ٹیکسٹائلز کی وزارت

فیشن کے رجحانات، مصنوعات کا ڈیزائن، اختراعی پیکیجنگ، اشیا اور خدمات کا اعلیٰ معیار اور اعلیٰ برآمدات  بھارت  کی کامیابی کی کہانی کا تعین کرنے والی ہیں:  ٹیکسٹائل کے وزیر جناب گوئل


وزیرموصوف نے کہا  کہ وزیر اعظم  نریندر  مودی کی قیادت میں 2014 کے بعد سے بھارت کے تبدیلی کے سفر کو اب عالمی سطح پر تسلیم کیاجاچکا  ہے،  انہوں نے مورگن اسٹینلے کی تحقیقی رپورٹ کی طرف توجہ مبذول کرائی

جناب  گوئل نے 5 سرکردہ اداروں این آئی ایف ٹی ، آئی پی پی ، این آئی ٹی، ایف ڈی ڈی آئی  اور آئی آئی ایف ٹی  کی کوششوں کو جلد یکجا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے صنعتی وتعلیمی برادری کی شراکتداری  کی ضرورت پر بھی زور دیا

Posted On: 01 JUN 2023 8:04PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائل، تجارت اور صنعت، امور صارفین،  خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ فیشن کے رجحانات، مصنوعات  کے  ڈیزائن، اختراعی پیکیجنگ، سامان اور خدمات کا اعلیٰ معیار اور اعلیٰ برآمدات مستقبل میں ہندوستان کی کامیابی کی کہانی کا تعین کرنے والی ہیں۔  انہوں نے یہ بات آج نئی دہلی میں منعقدہ ‘پانچ اداروں کےدرمیان تال میل  پر قومی ورکشاپ’ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

          ٹیکسٹائل اور تجارت و صنعت  کی وزارت کے تحت پانچ اداروں کو یکجا کرنے کی منفرد پہل 2022 میں شروع کی گئی تھی۔ پانچ اداروں یعنی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیکجنگ (IPP)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (NIFT)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف  ڈیزائن (NID)، فٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ (FDDI) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ (IIFT)کےدرمیان تال میل سے ایک زیادہ متحرک اور مربوط قومی ڈیزائن اور کاروباری تعلیم کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، جس سے طلباء، صنعتوں اور معاشرے کو فائدہ ہوتا ہے۔ ان اداروں  کے درمیان بہتر تال میل سے  متعدد شعبوں میں علم، تکنیک اور مہارت کا انضمام ہوسکے گا، قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مقاصد کے مطابق مختلف منفرد اداروں کے درمیان بین موضوعاتی  انضمام کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

          جناب پیوش گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 2014 سے  بھارت  کے تبدیلی کے سفر کو اب عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مورگن اسٹینلے کی تحقیقی رپورٹ کی طرف توجہ مبذول کرائی، جس میں یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ کس طرح بھارت  ایشیا کی ترقی  اور عالمی ترقی کے لیے ایک کلیدی محرک کے طور پر ابھرا ہے۔ وزیر موصوف نے مالی سال 24-2023 کے لئے حال ہی میں جاری کیے گئے اعلیٰ جی ڈی پی نمو کے تخمینے کاذکر کیا اور اسے وزیر اعظم کی دور اندیش رہنمائی سے منسوب کیا۔ جناب گوئل نے کہا کہ اس اعلیٰ تخمینہ سے  ہر بھارتی  فخر محسوس کرتا ہے کیونکہ یہ حکومت کی طرف سے گزشتہ 9 سالوں میں پوری دنیا میں کی گئی کوششوں کا اعتراف ہے۔

          جناب پیوش گوئل نے ورکشاپ میں شرکاء کی طرف سے پیش کئے گئے پریزینٹیشن  کی تعریف کی اور متعلقہ وزارتوں پر زور دیا کہ وہ پریزنٹیشن میں پیش  کردہ  تصورات  کو مقررہ وقت کے اندر لاگو کرنے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں زیر غورافکار  کو مناسب شکل دی جانی چاہیے اور اس طرح کی ورکشاپس کے موثر استعمال کے لیے ان پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا مقصد نصاب کو تبدیل کرکے اور اسے مزید جامع اور متحرک بنا کر تعلیم سے متعلق ذہنیت کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی  پالیسی طلباء میں تنقیدی سوچ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے تاکہ وہ طلباء  کے کیریئر میں ان کی مدد کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل ، تجارت اور صنعت  کی وزارت کے تحت پانچ اداروں کے تال میل کے  اقدام سے نہ صرف  یہ ادارے مضبوط ہوں گے بلکہ صنعتی وتعلیمی برادری کی شراکتداری  کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں اداروں کی کامیابی کی کہانی کم سے کم حکومتی مداخلت سے طے کی جائے گی کیونکہ کامیابی کے لیے خود کفالت بہترین ماڈیول ہے۔

          جناب گوئل نے کہا کہ ان اداروں میں اعلیٰ انٹیک کی تلاش کی جانی چاہیے کیونکہ یہاں ڈیزائنرز، فیشن ماہرین وغیرہ کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو مالیات ، صنعت کاری ، شخصیت کی نشوونما، چیلنجوں کا سامنا کرنے کی صلاحیت سے متعلق مہارتوں کو طلباء کے درمیان فروغ دینے کے لیے کام کرنا چاہیے۔  وزیر موصوف نے یہ بھی تجویز کیا کہ ان اداروں کے درمیان کریڈٹ سسٹم تیار کیا جا سکتا ہے تاکہ طلباء کو ایک سے دوسرے ادارے میں جانے اور دوہری ڈگری کورسز کرنے  میں مزیدآسانی  فراہم کی جا سکے۔

          جناب پیوش گوئل نے عطیہ، اساتذہ ، سرپرستی وغیرہ کے سلسلے میں ان اداروں کے سابق طلباء کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان اداروں سے بہتر جگہوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کی بہتر مجموعی ترقی کے لیے انڈسٹری کے ساتھ اشتراک بڑھانے کی تجویز بھی پیش کی اور ایسے نصاب کی پیشکش بھی کی جو کام کی جگہوں پر طلباء کی مدد کر سکے۔

این آئی ایف ٹی کی جانب سے 31 مئی اور 1 جون 2023 کو نئی دہلی میں ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ہر ایک ادارے کی طرف سے تعلیمی برادری ، سابق طلباء اور صنعت کو مشترکہ پریزنٹیشنز کے ذریعے غوروفکر کے لیے مدعو کیا گیا تھا ،جس کے بعد مشترکہ خیالات کی فعالیت کی تفصیلات میں جانے کے لیے اہم اجلاس  کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کا پہلا دن نئی دہلی کے این آئی ایف ٹی  کیمپس میں منعقد ہوا اور ٹیکسٹائل، تجارت اور صنعت، صارفین کے امور ، خوراک اور سرکاری نظام  تقسیم کے مرکزی وزیر جناب گوئل نے 1 جون 2023 کو نئی دلی کے وانجیہ بھون میں منعقدہ  ورکشاپ کے دوسرے دن کے اجلاس   کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزارت ٹیکسٹائل اور وزارت تجارت و صنعت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

باہم تال  میل کے اس اقدام کا مقصد ، ان تعلیمی اداروں کے مشترکہ مسائل جیسے کہ تقرری، داخلے، طلبہ کی فلاح و بہبود کے لیے پالیسیاں یا فیکلٹی اور انتظامیہ کو ترغیب دینے کے طور  طریقوں  پر تبادلہ خیال اور غور خوض کرنا تھا۔ا س کا مقصد  طلبا کی ذہن سازی کرنا  اور ایک دوسرے کے بہترین طریقہ کار اور بنیادی ڈھانچے ، اساتذہ اور بین الاقوامی رابطوں کا تبادلہ کرنے کے اختراعی  طورطریقوں  کواپنا ناتھا۔

 سابق طلباء اور صنعت کے نمائندے اس عمل کا حصہ تھے۔ اس کا مقصد ان اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ انڈسٹری-اکیڈمیا انٹرفیس کو فروغ دیا جا سکے اور ان اداروں کے سابق طلباء کے ساتھ مشغولیت کے ذریعے ایک عالمی پیشہ ورانہ نیٹ ورک قائم کیا جا سکے۔

تال میل کی پہل کو تال میل  پیدا کرنے کی  طرف پہلے قدم کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے، جو بھارت  کی زبردست دماغی طاقت کو ظاہر کرتی  ہے اور ہماری شناخت کو نہ صرف ہماری روایتی ثقافت کے لحاظ سے پیش کرتی ہے بلکہ جدیدیت کے لحاظ سے ہم نے  پیشہ ورانہ تعلیم، دنیا کی بہترین تعلیم کے ساتھ مقابلہ اور پیشہ ور افراد کو کثیرشعبہ جاتی  سیاق و سباق میں تربیت دینے  میں جو زبردست ترقی کی ہے اسے  بھی عیاں کرتی ہے۔

یہ پانچ ادارے خصوصی ادارے ہیں اور ملک میں پیشہ ورانہ تعلیم میں منفرد مقام رکھتے ہیں۔ کچھ ڈیزائن کے لیے جانے جاتے ہیں اور کچھ اپنی جدید ترین ٹیکنالوجی کے لیے مشہور ہیں۔ تاہم، ہر ادارے کا ایک مخصوص پروڈکٹ ہے/سامان کی واقفیت ہے۔ اداروں  کے درمیان تال میل  کی وجہ سے ہونے والے فوائد  عالمی قابلیت، علم کا اشتراک، خود کی کارکردگی میں اضافہ، افرادی قوت کی ترقی اور وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہیں۔

پانچ اداروں نے آن لائن اور آف لائن میٹنگوں  کا ایک سلسلہ منعقد کیا ہے۔ مندرجہ ذیل مقاصد کے حصول کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے غور و خوض  کئے گئے ہیں۔ اداروں کے درمیان تال میل ، طلبہ کوفروغ  ترقی دینے والی اسکیمیں، داخلہ کا عمل اور طلبہ کے اندراج میں اضافہ، سابق طلباء اور صنعتی وتعلیمی برادری  کے تعاون کا ایک پیشہ ور نیٹ ورک بنانا تھا۔

*************

ش ح۔م ع۔ رم

U-5760



(Release ID: 1929317) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi