سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنس اور ٹیکنولوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلیٰ معیار کی تحقیق کے لیے سائنس دانوں میں قیادت کی ترقی پر توجہ مرکوز کی
این سی جی جی اور آئی این ایس اے نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں لیڈرشپ ڈیولپمنٹ پروگرام (ایل ای اے ڈی ایس ) شروع کرنے کے لیے ہاتھ ملایا
سائنسدانوں کی پہلی کھیپ 12 سے 18 جولائی 2023 تک لیڈر شپ ڈیولپمنٹ پروگرام میں شرکت کرے گی
امرت کال کے دوران اعلیٰ معیار کی تحقیق کے لیے ایک مضبوط سائنس ایکو سسٹم بنانے کے لیے حکومت کا عزم
Posted On:
26 MAY 2023 7:42PM by PIB Delhi
امرت کال کے دوران سائنسی اور تکنیکی ترقی کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن آف انڈیا @ 2047 کو پورا کرنے کے لیے، نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی ) اور انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے ) نے ہاتھ ملایا ہے اور 'این سی جی جی – آئی این ایس اے سائنس اور ٹیکنالوجی میں لیڈرشپ پروگرام (ایل ای اے ڈی ایس ) ' کا آغاز کیا ہے۔ سائنسی پیشرفت کو آگے بڑھانے میں سائنسی قیادت کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، یہ مشترکہ اقدام انہیں ایسے آلات اور صلاحیتوں کے ساتھ بااختیار بنانے کی کوشش کرتا ہے جو سائنس اور ٹکنالوجی کے تیزی سے ابھرتے ہوئے منظر نامے کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے اور سمت دینے کے لیے درکار ہیں۔
آزادی کا امرت کال ہندوستان کے سائنسی سفر میں ایک اہم موڑ کی نشان دہی کرتا ہے، جو عمدگی کی پرورش کے لیے ملک کے پختہ عزم کی علامت ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے، ہندوستان کی سائنسی برادری کی غیر معمولی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ایک فعال ماحولیاتی نظام کے قیام میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے جو اختراع کو فروغ دیتا ہے اور سائنسدانوں کو بااختیار بناتا ہے۔ یہ نقطہ نظر ہندوستان کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے سائنسی تحقیق اور ٹکنالوجی کی تبدیلی کی طاقت پر ان کے اٹل یقین کو واضح کرتا ہے۔
وزیر اعظم جناب مودی کے وژن کو حقیقت میں ڈھالنے کے لیے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (ایم او ایس) نیز عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، سائنسدانوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور تحقیق و ترقی کے اداروں کے ساتھ باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دے رہے ہیں اور ایک خوشحال ہندوستان کی تعمیر میں اپنا حصہ دے رہے ہیں۔ ان کی کوششوں سے، ایک زیادہ مربوط اور باہمی تعاون پر مبنی ماحول کو فروغ دیا گیا ہے، جہاں سائنسی پیش رفت بغیر کسی رکاوٹ کے پالیسیوں اور پروگراموں میں ضم ہوتی ہے تاکہ ملک کے لوگوں کو خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں۔
12 جولائی 2023 سے شروع ہونے والا ایک ہفتہ کا مکمل رہائشی پروگرام نئی دہلی کے باوقار آئی این ایس اے کیمپس میں ہوگا۔ مختلف مشہور سائنسی اداروں کے سائنسدان، بشمول کے زیر اہتمام سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی )، بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ (ڈی بی ٹی )، سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)، محکمہ جوہری توانائی (ڈی اے ای)، دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او)، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، اور دیگر لیبارٹریوں اور اداروں کو شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ یہ پروگرام ایسے سائنسدانوں کو لانے کی کوشش کرتا ہے جنہوں نے تحقیقی اسناد کی امید ظاہر کی ہے اور قائدانہ عہدوں کے لیے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
خلائی مشنوں سے لے کر گہرے سمندر کی تلاش تک، قومی سپر کمپیوٹنگ مشن سے لے کر سیمی کنڈکٹر مشن اور مشن ہائیڈروجن تک، اور ڈرون ٹیکنالوجی میں پیشرفت، ہندوستان تیز رفتاری سے متعدد کثیر جہتی اقدامات کو آگے بڑھا رہا ہے۔ جیسا کہ ان اقدامات کی پیمائش اور توسیع جاری ہے، ضروری قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ سائنسدانوں کو بااختیار بنانے کی سخت ضرورت پیدا ہوتی ہے۔
سائنس اور ٹکنالوجی میں قائدانہ پروگرام شرکاء کو ایک افزودہ تجربہ اور ابھرتے ہوئے شعبوں کی گہری تفہیم فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ سات روزہ پروگرام کے دوران، سائنسدانوں کو اداروں کی تعمیر، قانونی کام، حکمرانی، تحقیق، نظم و نسق، صنفی اور تنوع کے مسائل، سائنٹومیٹرکس، سائنسی انسانی وسائل کی بھرتی اور رہنمائی، صنعت-لیبارٹری تعاون، مالیاتی امور ،انتظام، باہمی تعلقات، قومی ضروریات، وسائل کی پیداوار، انتظامیہ، ڈیجیٹل گورننس جیسے موضوعات سے آگاہ کیا جائے گا۔
یہ پروگرام ان چیلنجوں پر روشنی ڈالے گا جو سائنسدانوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی انتظامیہ میں درپیش ہو سکتے ہیں، انہیں اس طرح کی رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کیا جائے گا۔ شرکاء یہ بھی سیکھیں گے کہ ٹیموں کی مؤثر طریقے سے قیادت کیسے کی جائے، وسائل کا موثر طریقے سے انتظام کیا جائے، اور تنظیمی اہداف کے حصول کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔ تناؤ کو سنبھالنے، موثر ٹیم ورک کو فروغ دینے، اور تنظیموں کے اندر پیدا ہونے والے تنازعات کو سنبھالنے کے لیے صلاحیتوں کی تعمیر پر بھی زور دیا جائے گا۔
نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) کو 2014 میں حکومت ہند نے وزارت عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی سرپرستی میں ایک اعلیٰ سطحی خود مختار ادارے کے طور پر قائم کیا تھا۔ این سی جی جی تمام شعبوں میں مقامی، ریاست سے لے کر قومی سطح تک گورننس کے مسائل سے نمٹتا ہے۔ مرکز کو گورننس، پالیسی میں اصلاحات، ہندوستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے سرکاری ملازمین اور ٹیکنوکریٹس کی صلاحیت سازی اور تربیت کے شعبوں میں کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اب تک، این سی جی جی نے 15 ممالک کے 3,500 سے زیادہ سرکاری ملازمین کو تربیت فراہم کی ہے۔ بنگلہ دیش، کینیا، تنزانیہ، تیونس، سیشلز، گیمبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویت نام، بھوٹان، میانمار، نیپال اور کمبوڈیا اس میں شامل ہیں۔
حکومت ہند کے حکم پر، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے ) سائنس میں عمدگی کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی تھی۔ آٹھ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے، آئی این ایس اے نے سائنس کی مختلف شاخوں میں مہارت رکھنے والے اپنے 1,000+ ساتھیوں کے اجتماعی علمی وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہندوستانی سائنس کے لیے ایک قابل، ایک تھنک ٹینک، اور ایک سرپرست کے طور پر کام کیا ہے۔
سائنسی برادری کے اندر لیڈروں کی پرورش کرتے ہوئے، ایل ای اے ڈی ایس پروگرام کا مقصد تبدیلیوں کو آگے بڑھانا، اختراع کو فروغ دینا، اور ہندوستان کو دنیا میں سائنس کی قیادت میں ترقی میں ایک رہنما کے طور پر قائم کرنا ہے۔
اس پروگرام کے لیے نامزدگی اس لنک کے ذریعے کی جا سکتی ہے:
https://docs.google.com/forms/d/e/1FAIpQLSejHeTZM4fXU2ez_pPOZnNWAhv84KxO0cvcunRMO-Dy1pYlRw/viewform پانچ جون 2023 سے پہلے
مزید تفصیل کےلئے اس لنک لپرجائیں http://www.ncgg.org.in/sites/default/files/notification_document/LEADS-Programme.pdf
http://insaindia.res.in/
ش ح ۔ا م۔
U:5544
(Release ID: 1927812)
Visitor Counter : 167