جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ہندوستان میں بائیوماس پاور، بیگاس کی ایک ساتھ پیداوار اور غیر بیگاس ایک ساتھ پیداوار کے پلانٹ کی 10,232 میگاواٹ کی نصب شدہ صلاحیت میں مہاراشٹر اور یوپی نصب شدہ صلاحیت کا تقریباً 45 فیصد ہے: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ
Posted On:
28 MAR 2023 5:02PM by PIB Delhi
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران (مالی سال 2018-2017 سے مالی سال 2022-2021 ) کے دوران ریاست مغربی بنگال سمیت ملک میں لگائے گئے بائیو انرجی پلانٹس کی تفصیلات ضمیمہ-I میں ریاست کے لحاظ سے منسلک ہیں۔
اس کے علاوہ، 10 ایم ڈبلیو ای کیو کی مجموعی نصب صلاحیت کے ساتھ چھ بائیو انرجی پلانٹس ریاست مغربی بنگال میں نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ تفصیلات ضمیمہ-II میں دی گئی ہیں۔
ملک میں نصب بائیو ماس بجلی اور بیگاس(گنے کا چھلکا)/ غیربیگاس کی ایک ساتھ پیداوار والے پروجیکٹس کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ III میں رکھی گئی ہیں۔
حکومت نے ملک بھر میں نئے اور موثر بائیوماس انرجی پلانٹس کے قیام کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، درج ذیل شامل ہیں:
- نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے نومبر 2022 میں قومی بائیو انرجی پروگرام کو مشتہر کیا ہے جس کے بجٹ میں 1715 کروڑ روپے کا بجٹ تھا۔ جسے 01.04.2021 سے 31.03.2026 تک کی مدت کے لیے دو مرحلوں میں لاگو کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے کا بجٹ 858 کروڑ روپے ہے۔ یہ پروگرام مرکزی مالی امداد فراہم کر کے بائیو انرجی پلانٹس کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
- پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے اکتوبر 2018 میں پائیدار متبادل کی طرف سستی نقل و حمل(ایس اے ٹی اے ٹی) اقدام کا آغاز کیا ہے جس میں بائیو سی این جی/کمپریسڈ بایوگیس(سی بی جی) کو تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں(او ایم سیز) کے ذریعے صاف کرنے کے بعد موٹر گاڑیوں کے لئے ایندھن کے طور پر فروخت کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
- پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، وزارت جل شکتی کے ذریعے لاگو کی گئی گوبردھن اسکیم کے تحت، 50.00 لاکھ روپے تک کی مالی امداد۔ گاؤں، بلاکس/ضلع میں کمیونٹی بائیو گیس پلانٹ لگانے کے لیے فی ضلع دستیاب ہیں۔
(iv) بجلی کی وزارت نے موجودہ کوئلے سے چلنے والے تھرمل پاور پلانٹس میں بائیو ماس کی ملاوٹ کو فروغ دینے کے لیے سامرتھ مشن (تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس کے استعمال پر قومی مشن) کو مشتہر کیا ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے دہلی کے این سی ٹی، پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں اور راجستھان اور اتر پردیش کے این سی آر اضلاع میں بائیو ماس پیلٹ پلانٹس کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے مقصد سے رہنما خطوط کو مشتہر کیا ہے۔
ملک میں گزشتہ پانچ برسوں (مالی سال 2018-2017 سے مالی سال 2022-2021 تک) میں قائم کیے گئے بائیو انرجی پلانٹس کی ریاستی تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست
|
حیاتیاتی توانائی کے پلانٹس کی صلاحیت، چھوٹے بائیو گیس پلانٹس(ایم ڈبلیو ای کیو) کےعلاوہ
|
چھوٹے بائیو گیس پلانٹس کی تعداد
|
1
|
آندھرا پردیش
|
43.732
|
11581
|
2
|
اروناچل پردیش
|
0
|
69
|
3
|
آسام
|
0
|
9641
|
4
|
بہار
|
13.72
|
254
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
30.23
|
6896
|
6
|
دہلی
|
24
|
0
|
7
|
گوا
|
0.34
|
8
|
8
|
گجرات
|
41.31
|
2454
|
9
|
ہریانہ
|
72.91
|
1965
|
10
|
ہماچل پردیش
|
0
|
115
|
11
|
جموں و کشمیر
|
0
|
17
|
12
|
جھارکھنڈ
|
|
292
|
13
|
کرناٹک
|
355.308
|
21279
|
14
|
کیرالہ
|
1.6
|
4208
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
10.392
|
13875
|
16
|
مہاراشٹر
|
513.034
|
33196
|
17
|
منی پور
|
0
|
0
|
18
|
میگھالیہ
|
0
|
667
|
19
|
میزورم
|
0
|
255
|
20
|
ناگالینڈ
|
0
|
0
|
21
|
اوڈیشہ
|
0
|
954
|
22
|
پنجاب
|
68.159
|
10557
|
23
|
راجستھان
|
0
|
1312
|
24
|
سکم
|
0
|
0
|
25
|
تمل ناڈو
|
120.29
|
1202
|
26
|
تلنگانہ
|
38.74
|
309
|
27
|
تریپورہ
|
0
|
133
|
28
|
اتر پردیش
|
48.671
|
1201
|
29
|
اتراکھنڈ
|
0.59
|
3997
|
30
|
مغربی بنگال
|
1.36
|
448
|
|
کل
|
1384.386
|
126885
|
بائیو انرجی پلانٹس مغربی بنگال میں لاگو ہونے کے مختلف مراحل کے تحت آج کی تاریخ کے مطابق:
پروجیکٹ کی نوعیت
|
حیاتیاتی توانائی کے پروجیکٹس کی تعداد
|
صلاحیت(ایم ڈبلیو ای کیو میں)
|
بائیو گیس ( یومیہ 2500 ایم 3 سے زیادہ پیداوار )
|
1
|
2.00
|
بائیو ماس گیس ساز
|
2
|
1.56
|
بجلی( بائیو گیس پر مبنی
|
1
|
1.50
|
بائیو گیس بجلی( آف گرڈ پروجیکٹ)
|
1
|
0.05
|
بائیو ماس( غیر بیگاس) ایک ساتھ پیداوار کا پروجیکٹ
|
1
|
4.90
|
کل
|
6
|
10.01
|
آج کی تاریخ تک ملک میں لگائے گئے بائیوماس پاور اور بیگاس/ غیر بیگاس کے ایک ساتھ پیداور والے پروجیکٹس کی ریاستی تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست
|
آج کی تاریخ تک بائیو ماس پاور، بیگاس کی باہمی پیداوار اور غیر بیگاس باہمی پیداوار والے پلانٹ کی کل نصب صلاحیت (میگاواٹ)
|
1
|
آندھرا پردیش
|
483.67
|
2
|
اروناچل پردیش
|
0
|
3
|
آسام
|
2
|
4
|
بہار
|
124.7
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
274.59
|
6
|
دہلی
|
0
|
7
|
گوا
|
0
|
8
|
گجرات
|
77.3
|
9
|
ہریانہ
|
240.66
|
10
|
ہماچل پردیش
|
9.2
|
11
|
جموں و کشمیر
|
0
|
12
|
جھارکھنڈ
|
4.3
|
13
|
کرناٹک
|
1887.3
|
14
|
کیرالہ
|
2.27
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
107.347
|
16
|
مہاراشٹر
|
2584.4
|
17
|
منی پور
|
0
|
18
|
میگھالیہ
|
13.8
|
19
|
میزورم
|
0
|
20
|
ناگالینڈ
|
0
|
21
|
اوڈیشہ
|
59.22
|
22
|
پنجاب
|
481.15
|
23
|
راجستھان
|
121.25
|
24
|
سکم
|
0
|
25
|
تمل ناڈو
|
1012.65
|
26
|
تلنگانہ
|
160.1
|
27
|
تریپورہ
|
0
|
28
|
اتر پردیش
|
2117.26
|
29
|
اتراکھنڈ
|
130.22
|
30
|
مغربی بنگال
|
338.62
|
|
کل
|
10232.007
|
یہ جانکاری نئی اورقابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں دی :
*************
ش ح ۔ س ب ۔ رض
U. No.5049
(Release ID: 1923582)
Visitor Counter : 102