صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت سے متعلق 76 واں عالمی اجلاس
برکس کے صحت کے وزرا کی میٹنگ 2023
عالمی حفظان صحت لینڈ اسکیپ کی تبدیلی کے لئے 3 اہم ایجنڈے:ہنگامی حالات میں حفظان صحت کی تیاریاں، طبی تدارکی اقدامات کے لئے مساوی رسائی اور ڈیجیٹل صحت: ڈاکٹر منسکھ مانڈویا
امراض کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں اور اجتماعی کوششوں کی قومی سرحدوں میں محدود نہیں ہونا چاہئے:ڈاکٹر منسکھ مانڈویا
برکس ویکسین ریسرچ و ڈیولپمنٹ سینٹر محفوظ ، فعال اور سستے ٹیکوں تک مساوی رسائی فراہم کرنے میں کلیدی رول ادا کرسکتا ہے: ڈاکٹر مانڈویا
Posted On:
25 MAY 2023 4:53PM by PIB Delhi
صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے جنیوا میں صحت کے عالمی اجلاس کے موقع پر برکس کے وزرائے صحت کی میٹنگ 2023 سے خطاب کیا۔ میٹنگ میں برازیل ، چین، روس اور جنوبی افریقہ کے وزرائے صحت نے شرکت کی۔ یہ چاروں ملک برکس کے ممبر ممالک ہیں۔
ڈاکٹر مانڈویا نے کلی ہیلتھ احاطہ 2023 کے راستے پر گامزن ہونے کے لئے ہمہ گیر صحتی تقاضوں میں واقع فاصلوں کو کم کرنے کے موضوع کے ذریعہ کلی صحت احاطہ یو ایچ سی کے ایجنڈے کو ترجیح دینے کے لئے جنوبی افریقہ کو دلی مبارکباد پیش کی۔ یہ موضوع برکس 2023 کے مجموعی موضوع کے مطابق ہے۔ برکس 2023 کا مجموعی موضوع ہے۔ باہمی تیز ترقی، پائیدار ترقی اور سب کی شمولیت والی تکثیریت کے لئے شراکت داری، جس کا عالمی تعاون کو فروغ دے کر کلی صحت احاطہ کے لئے پیش رفت کو متحرک کرنا ہے۔
صحت کے عالمی بحران سے مؤثر طور سے نمٹنے اور اسے کم کرنے میں اشتراک پر مبنی تحقیق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ عالمی وبا نے ٹیکوں، تشخیص اور تھیراپیٹکس کی تیاری میں بڑھتے ہوئے اشتراک اور تال میل کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برکس ویکسین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر ، سینٹر محفوظ ، فعال اور سستے ٹیکوں تک مساوی رسائی فراہم کرنے میں کلیدی رول ادا کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ مانڈویا نے برکس ملکوں کے لئے بہترین فائدوں کو یقینی بنانے کے لئے سینٹر کی سائنس سے متعلق کمیٹیوں اور قائمہ کمیٹیوں کی تبدیل ہونے والی چیئرمین شپ کی تجویز پیش کی۔
ڈاکٹر مانڈویا نے ایس ڈی جی 3.3 کے تحت طے کئے گئے ہدف سے 5 سال پہلے 2025 تک ٹی بی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے ہندوستان کے عزم کو دہرایا۔ ہندوستان نے نہ صرف اس کے علاج پر جامع اقدامات کو نافذ کرنے پر توجہ دی بلکہ کمیونٹی تعاون کے ذریعہ تغذیہ بخش امداد پر بھی توجہ مرکوز کی، جس کے نتیجے میں 2015 سے 2022 تک ٹی بی سے اموات میں کمی آئی۔ 2015 میں ٹی بی سے 15 فیصد اموات ہوئی تھیں، جبکہ 2022 میں یہ کم ہوکر 13 فیصد رہ گئی۔ اس طرح عالمی سطح پر ٹی بی کے واقعات کو کم کیا جاسکا۔
برکس ملکوں میں ٹی بی کے بوجھ کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویا نے برکس ٹی بی ریسرچ نیٹ ورک کے اندر اشتراک کو وسیع کرنے کی تجویز پیش کی، تاکہ ایک محفوظ اور مؤثر ٹیکہ تیار کیا جاسکے۔ انہوں نے مشترکہ کوششوں کو مزید آگے بڑھانے کے لئے نیٹ ورک کی 13ویں میٹنگ میں اشتراک کے لئے ایک فریم ورک پر تبادلہ خیال کی تجویز بھی رکھی۔
ڈاکٹر مانڈویا نے مزید کہا کہ امراض کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں اور اجتماعی کوششوں کو قومی سرحدوں میں محدود نہیں ہونا چاہئے۔ اِس طرح انہوں نے نگرانی، تحقیق اور معلومات مشترک کرنے میں اشتراک کی اہمیت پر زور دیا اور ایک مشترکہ تدارکی میکانزم قائم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا، تاکہ اِس بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے اور اسے عالمی وبا میں تبدیل ہونے سے بھی روکا جاسکے۔
وزیر صحت نے عالمی حفظان صحت لینڈ اسکیپ کی تبدیلی کے لئے 3 اہم ایجنڈے کا ذکر کیا، جن میں ہنگامی حالات میں حفظان صحت کی تیاریاں، طبی تدارکی اقدامات کے لئے مساوی رسائی اور ڈیجیٹل صحت شامل ہیں۔ انہوں نے ایک عالمی میڈیکل تدارکی اقدامات پلیٹ فارم کی ضرورت کو اجاگر کیا، تاکہ محفوظ اعلیٰ معیاری سستی طبی تدارکی اقدامات تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ڈاکٹر مانڈویا نے کم اور درمیانی آمدنی والے ملکوں کے لئے ڈیجیٹل صحت حل کے لئے ایک ادارہ جاتی فریم ورک کے ذریعہ تکنیکی ٹولس تک مساوی رسائی کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ڈاکٹر مانڈویا نے سبھی شرکا سے اپیل کی کہ وہ ان ایجنڈوں کو حاصل کرنے کے لئے کام کریں اور اپنی کوششوں کو تیز کریں۔ برکس ملکوں کے وزرائے صحت کی حیثیت سے منفرد موقع کو بروئے کار لایا جائے، تاکہ عالمی صحت کے مستقبل کو ایک شکل دی جاسکے۔ اجتماعی کوششوں کو بڑھاوا دے کر تمام ملکوں کے شہریوں کے لئے ایک صحت مند، زیادہ لچکدار اور سب کی شمولیت والی دنیا تشکیل دی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر مانڈویا نے اِس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح برکس کے وزرائے صحت کی میٹنگ نے صحت کے عالمی ایجنڈے کے مطابق کام کیا ہے اور نظریات کے تبادلہ کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طورپر کام کیا ہے اور عالمی اشتراک کو فروغ دیا جارہا ہے۔ برکس ممالک دنیا کی آبادی، زمینی رقبہ اور جی ڈی پی کا ایک اہم حصہ ہے، لہٰذا ان کی اجتماعی کوششیں عالمی صحت کے فن تعمیر پر کافی اثر ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔
***********
ش ح ۔ ح ا ۔ ع ر
U. No.5583
(Release ID: 1928061)
Visitor Counter : 104