دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی کی وزارت نے عالمی بینک اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر دیہی ترقی کے موضوع- ‘ ارتقا  پذیر ہندوستان:مشترکہ خوشحالی کے لیے دیہی ترقی کی بہترشبیہ سازی’پر 2 روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا


’’دیہی ہندوستان سے ابھرنے والی کامیابی کی کہانیاں 2047 میں اُبھرنے والے ہندوستان کی تصویر دکھا رہی ہیں’’ ۔ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر جناب گری راج سنگھ

Posted On: 06 JUN 2023 7:20PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی) ایک دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے جس میں دیہی ترقی کے بارے میں تیز ترین ذہن رکھنے والوں کو امرت کال کے دوران غوروخوض کرنے دیہی ہندوستان کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے لیے مدعو کیا جا رہا ہے۔ دو روزہ کانفرنس بعنوان ‘‘ ارتقا  پذیر ہندوستان: مشترکہ خوشحالی کے لیے دیہی ترقی کا از سر نو تصور’’  کا،دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر جناب گری راج سنگھ نے آج نئی دہلی میں افتتاح کیا۔

دیہی ترقی کی وزارت حفاظتی  نظام وضع کرنے ، کمزوروں کے لیے روزی روٹی کے مواقع کو بڑھانے اور دیہی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے ہندوستان کے دیہی ترقی کے ایجنڈے میں اپنا کردار کرتی ہے۔

ورلڈ بینک اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن وزارت دیہی ترقی کے دو طویل مدتی اسٹریٹجک شراکت دار رہے ہیں اور انہوں نے سرمایہ کاری، شراکت داری کی ترقی،  شواہد اکٹھا کرنے اور علم کی حمایت کے ذریعے نئی سمتوں کی طرف رہنمائی  کرنے میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مدد کی ہے۔

  دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آرڈی)  کا خیال ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ 2024-2030 کے لیے ایک وسط  مدتی منصوبہ اور 2024-2047 کے لیے ایک طویل مدتی منصوبہ تیار کیا جائے تاکہ ہندوستان میں دیہی ترقی کے مستقبل کا خاکہ تیار کیا جا سکے۔ وزارت دیہی معیشت میں ساختی  تبدیلیوں  کی پیچیدگی کو تسلیم کرتی ہے اور اُبھرتے ہوئے شعبوں کی ترقی میں اپنا  کردار ادا  کرنے ، دیہی امنگوں کو ان شعبوں سے جوڑنے کے لیے ادارہ جاتی وسائل  کی صف بندی کرنے۔ کمزوروں کے لیے ادارہ جاتی حفاظتی نظام کی تعمیر؛ علاقائی تفاوتوں کو دور کرنے کے لیے حکمت عملیوں کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے اور مارکیٹ کی قیادت میں ترقی کے لیے ایک قابل ماحول بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔

مندرجہ بالا مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ، دو روزہ کانفرنس بعنوان ارتقا پذیر ہندوستان: مشترکہ خوشحالی کے لیے دیہی ترقی کی بہتر شبیہ سازی، کا انعقاد کیا گیا ہے جہاں ماہرین اور پیشہ ور افراد ہندوستان کی دیہی تبدیلی کے مرکزی چھ اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے حصہ لے رہے ہیں۔ ہر موضوع پر بحث کا آغاز ایک ممتاز پالیسی مفکر کے ابتدائی تبصروں سے ہوتا ہے جس کے بعد متنوع نمائندگی کے ساتھ پینل ڈسکشن ہوتا ہے۔

کانفرنس میں اپنے کلیدی خطاب میں دیہی ترقی اور پنچایتی راج حکومت ہند کے وزیر جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ آج ایسی لاکھوں کامیابی کی کہانیاں سامنے آرہی ہیں جوخود امدادی گروپوں سے متعلق( ایس ایچ جی)  خواتین کی ہیں جنہوں نے پورے ہندوستان میں مثالی کام کیا ہے جو ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متاثر کن قیادت میں ڈی اے وائی۔ این آر ایل ایم کے تحت پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعہ لائی گئی تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیر موصوف  نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کا مقصد ذریعہ معاش کے مواقع کی حمایت اور ان میں اضافہ کرنا ہے اورخود امدادی گروپوں سے متعلق(ایس ایچ جی) نیٹ ورک میں لکھپتی خواتین کو فعال کرنا ہے۔ کووڈ-19 جیسے آزمائشی اوقات اور ہندوستان کی جی ڈی پی  نمو میں خود امدادی گروپوں سے متعلق ایس ایچ جی   خواتین کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی 5 ٹریلین کی معیشت کے طور پر خود امدادی گروپوں سے متعلق( ایس ایچ جی)   خواتین کا اہم حصہ ہوگا۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کے ساتھ وزارت کی پائیداری، کاربن کے اخراج کا خاتمہ ، مالی شمولیت اور دیہی ترقی کی وزارت( ایم او آر ڈی )کی مضبوط صف بندی پر بھی روشنی ڈالی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عزت مآب ایم او ایس جناب  فگن سنگھ کلستے نے زور دے کر کہا کہ خود امدادی گروپوں سے متعلق( ایس ایچ جی)  نیٹ ورک کے دائرہ کار اور طاقت کو خود امدادی گروپوں  کو پیکیجنگ اور مارکیٹنگ کی معاونت کی مناسب تربیت سے بہت زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے۔

سکریٹری، دیہی ترقی، جناب شیلیش کمار سنگھ نے اس شاندار اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیہی خواتین کو سماجی اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے ساتھ کمیونٹی پر مبنی نقطہ نظر پر زور دیا۔ وزارت کی متعدد اسکیموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت سماجی سرمائے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی خدمات کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔ بہتر آمدنی کے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے مشن کو مختلف سرکاری اسکیموں کے ثمرات سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنی  شراکت داری  میں  اضافہ  کرنا چاہیے۔

شرکاء  کا خیرمقدم کرتے ہوئے جناب  چرنجیت سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری، دیہی ذریعہ معاش  نے  ان  سنگ میلوں پر روشنی ڈالی، جنہیں دین دیال انتیودیا یوجنا-نیشنل رورل لائیولی ہوڈس مشن(ڈی اے وائی۔ این آر ایل ایم) نے آج دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پروگرام بنایا ہے اور دنیا کو خواتین کے زیرقیادت حاصل کی جانے والی  ترقی کا راستہ دکھایا ہے۔

ہندوستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، اپنے خطاب میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر، ہندوستان  جناب  آگسٹے تانو کووم نے کہا کہ حکومت ہند اور عالمی بینک کے درمیان شراکت داری نے ہندوستان کی کئی ریاستوں میں زمینی سطح پر بڑے پیمانے پر تبدیلی کا راستہ ہموار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اُبھرتے ہوئے ہندوستان کو جن چیلنجوں کا سامنا ہے ان میں دیہی علاقوں میں روزی روٹی کے مواقع کے ساتھ ساتھ آبادیاتی تبدیلیاں بھی شامل ہیں۔

اپنے ویڈیو پیغام میں، بی ایم جی ایف انڈیا کے کنٹری ڈائریکٹر، جناب  ہری مینن نے ان اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا  کہ حکومت ہند کے ساتھ بی ایم جی ایف کی شراکت داری سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد کر رہی ہے۔

اس کانفرنس کے مقررین اور شرکاء میں قومی اور ریاستی حکومتوں کے عوامی شعبے کے رہنما، سول سوسائٹی اور  تعلیمی برادری کے نمائندے ،  عوامی جذبات وخیالات کی نمائندگی کرنے والے افراد اور نجی شعبے میں ہونے والی  دیہی ترقی پر  نزدیکی نگاہ رکھنے والے  افراد شامل ہیں۔

2 روزہ کانفرنس میں مندرجہ ذیل چھ مخصوص موضوعات پر توجہ مرکوز  کی جائےگی:

  1. دیہی ہندوستان کے لیے ڈیجیٹل مواقع کا فائدہ اٹھانا۔
  2. زرعی خوراک، موسمیاتی تبدیلی، غذائیت اور صنفی مساوات کے تال میل کو مضبوط کرنا۔
  3. دیہی نوجوانوں کے لیے انٹرپرینیورشپ اور نوکریاں۔
  4. دیہی شہری تبدیلیوں کے پروگرام میں سرمایہ کاری۔
  5. اجتماعات کے ڈیزائن کا از سر نو تصور کرنا۔
  6. جامع دیہی ترقی کے لیے مالی وسائل کی فراہمی ۔

ایک سماجی اثرات کاحامل کنسلٹنگ اسٹارٹ اپ، جی ڈی آئی، اس ایونٹ کا نالج پارٹنر ہے جو دیہی ہندوستان میں ترقی کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا  عزم کئے ہوئے ہے۔ کانفرنس کو ڈی اے وائی۔ این آر ایل  ایم  اور ورلڈ بینک کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر لائیو سٹریم کیا جا رہا ہے۔

*************

 

 

ش ح۔  س ب ۔ رض

U. No.5894



(Release ID: 1930372) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Hindi