جل شکتی وزارت
جے جے ایم کے ذریعے فراہم کردہ پانی میں سنکھیا کی سطح کی نگرانی
Posted On:
27 MAR 2023 6:26PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میںیہ جانکاری دی ۔
’پانی‘ ایک ریاستی موضوع ہونے کے ناطے، پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری اور عمل درآمد ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے ۔ پانی کی فراہمی/پانی اور صفائی/پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکمے اور/یا متعلقہ ریاستی حکومت/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی نیم ریاستی تنظیم ، اپنی متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پانی کی بہم رسانی کی فراہمی اور پانی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔
حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ مل کر اگست، 2019 سے جل جیون مشن- (جے جے ایم) ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے ساتھ اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر ہر دیہی گھرانے کے لئے پینے کے قابل پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ جے جے ایم کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں میں رہنے والی آبادی کواس کا 10 فیصد حصہ دیا جاتا ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل والے دیہاتوں کے لیے متبادل محفوظ پانی کے ذرائع پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کریں۔ چونکہ، محفوظ پانی کے ذریعہ پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منصوبہ بندی، عمل آوری اور شروع کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طور پر سنکھیا اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں ہر گھر کو پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 8-10 لیٹر فی کس یومیہ (ایل پی سی ڈی) کی شرح سے پینے کا پانی فراہم کرنے کی غرض سے کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس (سی ڈبلیو پی پیز) لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
جے جے ایم کے تحت، دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کے ذرائع میں آلودگی کی بستیوں کے لحاظ سے نگرانی کی جاتی ہے۔جیسا کہ ریاستوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، آج تک، 648 دیہی بستیاں پینے کے پانی کے ذرائع میں قابل اجازت حد سے زیادہ سنکھیاکی آلودگی سے متاثر ہیں۔ ان تمام 648 سنکھیا سے متاثرہ بستیوں میں کھانا پکانے اور پینے کی ضروریات کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں:
(کے مطابق 23.03.2023)
نمبر شمار
|
ریاست
|
سنکھیا سے متاثرہ بستیوں کی تعداد
|
مختصر مدتی اقدامات/ سی ڈبلیو پی پیز کے دائرے میں لائے گئے
|
|
|
1.
|
پنجاب
|
441
|
441
|
|
2.
|
اترپردیش
|
107
|
107
|
|
3.
|
مغربی بنگال
|
100
|
100
|
|
کل
|
648
|
648
|
|
|
ماخذ: جے جے ایم- آئی ایم آئی ایس
|
|
جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے آئی ایس: 10500 معیار کو اپنایا جانا ہے۔ یہ پینے کے پانی کے معیار کے لیے مختلف طبیعی کیمیائی اور جرثومیاتی پیرامیٹرز کے لیے ’قابل قبول حد‘ اور متبادل ذریعہ کی عدم موجودگی میں قابل اجازت حد کی وضاحت کرتا ہے۔ ٹوٹل آرسینک کی حد 0.01 ملی گرام فی لیٹر ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً پانی کے معیار کی جانچ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، یعنی سال میں ایک بار کیمیکل اور فزیکل پیرامیٹرز کے لیے، اور سال میں دو بار جراثیم سے متعلق پیرامیٹرز کے لیے اور جہاں ضروری ہو، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ جو پانی گھروں کے اندر فراہم کیا جارہا ہے مقررہ معیار کا ہے، تدارکی کارروائی کریں ۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور نگرانی کے لیے ایک آن لائن- جے جے ایم واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، آج تک، 2022-23 کے دوران، پانی کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں میں 56.68 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں اور فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے 93.59 لاکھ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ شدہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات جے جے ایم ڈیش بورڈ پرعوام کی معلومات کے لئے دستیاب ہیں اوردرج ذیل پر بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:
https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/Main/report
جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، آج تک، مختلف سطحوں پریعنی ملک میں ریاست، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح پرپینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,078 لیبارٹریز ہیں ۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کی غرض سے ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو معمولی شرح پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھول دیا ہے۔
ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کیز) /جر ثومیاتی( بیکٹیریاولوجیکل ) شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے ہر گاؤں میں 5 افراد، ترجیحی طور پر خواتین کی شناخت اور تربیت کریں اور ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر اس کی اطلاع دیں۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے، تقریباً 20.29 لاکھ خواتین کو ایف ٹی کیز کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی جانچ کے لیے تربیت دی جاچکی ہے۔
***********
ش ح ۔ س ب ۔ م ش
U. No.5171
(Release ID: 1924406)
Visitor Counter : 134