الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مملکتی وزیر راجیو چندر شیکھر کے ذریعہ آئی آئی ٹی دہلی میں تیسرے سیمیکون انڈیا فیوچر ڈیزائن روڈ شو کا آغاز


جدت طرازی کی حوصلہ افزائی، سرمایہ کاری کو آسان بنانا اور اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کو متحرک کرنا مقصود

سرِ دست سیمیکون اسٹارٹ اپس کی تعداد 27 ہے۔ حکومت کی پالیسی کے نتیجے میں یہ تعداد جلد ہی 100 تک پہنچ جائے گی: مملکتی وزیر راجیو چندر شیکھر

مستقبل کا ڈیزائن کا تعلق مستقبل کو ڈیزائن کرنے سے ہے۔ اگر آپ کے پاس موقع ہے تو آپ نشاۃ ثانیہ کے بارے میں کیوں نہیں سوچتے! آئیے مل کر مستقبل کو ڈیزائن کریں: رینیساس ٹیکنالوجی کے صدر اور چیف ایگزیکیوٹیو افسرہ ہیدیتوشی شیباٹا

Posted On: 12 MAY 2023 6:41PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے جدت طرازی کی حوصلہ افزائی، سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ اسپیس میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو متحرک کرنے کے مقصد کے ساتھ آج آئی آئی ٹی دہلی میں تیسرے سیمی کون انڈیا فیوچر ڈیزائن روڈ شو کا آغاز کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد دنیا بھر سے سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور ایک متحرک سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کرنا اور مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں مدد کرنا ہے۔ وزیر اعظم مودی جی نے آتم نربھر بھارت کے خواب کو شرمندہء تعبیر کرنے کے لیے سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے 76,000 کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے۔ پہلے ہی 28-27 سیمیکون اسٹارٹ اپس موجود ہیں اور حکومت کی پالیسی تعاون کے نتیجے میں یہ تعداد جلد ہی 100 تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ان میں ایک انڈین سیمی کنڈکٹر ریسرچ سینٹر (آئی ایس آر سی) کا قیام بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ان میں ایک انڈین سیمی کنڈکٹر ریسرچ سینٹر (آئی ایس آر سی) کا قیام بھی شامل ہے۔ یہ آئی آئی ٹی جیسے اعلی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا جس کا مقصد جدید سیمی کنڈکٹر ریسرچ سے مطابقت، وی ایل ایس آئی/سیمی کنڈکٹر نصاب کے سیمی کنڈکٹر لیبارٹری (ای سی ایل) کے نفاذ کی جدید کاری ہے۔ یہ عمل 85,000 ذہین لوگوں کو سامنے لائے  گا جو اختراعی ڈیزائن اور حل تیار کریں گے۔

ڈیجیٹل اکانومی اب آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس کے ارد گرد مرکوز نہیں بلکہ پھیل گئی ہے جس میں ٹیکنالوجی - ڈیپ ٹیک، اے آئی، اسپیس، اور سیمی کنڈکٹرز۔ کے پورے اسپیکٹرم کا احاطہ کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ حکومت صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے جس کا مقصد ہندوستان کو ٹیکنالوجی کے صارف سے ٹیکنالوجی کے پروڈیوسر میں تبدیل کرنا اور ایک ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت کے ہدف کو حاصل کرنا ہے۔ 

روڈ شو کے دوران، عالمی سیمی کنڈکٹر لیڈرز جیسے مسٹر ہیدیتوشی شیباٹا، رینیساس ٹیکنالوجی کے صدر اور سی ای او اور جنرل ایٹمکس کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر وویک لال نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے ساتھ تعاون میں دلچسپی ظاہر کی۔

جاپانی چِپ بنانے والے مسٹر شیباٹا نے کہا کہ بھارت نشاۃ ثانیہ کے کاروبار کا ایک اہم حصہ ہے۔ تعاون کے لئے کافی مواقع موجود ہیں۔ اگر آپ کے پاس موقع ہے تو آپ  نشاۃ ثانیہ کے بارے میں کیوں نہیں سوچتے ہیں. آئیے  نشاۃ ثانیہ کے ساتھ مل کر مستقبل کو ڈیزائن کریں۔

آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائرکٹر رنگن بنرجی اور بڑی تعداد میں انڈسٹری لیڈران، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیا کے ممبران لانچ ایونٹ میں موجود تھے۔ تیسرا سیمی کون انڈیا فیوچر ڈیزائن روڈ شو ملک بھر میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے زیر اہتمام روڈ شوز کی ایک سیریز کا حصہ ہے۔

تیسرے روڈ شو کے دوران، ڈیزائن لنکڈ انسینٹیو (DLI) اسکیم کے تحت منظور شدہ مستقبل کے ڈیزائن اسٹارٹ اپس (جیسے مورفنگ مشینیں اور نیٹراسیمی) کے بارے میں اعلان اس یقین کے ساتھ کیا گیا کہ اگلا یونیکورن فیبلس چپ ڈیزائن ایریا سے ہوگا۔

مورفنگ مشینیں بہت سے ڈائنامک رن ٹائم ری کنفیگر ایبل آر آئی ایس سی-وی کور ایکسلریٹر پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں، جس میں متنوع ڈومینز اور متضاد ایپلی کیشنز میں اے ایس آئی سی کارکردگی کے ساتھ سبھی ایک ہی یکساں فیبرک پر ہیں۔

نیٹراسیمی جدید مصنوعی ذہانت کے چپ سیٹس اور اسمارٹ ویژن کو فعال کرنے والے پلیٹ فارمز اور اور ڈومین کے مخصوص ایس او سی سلوشنز فراہم کر رہا ہے جو جدید اے آئی/ایم ایل اور ہارڈویئر ایکسلریشن کی صلاحیتوں کے ساتھ  ہیں۔

اس سے قبل دوسرے روڈ شو کے دوران ڈی ایل آئی اسکیم کے تحت منظور شدہ مستقبل کے ڈیزائن اسٹارٹ اپس کے بارے میں اعلان کیا گیا تھا۔

ورویسیمی مائیکروالیکٹرونکس کو ری کنفیگر ایبل اینالاگ اور ہائی پرفارمنس اے ڈی سی میں مہارت حاصل ہے۔ ورویسیمی نے مخلوط سگنل ایم سی یو انٹیگریٹڈ سرکٹ تیار کرنے کی تجویز پیش کی۔

فرمیونک ڈیزائن والے 5 جی،، سیٹ نیو، چھوٹے سیل والے صنعتی ایریز کے لیے بیم فارمر انٹیگریٹڈ سرکٹس (آئی سی) تیار کر رہے ہیں۔

ڈی وی 2 جے ایس انوویشن والے سیکیورٹی، نگرانی، آٹوموبائل کیمروں کے لیے سی ایم او ایس امیج سینسر تیار کر رہے ہیں۔

سیکویا کیپیٹل انڈیا نے دو ڈی آئی آر- وی اسٹارٹ اپس - انکور سیمی کنڈکٹرس اور مائنڈ گروو ٹیکنالوجیز کے لیے سرمایہ کاری میں معاونت کا وعدہ کیا۔ اس سے اپریل 2022 میں اعلان کردہ ڈی آئی آر- وی سے متعلق وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر کے اس تصور کو بڑھاوا ملا ہے کہ کہ ڈی آئی آر- وی کو اسٹارٹ اپ، اکیڈمیا اور گلوبل میجرز کی شراکت داری حاصل ہوگی۔ اور اس طرح ہندوستان دنیا کے لیے آر آئی ایس سی-وی ٹیلنٹ کا مرکز ثابت ہوگا۔

ڈی آئی آر- وی پروگرام کے حصے کے طور پر سی- ڈی اے سی نے مائیکرو پروسیسرز کی وہگا سیریز کے ڈیزائن اور فروغ کا کام کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔

آر آئی ایس سی-وی آئی ایس اے پر مبنی 32/64-بِٹ  سنگل/دوہری/کواڈ کور پروسیسرز پر مشتمل ہے۔ ٹی ایچ ای اےجے ایس 32 اے ایس آئی سی پر مبنی ایک ترقیاتی پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے جس کا نام ایریز ہے۔ اس میں چار مختلف ڈویلپروں ایریز وی 2، ایریز مائیکرو، ایریز آئی او ٹی اور ایریز وی 3  کی کٹس شامل ہیں۔

متعلقہ وزارت نے سی- ڈی اے سی بنگلور میں اپنی خدمات کو ملک کی سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کمیونٹی کے لیے وقف کرنے کی خاطر چِپ اِن سینٹر قائم کیا ہے۔ یہ سہولت گاہ اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیا کے چپ ڈیزائنرز کے لیے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن ٹولز، فیب رسائی، ورچوئل پروٹو ٹائپنگ ہارڈویئر لیب تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ون اسٹاپ سینٹر کے طور پر کام کرتی ہے۔

چپ ڈیزائن کو فروغ دینے کے لیے سی- ڈی اے سی واقع بنگلور اور اینسِس کے درمیان چِپ اِن سینٹر میں میزبان اینسِس ای ڈی اے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے مفاہمت نامے کا تبادلہ ہوا ہے۔

رینیساس الیکٹرونکس کارپوریشن نے جو اعلی درجے کے سیمی کنڈکٹر سلوشنز کا ایک اہم سپلائر ہے، خاص طور پر ہندوستانی مارکیٹ کے لیے ایک این بی آئی او ٹی (نیرو بینڈ انٹرنیٹ آف تھِنگس) چپ سیٹ متعارف کرایا ہے۔ نئے چپ سیٹ کو اثاثوں سے باخبر رہنے، لائٹنگ، سیکورٹی اور متعدد دیگر ایپلی کیشنز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

*****

U.No:5074

ش ح۔رف۔س ا




(Release ID: 1923844) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Hindi