عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

گڈ گورننس کے قومی مرکز (این سی جی جی)نے بنگلہ دیش کے سول سرونٹس کےلئے 60ویں سی بی پی کا آغاز کیا،ابھی تک این سی جی جی کے ذریعہ بنگلہ دیش کے 2145 افسروں کو تربیت دی جا چکی ہے


این سی جی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے سول سرونٹس کو ‘ایشیا کی صدی’بنانے میں تعاون کے ساتھ کام کرنے کی  تحریک دی

جناب بھرت لال نے کہا  ،انتظامیہ کے بجائے ہم طویل مدتی سماجی- اقتصادی ترقی کےلئے مستقل  حل کی کنجی مہیا کررہے ہیں

Posted On: 22 MAY 2023 7:16PM by PIB Delhi

بنگلہ دیش کے سول سرونٹس (60واں بیچ ) کےلئے دو ہفتے کے صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی) کا افتتاح مسوری کے این سی جی جی کیمپس  میں کیا گیا۔ٹریننگ کے پہلے مرحلے کے  کامیاب  اختتام کے بعد این سی جی جی نے بنگلہ دیش کی حکومت کے ساتھ 2025 تک اضافی 1800 سول سرونٹس کی ہنر مندی  اور صلاحیتوں کو نکھارنے  کےلئے ایک مفاہمت کی یاداشت  پر دستخط کئے ۔اس مفاہمت نامے کےایک حصہ کے طورپر ،پچھلے دو برسوں میں این سی جی جی  نے پہلے ہی بنگلہ  دیش کے 517افسروں کو تربیت فراہم کی ہے۔

عوام پر مرکوز اور شہریوں کی ترقی کی حکمت عملی کے عبوری حصے پر توجہ مرکوز کرنے  کے وزیراعظم جناب نریندر مودی  کے گڈگورننس  کے منتر کے مطابق ،این سی جی جی کا پروگرام سول سرونٹس کے درمیان شہریوں پر موکز  حکمرانی   کے اصول کو تقویت دیتاہے۔اس کا مقصد بہترین طریقوں کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل گورننس کو اپنانے کے ساتھ ساتھ معلومات، علم اور اختراعی خیالات کے تبادلے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ سول سرونٹس  کی حساسیت اور جوابدہی کو بڑھا کر، یہ پروگرام عوامی انتظامیہ میں زیادہ کارکردگی اور موثر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔

A group of people in a lecture hallDescription automatically generated with medium confidence

افتتاحی اجلاس  کی صدارت گڈگورننس کے قومی مرکز (این سی جی جی ) کے ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے کی۔اپنے خطاب میں،انہوں نے صلاحیت سازی کے پروگرام کے قیام کےلئے بنگلہ دیش حکومت اور ڈھاکہ میں واقع بھارتیہ ہائی کمیشن  کے کی جانب سے کی گئی کوششوں کی نشاندہی کی۔اس پروگرام  کا اہم مقصد علم اور اختراع کے تبادلے  کو  آسان بنانا ہے جنہیں  حکومت اور عوامی خدمات کی تقسیم کو بڑھانے کےلئے  بھارت میں عملدرآمد کیا گیا ہے۔جناب بھرت لال نے اس کی  پوری  صلاحیت کا فائدہ اٹھانے کےلئے پروگرام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حصہ لینے والے افسروں کو فعال طور پر شامل ہونے اور اس موقع کا زیادہ زیادہ فائدہ اٹھانے کےلئے  حوصلہ افزائی کی۔

اپنے خطاب میں ،ڈائریکٹر جنرل  نے 21ویں صدی کو ‘ایشیا کی صدی ’ بنانے میں بھارت اور بنگلہ دیش جیسی ساجھے داریوں  کے ذریعہ  ادا کئے گئے اہم رول پر زور دیا۔انہوں نے مکمل طورپر براعظم کی ترقی  اور خوشحالی میں تعاون کرنے میں ان جمہوری  ملکوں کی لا محدود صلاحیت  ،ترقی اور اثر  کی نشاندہی کی۔انہوں نے اس  عمل کو یقینی بنانے میں سول سرونٹس کے کردار کی بھی نشاندہی کی کہ شہریوں کو تیز رفتار  سے اور بہتر انداز  میں لازمی سہولیات فراہم ہو سکیں۔انہوں نے ان سے  دیگر سہولیات  کے ساتھ ساتھ رہائش  گاہ،پانی،  بیت الخلاء،رسوئی گیس،تعلیم،صحت کی دیکھ بھال،مالی خدمات اور ہنر مندی کی ترقی  جیسی بنیادی خدمات تک رسائی  فراہم کرنے کےلئے رفتار اور نتائج  کے ساتھ کام  کرنے  کی اپیل کی۔

قوم کی ترقی  میں خواتین  کے اہم رول کی نشاندہی کرتے ہوئے،انہوں نے  سول سرونٹس سے خواتین کو بااختیار بنانے کی اپیل کی ۔انہوں نے ایک ایسا ماحول بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ جو صنفی مساوات کو فروغ دیتا ہو اور جوماحول مواقع ،وسائل اور فیصلہ سازی  کے عمل  تک خواتین کو یکساں طورپر رسائل حاصل ہونے کو یقینی بناتا ہو۔

A group of people in a roomDescription automatically generated with medium confidence

صف اول کے جواب دہندگان اور پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے والوں کے طورپر،سول سرونٹس  کی آفات کے انتظام میں ایک اہم ذمہ داری ہوتی ہے۔سمندری طوفان اور سیلاب جیسی قدرتی آفات  کے تباہ کن اثرات کا اعتراف  کرتے ہوئے ،انہوں نے انتظامی حکام کی فوری ضرورت پر زور دیا کہ وہ لچکدار انفراسٹرکچر اور رسپانس سسٹم بنانے میں اہل کار کے طور پر کام کریں۔ ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے اور ٹیکنالوجی کی طاقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، سول سرونٹس اپنے فیصلہ سازی کے عمل کو بڑھا سکتے ہیں، وسائل کی موثر تقسیم کو آسان بنا سکتے ہیں، اور ایسی قدرتی آفات سے متاثرہ کمیونٹیز کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

افسروں  کو  ضلع سطح پر تبدیلی ایجنٹوں  کے طورپر کام کرنے والے کے طورپر قبول کرتے ہوئے ،جناب بھرت لال  نے پالیسیوں پر عمل درآمدگی میں ان کے  صف اول میں ہونے پر زور دیا۔ انہوں نے شراکت دار افسروں کو اس پروگرام سے چار سے پانچ اہم باتوں کی پہچان  کرنے کی حوصلہ افزائی کی جنہیں  وہ اپنے کے ماحول کی ضرورتوں  کے مطابق ترامیم کے ساتھ  شامل کرسکتے ہیں اور دہرا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تبدیلیوں کے محرک کے طورپر  ان کا کردار ،مقامی طورپر  حالات کی ان کی گہری سمجھ  کے ساتھ مل کر انہیں پالیسیوں  کو موثر انداز  سے نافذ کرے اور اپنے متعلقہ شعبوں  میں مثبت نتائج  اخذ کرنے کےلئے تیار کرتا ہے۔

پروگرام کی مختصر تفصیل بتاتے ہوئے ، کورس کوآرڈینیٹر،ڈاکٹر اے پی سنگھ  نے کہاکہ صلاحیت سازی  کے  60ویں پروگرام ،این سی جی جی  ،ملک میں شروع کیا گیا ،اس میں مختلف پہلوں جیسے  حکمرانی ،ڈجیٹل گورننس  کے بدلتے ماڈل ،پاسپورٹ خدمات اور مدد کی کیس اسٹڈی ،سبھی کے لئے  رہائش گاہ ،ڈیجیٹل  ٹیکنولوجی ،مختلف  ترقیایاتی اسکیموں،اسکیموں کا بہترین طریقے سے فائدہ اٹھانا اور ماحول کے مطابق  شہروں کی تعمیر کرنا-کیس اسٹڈیز  اور بھارت کی مکمل ثقافت : ایک ماورائی سفر، آدھار: گڈ گورننس کا ایک ٹول، ساحلی علاقے کے خصوصی حوالے سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ، آل انڈیا سروسز کی مختصر تفصیل، تکنیکی، سماجی اور سیاحتی پروجیکٹ: اسٹیچو آف یونٹی کا کیس اسٹڈی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس، اونر شپ اسکیم: دیہی ہندوستان کے لیے اثاثوں کی تصدیق، کارکردگی کی اصلاح، قیادت، صحت کے شعبے میں تال میل  اور مواصلات، ای گورننس اور ڈیجیٹل انڈیا امنگ، پی ایم گتی شکتی یوجنا، جی ای ایم: گورننس میں شفافیت لانا، پی ایم جی ایس وائی: دیہی رابطے، گرین انرجی، ڈیجیٹل کے لیے ایک پروگرام گورننس اور پبلک سروس ڈیلیوری، ویجیلنس ایڈمنسٹریشن، خواتین پر مرکوز حکمرانی ، انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی، سرکلر اکانومی، انتخابات  کا انتظام  وغیرہ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پروگرام کے ایک حصہ کے طورپر ،شراکت داروں کو مختلف ترقیاتی اسکیموں اور اداروں کا جائزہ لینے کےلئے تعلیمی دوروں کی شروعات  کرنے کا بھی  موقع حاصل ہوگا۔یہ دورے انہیں بیش قیمتی نقطہ نظر  اور قابل ذکر پہلوں اور اداروں کا براہ راست تجربہ  بھی مہیا کریں  گے۔کچھ ترتیب شدہ دوروں  میں سہارن پور میں ضلع انتظامیہ،بھارت کی پارلیمنٹ اور وزیراعظم  عجائب گھر وغیرہ شامل ہیں۔

وزارت خارجہ کی ساجھے داری  میں ،این سی جی جی نے 15 ملکوں  یعنی بنگلہ دیش ،کینیا ، تنزانیہ، ٹیونس ، سیشلز، گیمبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویتنام، نیپال، بھوٹان، میانمار اور کمبوڈیا کے سول سرونٹس کو تربیت فراہم کی۔ بڑھتی ہوئی مانگ کو تسلیم کرتے ہوئے، این سی جی جی  ممالک کی بڑھتی ہوئی فہرست سے بڑی تعداد میں سول سرونٹس کو شامل  کرنے کے لیے اپنی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اس توسیع کا مقصد بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ممالک این سی جی جی  کی جانب سے پیش کردہ مہارت اور وسائل سے فائدہ اٹھا سکیں۔

A group of people posing for a photoDescription automatically generated

صلاحیت سازی کے پورے پروگرام کی نگرانی ڈاکٹر اے پی سنگھ، بنگلہ دیش کے لیے کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سنجیو شرما ، کو- کورس کوآرڈینیٹر اور این سی جی جی  کی کیپیسٹی بلڈنگ ٹیم کے ذریعہ کی جائے گی۔

************

ش ح۔ا م۔

(U: 5703) 



(Release ID: 1928939) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi