ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

جناب بھوپندر سنگھ نے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی) دہرا دون میں پشمینہ سرٹیفکیشن سینٹر  کا افتتاح کیا

Posted On: 19 MAY 2023 7:37PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو  نے اتراکھنڈ کے شہر دہرادون میں واقع وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا  میں اولین منفرد آئی ڈی بار کوڈ اور پی سی سی سند جاری کرکے پشمینہ سرٹیفکیشن سینٹر (پی سی سی) کا افتتاح کیا۔ جناب یادو نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کو تقویت بہم پہنچاتے ہوئے پی سی سی پشمینہ مصنوعات کی پاکیزگی کے لیے سرٹیفکیٹ فراہم کرائے گا  اور بھارت سے مصنوعات کے ہموار نقل و حمل کے لیے ممنوعہ دھاگے کی عدم موجودگی کو یقینی بنائے گا۔

ڈبلیو آئی آئی میں ’پشمینہ جانچ سہولت‘ کے قیام کے لیے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی)، دہرادون نے ایکسپورٹ پروموشن کونسل فار ہینڈی کرافٹس (ای پی سی ایچ) ، نئی دہلی کے ساتھ 05 جنوری 2023 کو ایک ’مفاہمتی عرضداشت‘ (ایم او یو) پر دستخط کیےتھے۔ اس مفاہمتی عرضداشت کے توسط سے، ای پی سی ایچ نے ڈبلیو آئی آئی کے ساتھ پشمینہ ٹریڈ سے وابستہ اپنے  متعلقہ اراکین کے لیے پشمینہ سرٹیفکیشن سینٹر (پی سی سی) قائم کرنے کے لیے تعاون کیا۔

پی سی سی کے قیام کا مقصد پشمینہ تجارت کے عمل کو سہل بنانا اور وابستہ مینوفیکچرر حضرات، برآمدکاروں، اور تاجروں کو کسی بھی ممنوعہ دھاگے سے مبرا حقیقی پشمینہ پروڈکٹ کی تصدیق کے لیے ایک وَن اسٹاپ جانچ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ چانچی گئیں تمام تر مصنوعات کو انفرادی ای۔ سرٹیفکیٹس کے ساتھ ایسی منفرد آئی ڈی سے ٹیگ کیا جائے گا جنہیں تلاش کیا جا سکتا ہے ، جس سے قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں ایسی مصنوعات کی تجارت میں آسانی پیدا ہو سکے گی۔ملک میں اس طرح کی سہولت کی عدم موجودگی کی وجہ سے، ممنوعہ دھاگوں کی موجودگی کے شک کی بنا پر تجارتی اونی مصنوعات پر ملک کے ایگزٹ پوائنٹس پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے،  جس کے نتیجے میں منظوری حاصل کرنے میں تاخیر اور اس سے متعلق حرجانہ تاخیر، اور برآمدکاروں اور تاجروں کو مالی/کاروباری نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ ڈبلیو آئی آئی، دہرادون میں قائم پی سی سی حقیقی پشمینہ مصنوعات کی تجارت میں شامل ایماندار برآمدکاروں اور تاجروں کو تعاون فراہم کرے گا۔ بھارت میں اس طرح کی سہولت کا قیام حقیقی اسنادبندی کے ساتھ اصل پشمینہ مصنوعات کی بلارکاوٹ تجارت کے لیے ایک کایہ پلٹ پہل قدمی ثابت ہوگا۔

مرکزی حکومت کی پالیسی سے ہم آہنگ، یہ سند یافتہ اور اصل پشمینہ مصنوعات کی فروخت کے مقصد سے حقیقی اسناد حاصل کرنے میں پشمینہ تاجروں کو تعاون فراہم کرنے کے لیے عوامی – نجی شراکت داری (پی پی پی) ماڈل پر مبنی ایک سہولت ہے ۔اس مفاہمتی عرضداشت کے تحت ، پشمینہ ٹیسٹ کے طریقہ کار کی حمایت کرنے والی ایک واحد سہولت میں جدید تکنالوجیوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ ایک سرکاری تنظیم میں خود کو برقرار رکھنے اور آمدنی پیدا کرنے والی سہولت کی ایک مثال ہے جو متعلقہ برآمد کنندگان اور تاجروں کو ادائیگی کی بنیاد پر مدد فراہم کرتی ہے۔اس سہولت نے ابھرتے ہوئے پیشہ واران کے لیے پی پی پی ماڈل پر روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے ہیں۔ یہ سہولت سرٹیفکیشن خریدار کو اصل اور سند یافتہ پشمینہ مصنوعات کی خریداری میں مدد فراہم کرائے گی۔ پی سی سی سرٹیفکیشن  کو حقیقی سند بندی کی دستیابی کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی اہمیت حاصل ہوگی۔

ڈبلیو آئی آئی میں پی سی سی پشمینہ مصنوعات کی بلا رکاوٹ تجارت کے لیے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ایک فوکل سینٹر ہو گا، اس طرح کاریگروں اور تاجروں کے ذریعے ملک کے لیے آمدنی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ پشمینہ جموں و کشمیر کے کاریگر اور بنکر برادری کے لیے روزی روٹی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ لہٰذا، یہ مرکز انہیں اپنی صنعت کو تیز کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گا، جو کہ اس طرح کی سہولت کی عدم دستیابی کی وجہ سے اور کسٹمز کی طرف سے ممنوعہ ریشہ کی ممکنہ ملاوٹ کے شبہ کی وجہ سے ملک سے باہر نکلنے کے مقام پر بار بار ضبطی، اور گمراہ کن ناموں اور لیبلوں کے ساتھ پشمینہ کے ساتھ ممنوعہ اون کی ملاوٹ کی وجہ سے جانچ پڑتال کا شکار تھی۔ اس کے علاوہ، اس سے ممنوعہ دھاگے کے استعمال کی حوصلہ شکنی بھی ہوگی، جس کے نتیجہ میں چیرو ان کے مسکن میں محفوظ رہے گی۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5318



(Release ID: 1925700) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi