الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

وزیر مملکت  راجیو چندر شیکھر نے ممبئی میں ڈیجیٹل انڈیا ایکٹ کے اصولوں پر ڈیجیٹل انڈیا ڈائیلاگ کا انعقاد کیا


ڈی آئی اے  اسٹارٹ اپس/ اختراعات کے لیے ایک معاون ثابت ہو گا ؛ ہم اختراع کے شعبے میں کسی بھی چیز پر پابندی نہیں لگائیں گے: وزیر مملکت  جناب راجیو چندر شیکھر

ہم ویب  3.0  اور اے آئی   میں  قیادت کرنا چاہتے ہیں : وزیر مملکت    جناب راجیو چندر شیکھر

نفاذ ڈی آئی اے   کا موضوع نہیں ہے :   یہ ذمہ داریوں اور حقوق کے بارے میں ہے: وزیر مملکت  جناب  راجیو چندر شیکھر

Posted On: 23 MAY 2023 5:57PM by PIB Delhi

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت  جناب راجیو چندر شیکھر نے آج ڈیجیٹل انڈیا ایکٹ کے اصولوں پر ڈیجیٹل انڈیا ڈائیلاگ کا انعقاد کیا، جو مستقبل کے لیے تیار  کیا گیا قانون ہے  ، جس کا مقصد جدت طرازی اور ترقی کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بناتے ہوئے ڈیجیٹل شہریوں کے حقوق  کے لئے موجودہ آئی ٹی ایکٹ کو تبدیل کرنا ہے اور اس کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط قانونی ڈھانچہ فراہم کرنا ہے۔

ڈی آئی اے کے بنیادی اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے،  جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ یہ ایکٹ ٹیک اسپیس میں ہونے والی ہر چیز کو ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔  تحفظ اور اعتماد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر  موصوف نے  کہا  کہ ’’   تحفظ اور اعتماد   ‘‘ ڈی آئی اے   کے وسط میں ہوگا اور یہ  ڈی آئی اے   میں ایک  وسیع دفعہ ہو گی ۔ عالمی سطح پر ریگولیٹرز کے ذریعے آن لائن نقصان سے بھی نمٹا جا رہا ہے۔   بھارت میں جلد ہی  1.3 ارب لوگ انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے والے ہیں اور ان ڈیجیٹل ناگرکوں کو کسی خوف  یا عدم   اعتما د کے بغیر   ، خاص طور پر  سرکاری خدمات کے لئے انٹرنیٹ  تک رسائی حاصل کرنی چاہیے اور  انٹر نیٹ کو استعمال کرنا چاہیئے ۔ ایک محفوظ اور بھروسہ مند انٹرنیٹ تمام  فریقین کے لیے  فائدہ مند ہے۔ غلط معلومات اور  جھوٹی معلومات کو ہتھیار بنانا بھی ایک بڑی تشویش  کا باعث ہے  ، جس  سے نمٹنے اور  خاص طور پر اے آئی   پر مبنی ڈیپ فیکس  سے نمٹنا بہت ضروری ہے  ۔

سیکٹرل ریگولیشن کے معاملے پر  فریقین کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، وزیر  موصوف نے مختلف دیگر مسائل کی بھی وضاحت کی  ، جن میں  مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  1. سیکٹر  کے  ریگولیٹرز کے ذریعے ایک دوسرے  سے ٹکرانے والے ضابطے کے موضوع پر : ڈی آئی اے   سیکٹرل ریگولیٹرز جیسے آر بی آئی   اور سیبی   اور دیگر وزارتوں کو اضافی تحفظات تخلیق کرنے کی اجازت دے گا۔ ڈی آئی اے کے نتیجے میں مختلف قوانین کو ہم آہنگ کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے سیکٹرل ریگولیٹرز سے مشورہ کیا جائے گا۔
  2. ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو ریگولیٹ کرنے کے معاملے پر: اے آئی   کو صارف کو ہونے والے نقصان کے  زاویے سے  منضبط کیا جائے گا۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز ڈیجیٹل  ناگرکوں کو کوئی نقصان نہ پہنچائیں۔ اسی طرح، انڈسٹری بلاک چین اور ویب 3.0 کے لیے گارڈریلز  بھی تجویز کی جا  سکتی ہے۔ ہم اختراع کے شعبے میں کسی بھی چیز پر پابندی نہیں لگائیں گے، جب تک کہ اس کا تعلق صارف کے نقصان سے نہ ہو۔ ہم ویب  3.0 اور اے آئی   میں گارڈریلز کی وضاحت کے ساتھ  قیادت کرنا چاہتے ہیں   ۔ میں ریگولیٹروں   کا ، اِس لحاظ سے بڑا پرستار نہیں ہوں کہ  یہ عمل در آمد کے لیے اور سطح تشکیل نہیں دیں گے ۔
  3. اسٹارٹ اپس کے لیے تعمیل کے معاملے پر: معزز وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ تمام حالیہ قوانین میں، جیسے کہ اپریل  ،  2022  ء میں جاری کردہ سی ای آر ٹی – اِن   کی ہدایات یا آنے والے ڈیجیٹل پرسنل ڈاٹا پروٹیکشن بل، 2023 میں، اسٹارٹ اپس کو یا تو چھوٹ فراہم کی گئی ہے یا تعمیل کی مدت میں توسیع کی گئی ہے ۔

مجوزہ قانون عالمی معیار کے سائبر قانون کے فریم ورک کا ایک اہم ستون ہوگا  ، جسے حکومت ہند کے ڈیجیٹل معیشت کے اہداف کی تکمیل کے لیے تشکیل دیا جا رہا ہے۔ ڈیجیٹل پرسنل ڈاٹا پروٹیکشن بل، نیشنل ڈاٹا گورننس فریم ورک پالیسی، آئی ٹی رولز میں حالیہ ترامیم، سی ای  آر ٹی – اِن   رہنما خطوط اس فریم ورک کے دیگر عناصر کی تشکیل کریں گے۔

اس سیشن میں ٹیکنالوجی ایکو سسٹم کے مختلف  فریقین  بشمول انڈسٹری ایسوسی ایشنز، اسٹارٹ اپس، آئی ٹی پروفیشنلز، تھنک ٹینکس اور وکلاء نے  بھی شرکت کی۔ اس مشاورت میں تقریباً  300  فریقین نے شرکت کی، جس میں  125 افراد نے ذاتی طور پر شرکت کی اور 175 افراد نے  ورچوئل طور  پر شرکت کی۔ اسی طرح کا ایک ڈائیلاگ ، اس سال مارچ میں بنگلورو میں منعقد کیا گیا تھا ۔

یہ مشورے قانون اور پالیسی سازی کے لیے  ، وزیر اعظم نریندر مودی کے مشاورتی نقطہ نظر کے مطابق ہیں۔ یہ پہلی بار ہے کہ بل کے اصولوں پر مشاورت ہو رہی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) ( 23-05-2023 )

U. No. 5415



(Release ID: 1926787) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi , Marathi