بھارتی چناؤ کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

آج پورے کرناٹک میں پر جوش ووٹروں کے درمیان نئے شادی شدہ جوڑوں، نو زائیدہ بچوں، معذور افراد، ٹرانس جینڈر اور قبائلیوں کے گروپ کو دیکھا گیا


ای سی آئی اسی سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں اور معذور افراد کے لیے ہوم ووٹنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ کرناٹک میں پہلی بار 94 ہزار سے زیادہ بزرگ شہریوں اور معذور افراد نے گھر سے اپنا ووٹ ڈالا

کرناٹک کے تمام 224 حلقوں میں بڑے پیمانے پر پر امن ووٹنگ؛ 58,545 پولنگ سٹیشنوں میں سے کسی میں بھی دوبارہ پولنگ کی نشان دہی نہیں کی گئی ہے

پیشگی منصوبہ بندی، ٹیکنالوجی کا استعمال، مکمل جائزے اور سخت نگرانی کرناٹک اسمبلی 2023 کے انتخابات کے ہموار انعقاد کو یقینی بناتی ہے

2018 میں گزشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں 4.5 گنا اضافہ؛ ملحقہ ریاستوں میں بھی سخت نگرانی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بہتری کی نشاندہی کی گئی

ایچ پی، گجرات، میگھالیہ اور تریپورہ کے 66 ہزار سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ نہیں

سوہیونگ (ایس ٹی) میں شام پانچ بجے تک 91.39 فیصد رپورٹ ہونے کے ساتھ ضمنی انتخابات میں پر جوش ووٹر ٹرن آؤٹ کی اطلاع ملی

Posted On: 10 MAY 2023 7:31PM by PIB Delhi

کرنا ٹک کی ریاستی قانون ساز اسمبلی کے لیے 224 حلقوں اور 58,545 پولنگ اسٹیشنوں پر ہونے والے عام انتخابات کے لیے نئے شادی شدہ جوڑوں، نو زائیدہ بچوں، معذور افراد، خواجہ سرا اور قبائلیوں کے گروپ خاص طور پر بنائے گئے پولنگ بوتھوں پر نظر آئے۔ ریاست بھر میں ووٹروں کو جوش و خروش سے حصہ لیتے ہوئے اور جمہوریت کے تہوار میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

 

 

نو شادی شدہ جوڑے، دلہنیں پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے

 

 

بلاری کے گاؤں کرلاگنڈی میں ایک 23 سالہ خاتون نے پولنگ بوتھ میں بچے کو جنم دیا۔ خواتین اہلکاروں اور خواتین ووٹرز نے بچے کی پیدائش میں مدد کی

 

 

ہری ہرا اے سی کے کونداجی گاؤں کے 25 معذور ووٹروں نے ایک ساتھ ضلع داونگیر میں اپنا ووٹ ڈالا

 

 

رام پورہ، ہوسکیری گاؤں، منڈیا ضلع میں نسلی پولنگ اسٹیشن

 

کرناٹک سے تقریباً 65.69 فیصد (شام 5 بجے) ووٹنگ کے عارضی اعداد و شمار بتائے گئے۔ پولنگ کا وقت ختم ہونے تک پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچنے والے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔ شام 6 بجے بھی بہت سے ووٹروں کو قطار میں کھڑے دیکھا گیا۔ فارم 17A کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی اعداد و شمار 11.05.2023 تک معلوم ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار کی قیادت میں کمیشن کی طرف سے پیشگی منصوبہ بندی اور وسیع نگرانی کے ساتھ الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے اور جناب ارون گوئل نے ریاست میں انتخابات کے ہموار انعقاد کی منصوبہ بندی کی اور نگرانی کی جس میں ابھی تک کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ پولنگ کی ضرورت نہیں پائی گئی۔

آج پنجاب کی 04-جالندھر (ایس سی) پی سی، اوڈیشہ کی 07-جھارسوگوڈا اے سی، 395- اتر پردیش چھنبے (ایس سی) میں بھی امیدواروں کی موت کی وجہ سے خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے پولنگ ہوئی؛ 34-اتر پردیش کے سور اے سی میں امیدوار کی نا اہلی کی وجہ سے اور میگھالیہ کے 23-سوہیونگ (ایس ٹی) اے سی میں انتخاب لڑنے والے امیدوار کی موت کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی پولنگ بھی آج ہوئی۔

میگھالیہ، پنجاب اور اڈیشہ میں ضمنی انتخابات کے ووٹروں کی جھلکیاں

پیچیدہ منصوبہ بندی، پڑوسی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں/ پولیس کے ڈی جیز اور کمیشن کے ذریعہ دیگر نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ باقاعدگی سے مکمل جائزوں نے آج کرناٹک میں 224 اے سی میں ایک ہی مرحلے میں ہموار، آزاد، منصفانہ، جامع اور قابل رسائی انتخابات کو یقینی بنایا۔ ویب کاسٹنگ کی سہولت 30,000 سے زائد پولنگ اسٹیشنوں پر دستیاب تھی۔ اہم پولنگ اسٹیشنوں پر مناسب سی اے پی ایف اور مائیکرو آبزرور تعینات کیے گئے تھے۔ سی ای سی جناب کمار نے کرناٹک کے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ”گزشتہ 6 انتخابات میں ریاست گجرات، ایچ پی، میگھالیہ، ناگا لینڈ، تریپورہ اور کرناٹک سمیت 1.26 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں میں سے صرف 4 میں دوبارہ پولنگ ہوئی تھی۔

خواتین ووٹرز کو آرام دہ تجربہ فراہم کرنے کے لیے کمیشن کے اقدام کے ایک حصے کے طور پر، 996 تمام خواتین کے زیر انتظام پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے جن میں خواتین پولنگ عملہ بشمول خواتین سیکیورٹی اہلکار تھے۔ پولنگ اسٹیشنوں پر دن کے اوائل میں ہی ووٹ ڈالنے آنے والی دلہنوں کی خوش کن تصاویر دیکھی گئیں۔ حق رائے دہی کا احترام کرنے کا جوش ایسا تھا کہ بلاری کے گاؤں کرلاگنڈی سے ایک نادر واقعہ رپورٹ ہوا۔ ایک 23 سالہ خاتون نے پولنگ بوتھ میں بچے کو جنم دیا۔ خواتین اہلکاروں اور خواتین ووٹرز نے بچے کی پیدائش میں مدد کی۔

پہلی بار، بینچ مارک معذوری والے عمر رسیدہ اور معذور افراد ووٹروں کے لیے ہوم ووٹنگ کی سہولت فراہم کی گئی۔ فارم 12 ڈی کو 80,250 سینئر سٹیزن (80 سال سے زیادہ)، کرناٹک میں 19,279 معذور افراد اور 15,328 ضروری خدمات کے اہلکاروں نے بھرا تھا۔ ان میں سے کل 94,931 بزرگ شہریوں اور معذور افراد نے گھر سے اپنا ووٹ ڈالا۔ ٹرانس جینڈر ووٹروں نے بھی جوش و خروش سے اپنا ووٹ ڈالا۔ پولنگ اسٹیشنوں پر ریمپ، پینے کے پانی، بیت الخلا، رضاکاروں اور وہیل چیئرز جیسی تمام سہولیات فراہم کی گئیں۔

 

 

 

پولنگ اسٹیشنوں پر بزرگ شہری، پی ڈبلیو ڈی اور ٹرانس جینڈر ووٹرز

 

737 تھیم پر مبنی اور نسلی ماڈل کے پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔ ریاست میں قائم 239 پولنگ اسٹیشنوں پر، ووٹروں کا استقبال کیا گیا۔ نوجوان ووٹروں کو جمہوریت کے تہوار میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لیے ای سی آئی کے اقدام کے ایک حصے کے طور پر، قائم کیے گئے 286 پولنگ اسٹیشنوں کا انتظام سب سے کم عمر دستیاب عملے نے کیا۔ ریاست میں 11.71 لاکھ سے زیادہ پہلی بار کے ووٹرز (18 سے 19 سال) رجسٹرڈ تھے۔

کلگھٹگی حلقہ پی ایس نمبر 105 میں تھیم پر مبنی پولنگ اسٹیشن پر نسلی لباس میں پولنگ اہلکار

 

شکایات کو رجسٹر کرنے اور 100 منٹ کے جوابی وقت میں انھیں حل کرنے کے لیے cVigil ایپ کے وسیع استعمال کی اطلاع دی گئی۔ 9 مئی 2023 (شام 5 بجے) تک موصول ہونے والی کل 18,321 شکایات میں سے 16,551 درست پائی گئیں اور ان کا ازالہ کر دیا گیا۔ سب سے زیادہ شکایات باگل کوٹ (3511) اور چتر درگا (2314) اضلاع سے موصول ہوئیں جبکہ سب سے کم شکایات چامراج نگر (20) اور یاد گیر (35) اضلاع سے موصول ہوئیں۔ مختلف زمروں میں سب سے زیادہ شکایات بغیر اجازت کے لگائے گئے پوسٹروں/ بینروں کے لیے موصول ہوئیں (10,695)۔ جائیداد کی خرابی کی موصول ہونے والی 439 شکایات میں سے 436 درست پائی گئیں۔ رقم، شراب اور تحائف کی تقسیم سے متعلق موصول ہونے والی 700 سے زائد شکایات میں سے 443 شکایات درست پائی گئیں۔ آتشیں اسلحے کی نمائش اور دھمکانے کی موصول ہونے والی 104 شکایات میں سے 83 درست پائی گئیں اور ان پر کارروائی کی گئی۔

گھر گھر مہم چلانے، ہیلی کاپٹر کی اجازت، ویڈیو وین کی اجازت، سڑک کارنر میٹنگ، ریلیوں کے لیے درخواست، گاڑیوں کے پرمٹ وغیرہ جیسی سرگرمیوں کی سہولت کے لیے سویدھا پورٹل کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو تقریباً 25,000 اجازتیں دی گئیں۔

ریاست میں انتخابی اخراجات پر نظر رکھنے کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں ’لالچ سے پاک‘ انتخابات کا ہدف حاصل ہوا۔ آج تک، مختلف انفورسمنٹ ایجنسیوں کے ذریعہ کل 375 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ضبط کی گئی ہے جو کہ پچھلے انتخابات سے 4.5 گنا زیادہ ہے۔ تمام نقدی، شراب، منشیات، قیمتی دھاتوں اور مفت ساز و سامان کے تحت ضبطیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔

 

 

اپ ڈیٹس اور تصاویر کے لیے ٹوئٹر ہینڈل - @ECISVEEP اور @SpokespersonECI کو فالو کریں۔

**************

 

ش ح۔ ف ش ع- ک ا

U: 5003


(Release ID: 1923258) Visitor Counter : 328
Read this release in: English , Hindi