کامرس اور صنعت کی وزارتہ
آئی پی ای ایف کی دوسری وزارتی میٹنگ کے دوران سپلائی چین (ستون دوم) معاہدے کے لئے مذاکرات کافی حد تک مکمل ہوگئے ہیں
اس معاہدے سے اہم سامان /اہم شعبوں میں پیداواری مراکزکو بھارت میں منتقل کرنے،آتم نربھر بھارت کو فروغ دینے ، پیداوارسے منسلک ترغیبات میں اضافہ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے جیسے اہم فوائد حاصل ہونے کی امیدہے
یہ معاہدہ ،عالمی سپلائی اور ویلیوچین خصوصاََ بھارت کی بہت چھوٹی ،چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں ( ایم ایس ایم ایز ) میں بھارت کے گہرے انضمام کا باعث بنے گا
Posted On:
01 JUN 2023 8:19PM by PIB Delhi
سپلائی چینز (ستون دوم) معاہدے کے لیے مذاکرات 27 مئی 2023 کو امریکہ کی میزبانی میں ڈیٹرائٹ میں منعقدہ دوسرے بھارت – بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک (آئی پی ای ایف ) وزارتی اجلاس کے دوران کافی حد تک مکمل ہوگجائے۔
ایک بار لاگو ہوجانے کے بعد، سپلائی چین کے معاہدے سے بھارت اور دیگر آئی پی ای ایف شراکتدار ممالک کو بہت سے فوائد حاصل ہونے کی امید ہے۔ متوقع اہم فوائد میں سے کچھ یہ ہیں: اہم سامان/اہم شعبوں میں پیداواری مراکز کی بھارت میں ممکنہ منتقلی؛ گھریلو مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو بڑھانا؛ آتم نربھربھارت اور پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی ) کی اسکیموں کو فروغ دینا، سرمایہ کاری کو متحرک کرنا، خاص طور پر اہم سامان کی پیداوار، لاجسٹکس خدمات اور بنیادی ڈھانچے میں؛ عالمی سپلائی اور ویلیو چینز میں بھارت کا گہرا انضمام کرناہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی ایم ایس ایم ایز سے برآمدات میں اضافہ؛ ویلیوچین میں اضافہ کرنا؛ بھارت میں سپلائی چین کودرپیش رکاوٹوں/منفی حالات اور اقتصادی رکاوٹوں کے خطرات میں تخفیف؛ ملک کی مصنوعات میں تیزی لانے کے عمل کو آسان بنانے والے علاقائی تجارتی ماحولیاتی نظام کی تشکیل، تجارتی دستاویزات کے ڈیجیٹل تبادلے، بندرگاہوں کی تیز تر منظوری سمیت تجارتی سہولت میں اضافہ،مشترکہ تحقیق اور ترقی اور افرادی قوت کی ترقی وغیرہ امورشامل ہیں۔
بھارت اور دیگر شراکت دار ممالک معاہدے کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مشغول رہیں گے تاکہ معاہدے کے مجموعی مقاصد کو حاصل کیا جا سکے جس کا مقصدپورے خطے میں آئی پی ای ایف سپلائی چین کو مزید لچکدار، مضبوط اور اچھی طرح سے مربوط بنانا اور اقتصادی ترقی اور پیشرفت میں تعاون کرنا ہے۔
آئی پی ای ایف سپلائی چینز (ستون دوم) معاہدہ اب تک کے سب سے تیز رفتار کثیر فریقی اقتصادی تعاون کے معاہدوں میں سے ایک ہے۔ اس معاہدے کے تحت آئی پی ای ایف کے پارٹنر ممالک بحران سے نمٹنے کے اقدامات کے ذریعے سپلائی چین کو مزید لچکدار، مضبوط اور اچھی طرح سے مربوط بنانے، کاروبار کے تسلسل کو بہتر طور پر یقینی بنانے اور رسد اور رابطے کو بہتر بنانے کے لیے رکاوٹوں کے اثر کو کم کرنے کے لیے تعاون، خاص طور پر اہم شعبوں اور اہم اشیا کی پیداوار میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور مطلوبہ اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کے ذریعے کارکنان کے کردار میں اضافہ اور آئی پی ای ایف میں مہارت کی اسناد کے فریم ورک کا موازنہ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس میں آئی پی ای ایف کے شراکت داروں کے درمیان تعاون پر مبنی اور باہمی تعاون پر مبنی کوششیں شامل ہیں۔
*************
ش ح۔ع ح۔ رم
U-5753
(Release ID: 1929275)
Visitor Counter : 107