوب مغربی ساحل پر بحیرہ عرب میں واقع یہ جزیرہ متنوع اور متحرک مرجان کی چٹان کے ماحولیاتی نظام کا گھر ہے۔ لکشدیپ بہت زیادہ ماحولیاتی اور اقتصادی اہمیت کا حامل ہے اور اس کی بھرپور سمندری زندگی کی وجہ سے اسے حیاتیاتی تنوع کا ہاٹ سپاٹ سمجھا جاتا ہے۔ جزائر کی مرجان کی چٹانیں بہت سے جانداروں کی مدد کرتی ہیں، جن میں مچھلی، پلپلے جسم  اور سخت خول والے جانور اور  دیگر غیر فقاری جانور شامل ہیں، جو دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ان چٹانوں کی قدیم خوبصورتی، ان کے رنگین مرجانوں اور متنوع سمندری زندگی کے ساتھ، انہیں اسنورکلنگ، اسکوبا ڈائیونگ اور پانی پر مبنی دیگر تفریحی سرگرمیوں کے لیے مقبول مقامات بناتی ہے۔ مرجان کی چٹانوں سے وابستہ سیاحت مقامی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ ان کی ماحولیاتی، اقتصادی اور ثقافتی اہمیت کے پیش نظر، لکشدیپ کے مرجان کی چٹانوں کی حفاظت اور تحفظ بہت ضروری ہے۔ پائیدار انتظامی طرز عمل، کمیونٹی کی شمولیت، اور آگاہی کی مہمات طویل مدتی صحت اور ان انمول ماحولیاتی نظام کی بقا کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ تاہم، لکشدیپ جزیرے کو حالیہ برسوں میں کئی ماحولیاتی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں سمندری گندگی بھی شامل ہے۔

سمندری فرش کی صفائی کی مہم میں، این سی ایس سی ایم نے اگاتی جزیرے کے مرجان کی چٹانوں پر سمندری فرش کی صفائی اور حساسیت کا پروگرام کرنے کے لیے اماٹھی  اسکوبا  کے ساتھ شراکت کی۔ غوطہ خوروں نے تقریباً 5 کلوگرام سمندری غلاظت برآمد کی، جس میں عام بوتلیں، لاوارث، کھوئی ہوئی، یا دوسری صورت میں فشنگ گیئر (اے ایل ڈی ایف جی)، رسیاں، پیکنگ کا سامان، اور کھانے کے ریپرز شامل ہیں۔ اس عوامی بیداری مہم کا مقصد اجتماعی کارروائی اور بڑے پیمانے پر کمیونٹی کی شرکت (جن بھاگیداری) کے ذریعے سمندروں کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔ تقریب کے شرکاء نے ماحول کے تحفظ کے لیے ’لائف کے عہد میں حصہ لیا۔ تقریب  کے ایک حصے کے طور پر، علاقائی اور قومی سامعین کے لیے مشن لائف کو بیان کرنے کے لیے ساحل سمندر اور پانی کے اندر پلے کارڈز اور ’لائف‘ ماسکوٹس آویزاں کیے گئے۔

 

 

این سی ایس سی ایم نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لکشدیپ میں اگاتی جزیرے پر مشن لائف کو فروغ دینے کی ایک اور کوشش شروع کی ہے۔ ماحولیات کے لیے طرز زندگی کے ایک حصے کے طور پر، این سی ایس سی ایم کے سائنسدانوں نے اگاتی جزیرے پر عوامی رابطہ کاری اور ساحل سمندر کی صفائی کی مہم شروع کی۔ یہ لکشدیپ جزیرہ نما میں آباد جزیروں میں سے ایک ہے، اور یہ ثقافتی، آبادیاتی، ماحولیاتی اور اقتصادی اہمیت رکھتا ہے۔ اگاتی جزیرہ اپنی قدرتی خوبصورتی، سفید ریتیلے ساحلوں اور متحرک سمندری زندگی کی وجہ سے لکشدیپ کا ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔ یہ جزیرہ ا سنورکلنگ، اسکوبا ڈائیونگ، اور کشتی کی سیر جیسی سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ ماہی گیری اس جزیرے اور لکشدیپ جزیرہ نما میں ایک اہم اقتصادی سرگرمی ہے۔ جزیرے کے باشندوں کی ماہی گیری کی ایک دیرینہ روایت ہے، اور یہ ان کی روزی روٹی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تاہم، لکشدیپ جزیرے کو حالیہ برسوں میں کئی ماحولیاتی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں سمندری آلودگی بھی شامل ہے۔ سمندر کی سطح میں اضافہ، مرجان بلیچنگ، حیاتیاتی تنوع میں کمی، اور انتہائی موسمی واقعات جزائر میں موسمیاتی تبدیلی سے وابستہ کچھ مخصوص ماحولیاتی چیلنجز ہیں۔

این سی ایس سی ایم کے عملے کے ساتھ، عام لوگ، بشمول خواتین، نوجوان، اور ماہی گیری برادری کے نمائندوں نے، لگون کے کنارے ساحل سمندر کی صفائی اور بیداری مہم میں حصہ لیا۔ تقریباً 25 جزیروں کے باشندوں نے صفائی مہم میں حصہ لیا، جہاں تقریباً 20 کلو گرام پلاسٹک کا فضلہ، بشمول ضائع شدہ  جالوں کو اکٹھا کیا گیا اور مواد کی وصولی کے ادارے  کے حوالے کیا گیا۔ این سی ایس سی ایم کے سائنسدانوں نے مختلف عمر کے تقریباً 60 جزیروں کے باشندوں کو متعدد ماحولیاتی نظاموں (مرجان، سمندری گھاس، ریتیلے ساحل، اور ٹیلے کی پودوں) کی طرف سے فراہم کردہ خدمات اور افعال کے بارے میں آگاہ کیا اور ان ماحولیاتی نظاموں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔ عوام کو ایسے حساس ماحولیاتی نظاموں میں پلاسٹک کو کم کرنے کی ضرورت کے بارے میں آگاہ کیا گیا تاکہ ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے ماحول دوست متبادل کا استعمال کیا جائے۔ ایک پائیدار نیلی معیشت کا تصور، بشمول ذمہ دار سیاحت اور ماہی گیری، ماخذ پر فضلہ کی علیحدگی اور انتظام (تعمیر شدہ مرطوب  زمینیں)، پانی (بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی)، توانائی (چھت پر شمسی)، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ،  ان انتہائی واقعات کے خلاف مقامی ساحلی پودوں کا بطور "بائیو شیلڈ"استعمال  اور ایک پائیدار طرز زندگی کو اپنانے پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ سائنسدانوں نے اپنے یومیہ کوڑے کے اثرات کے لیے کوڑے کو کم سے کم کرنے کے درجہ بندی (کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے، دوبارہ قابل  استعمال بنانے ، بازیافت کرنے، اور ٹھکانے لگانے  ) کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس اقدام نے جزیرے کے ماحولیاتی نظام کی حساسیت اور "روندنے" اور "کوڑا پھینکنے" سے گریز کر کے حساس ماحولیاتی نظام کی اقدار کے تحفظ کی ضرورت کے بارے میں جزیروں کے باشندوں کو فوری تعارف فراہم کیا۔ تقریب کے دوران، شرکاء نے لائف مشن کی حمایت اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے ’لائف‘  کا عہد کیا۔ جزیرے پر پلے کارڈز، پوسٹرز اور لائف میسکوٹس آویزاں کیے گئے تھے تاکہ مقامی کمیونٹی کے لیے مشن لائف کو بیان کیا جا سکے۔

 

 

  1. زولوجیکل سروے آف انڈیا

زولوجیکل سروے آف انڈیا، کولکتہ نے کولکتہ میں نیتا جی سبھاش چندر ہوائی اڈے’ پر مشن لائف کی بڑے پیمانے پر تحریک پیدا کرنے کے لیے کئی تقریبات کا اہتمام کیا۔ زیڈ ایس آئی ٹیم نے مشن لائف کے مختلف موضوعات پر ہوائی اڈے پر مختلف شعبوں کے مینیجرز سے بات کی اور ان سے پوچھا کہ انہوں نے ’لائف‘ کو سپورٹ کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ ایک کیک شاپ فلریز کے مینیجر نے کہا کہ ’پلاسٹک کو نہ کہو‘کی حمایت کرتے ہوے انہوں نے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے استعمال  پر مکمل پابندی لگا دی ہے اور  وہ پلاسٹک کے بجائے کپڑے کے تھیلے اور کاغذ کے پیکٹ استعمال کرتے ہیں۔ ایک کاسمیٹک شاپ پر ایک نوجوان گاہک نے بتایا کہ وہ ایسی مصنوعات استعمال کرتی ہیں جو کیمیکلز سے پاک ہوتی ہیں، جانوروں پر نہیں آزمائی جاتی ہیں اور قدرتی پودوں  کی مصنوعات سے حاصل کی جاتی ہیں۔ اس نے سب سے اپیل کی کہ وہ ’لائف‘ کی حمایت کریں۔ پانی کو بچانے کے لیے بیت الخلاء میں نلکے سینسر یا ٹائمر کے ساتھ لگائے گئے ہیں۔ بیت الخلاء کو باقاعدگی سے صاف کیا جاتا ہے اور حفظان صحت کو برقرار رکھا جاتا ہے۔ لائف کی بڑے پیمانے پر تحریک کو جاری رکھتے ہوئے ٹیم نے ایئر ایشیا کی فلائٹ کے مسافروں سے بات کی اور ایک نو سالہ اسکول کی لڑکی نے کہا کہ وہ اپنے مستقبل کے لیے مشن لائف کو سپورٹ کرتی ہے۔ اس مہم کے ذریعے زولوجیکل سروے آف انڈیا مختلف عمر کے 300 لوگوں  اور مختلف پیشے بشمول مسافر اور خوردہ دکان کے مالکان میں بیداری پھیلا سکتا ہے۔

 

 

زولوجیکل سروے آف انڈیا، کولکتہ نے سانیاسستھان ٹی گارڈنز، باگ ڈوگرا، ضلع دارجلنگ، مغربی بنگال میں ایک بیداری مہم چلائی جس میں باغ کے مینیجر، جناب متھلیش سنگھ نے چائے کے باغ کے کارکنوں کو حیوانات کی اہمیت اور مشن لائف کے بارے میں بتایا۔ تقریباً 200 کارکنوں نے سرسبز چائے کے باغات کے درمیان مشن لائف کا عہد کیا۔

 

 

  1. جی بی پنت قومی ادارہ برائے  ہمالیائی ماحولیات

جی بی پنت قومی ادارہ برائے  ہمالیائی ماحولیات ( این آئی ایچ ای )کے گڑھوال علاقائی مرکز (ی آر سی) نے مشن لائف کے ’سے نو ٹو سنگل یوز پلاسٹک‘ (ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو نہ کہو)تھیم کے تحت دریائے الکنندا، سری نگر کے کنارے ایک بیداری پروگرام اور صفائی مہم کا انعقاد کیا۔ نگر نگم کے فضلہ جمع کرنے کے مقام  پر کل 25 کلو پلاسٹک کا کچرا اکٹھا کیا گیا اور اسے ٹھکانے لگایا گیا۔ پروگرام میں کل 35 شرکاء نے حصہ لیا جن میں مقامی، فیکلٹی، محققین اور عملہ شامل تھا۔ تمام شرکاء نے ماحول دوست عادات اپنانے کا عہد کیا۔

 

 

جی بی پنت قومی ادارہ برائے  ہمالیائی ماحولیات ( این آئی ایچ ای )کے شمال مشرقی علاقائی مرکز (این ای آر سی) نے "ماحولیات کے لیے طرز زندگی مشن (لائف)" کے موضوع کے تحت ایک بیداری میٹنگ کا انعقاد کیا۔ سائنسدانوں، محققین اور دفتری عملے سمیت کل 10 شرکاء نے میٹنگ میں شرکت کی۔ پروگرام کا مقصد دفتر کے احاطے میں درج ذیل طریقوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنا تھا جن میں ہمارے روزمرہ کے استعمال کے لیے پانی کے وسائل کے استعمال سے گریز کرنا، اور ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک  سے گریز کرتے ہوئے   اس کی جگہ  ماحول دوست متبادلات جیسے کہ کپڑے/جوٹ کے تھیلوں کا  استعمال کرنا شامل ہے۔ تمام شرکاء نے ہندوستانی ہمالیائی خطہ (آئی ایچ آر) میں قدرتی وسائل کو برقرار رکھنے اور ماحولیاتی تحفظ میں اپنا تعاون پیش کرنے کے لئے ’لائف  کا عہد کیا۔

 

 

جی بی پنت قومی ادارہ برائے  ہمالیائی ماحولیات ( این آئی ایچ ای )کے مرکز برائے سماجی – اقتصادی ترقی ( سی ایس ای ڈی)  نے 01 جون 2023 کو مشن لائف کے تحت چار بیداری اور عملی  پروگراموں کا انعقاد کیا۔ دو بیداری پروگرام منعقد کیے گئے جس کے بعد الموڑہ ضلع کے  جیولی گاؤں اور اس کے قریبی چشمے (پانی کا ذریعہ)میں فیکلٹی، ریسرچ اسکالرس اور سی ایس ای ڈی کے معاون عملے کی طرف سے صفائی کے دو پروگرام منعقد کیے گئے  ۔ جیولی گاؤں الموڑہ کے دکانداروں اور خواتین سمیت کل 30 شرکاء اور سیاحوں نے پروگرام میں حصہ لیا۔ شرکاء کو ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو کم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ تمام شرکاء نے ہندوستانی ہمالیائی خطہ (آئی ایچ آر) میں قدرتی وسائل کو برقرار رکھنے اور ماحولیاتی تحفظ میں تعاون پیش کرنے  کے لیے لائف کا عہد کیا۔

 

 

جی بی پنت قومی ادارہ برائے  ہمالیائی ماحولیات ( این آئی ایچ ای )کے سینٹر فار لینڈ اینڈ واٹر ریسورس مینجمنٹ (سی ایل ڈبلیو آر ایم) نے 01 جون 2023 کو اترا کھنڈ  کے الموڑہ کے  بادی گاؤں  میں مشن ’لائف‘ کے تحت ایک بیداری اور عملی مہم چلائی۔ شرکاء کو مشن لائف تھیمز کے مختلف موضوعات یعنی 'پانی بچائیں'، 'پائیدار خوراک کے نظام کو اپنائیں' 'فضلہ کو کم کریں' اور 'صحت بخش طرز زندگی اپنائیں' وغیرہ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ مزید برآں، شرکاء کو ہمالیائی خطے میں پانی کی حفاظت میں بہار کی بحالی کے کردار کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ بادی گاؤں میں مقامی پانی کے منبع (نولا) کو صاف کرنے کے لیے گاؤں والوں کے ساتھ صفائی مہم چلائی گئی۔ خواتین کی بڑی شرکت کے ساتھ، گاؤں کے کل 50 شرکاء بشمول فیکلٹی، محققین، اور سی ایل ڈبلیو آر ایم، این آئی ایچ ای کے معاون عملے نے اس تقریب میں شرکت کی۔ تمام شرکاء نے ماحول دوست عادات کو اپنانے کا ’لائف‘ کا عہد کیا۔

 

 

  1. ماحولیاتی معلومات، بیداری، صلاحیت سازی اور روزی روٹی پروگرام (ای آئی اے سی پی):

یہ پروگرام پورے ہندوستان میں افراد اور کمیونٹیز کے درمیان بیداری بڑھانے، صلاحیت بڑھانے اور پائیدار اقدامات کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔ جمعرات، 1 جون، 2023 کو، ای آئی اے سی پی پروگرام سینٹرز نے مشن لائف پر ایک بڑے پیمانے پر بیداری مہم کے حصے کے طور پر سرگرمیوں کا ایک سلسلہ چلایا  جو عالمی یوم ماحولیات 2023 کی تقریبات تک دراز ہے ۔

ڈبلیو ای ڈی مشن لائف مہم سے پہلے، ای آئی اے سی پی  پی سی  مراکز  اور آر پیز نے مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول سرکاری عہدیداروں، تعلیمی اداروں، سرکاری اسکولوں، کالجوں وغیرہ کے لئے  آگاہی مہم چلائی۔ 20 سے زائد سرگرمیوں اور 1400 سے زائد شرکاء نے مختلف تقریبات میں حصہ لیاجو  پورے ہندوستان کے ای آئی اے سی پی مراکز کے ذریعہ منعقد  کی گئیں۔

 

  1. انوائرنمنٹ ایجوکیشن پروگرام (ای ای پی)

انوائرمنٹ ایجوکیشن پروگرام (ای ای پی) کے تحت مختلف ایکو کلبوں نے 1 جون 2023 کو 37,000 سے زیادہ بچوں کی شرکت کے ساتھ مشن لائف کے فروغ کے لیے 1022 تقریبات کا انعقاد کیا۔  اس دن کی تقریبات کے دوران 36,000 سے زیادہ ’لائف کے عہد بھی کیے گئے۔

مشن لائف ماس موبلائزیشن مہم کے تحت مدھیہ پردیش کے مختلف اسکولوں نے ایکو کلب کے طلباء کے لیے لائف کے عہد کے پروگرام، مضمون نویسی اور پینٹنگ مقابلے وغیرہ کا انعقاد کیا۔ این جی سی انچارج جناب راجیش چتری کی قیادت میں ایم پی ضلع مانڈلا کے ایچ ایس اور ایچ ایس ایس کے تمام پرنسپلوں نے لائف کا عہد کیا۔ شرکاء کو ای ای پی اور ماحولیاتی تحفظ، پانی کے تحفظ، صفائی ستھرائی اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکاء میں ای ای پی وسائل کا مواد بھی تقسیم کیا گیا۔

 

سکم میں تقریباً 20 ایکو کلب اسکولوں نے جن میں 1000 سے زائد طلباء شامل ہیں، مشن لائف کے پرچار اور بیداری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ سرگرمیوں میں مشن لائف کے تھیم پر صبح کی اسمبلی میں بیداری پیدا کرنا ، پودوں کی تقسیم اور شجرکاری وغیرہ شامل تھے۔

 

 

گورنمنٹ اپ گریڈڈ ہائی اسکول، سینتلا، بولانگیر ضلع، اڈیشہ کے طلباء نے بارش کے موسم کے پیش نظر پودے لگانے کے لیے بیج اکٹھا کرنا اور سیڈ بالز بنانا شروع کردیا ہے۔

 

*****

ش ح ۔ا ک۔   ر ب

U: 5902


(Release ID: 1930433) Visitor Counter : 180


Read this release in: English , Hindi