وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری کے محکمے نے فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) قائم کیا تاکہ مختلف اہل اداروں (ای ای)بشمول ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ریاستی اداروں کو نوڈل لوننگ اداروں کو (این ایل ایز) کے ذریعے شناخت شدہ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے مالی رعایتیں فراہم کی جا سکیں
ملک میں ماہی گیری کی مجموعی پیداوار 2021-22 میں 162.48 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی جو 2014-15 میں 102.60 لاکھ ٹن تھی
Posted On:
24 MAR 2023 5:59PM by PIB Delhi
ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ ماہی پروری کے محکمے، ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے سال 2018-19 میں ماہی پروری اور ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) قائم کیا ہے جس کا کُل مختص فنڈ سائز 7522.48 کروڑ روپے ہے۔ ایف آئی ڈی ایف دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ مختلف اہل اداروں (ای ایز) کو بشمول ریاستی حکومتیں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ریاستی اداروں کو نوڈل لوننگ اداروں (این ایل ایز) کے ذریعے شناخت شدہ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے رعایتی مالیہ فراہم کرتا ہے۔ایف آئی ڈی ایف کے تحت، ماہی پروری کا محکمہ این ایل ایز کی طرف سے سالانہ 5 فیصد سے کم نہ ہونے والی سود کی شرح پر رعایتی مالیہ فراہم کرنے کے لیے 3فیصد سالانہ تک کی سود کی رعایت فراہم کرتا ہے۔
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے ماہی پروری کے محکمے نے اب تک ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت مختلف اینڈ امپلی مینٹنگ ایجنسیوں یعنی اختتامی عمل آوری ایجنسیوں کی کل 121 تجاویز کو منظوری دی ہے سود کی رعایت کے لیے محدود پروجیکٹ لاگت کے ساتھ جس کی کل لاگت 5588.63 کروڑ روپے کی ہے جبکہ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے یہ رقم 3738.19 کروڑ روپے ہے۔ ملک میں ماہی گیری کی مجموعی پیداوار 2021-22 میں 162.48 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی جبکہ 2014-15 میں یہ 102.60 لاکھ ٹن تھی۔
*************
ش ح ۔ ش م ۔ م ش
U. No.5658
(Release ID: 1928555)
Visitor Counter : 95